انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فردوس عاشق سمیت 3 افراد کو نوٹس

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2021
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پریس کانفرنس لاہور میں ترقیاتی کاموں پر ہوتی ہے ---فائل فوٹو: ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پریس کانفرنس لاہور میں ترقیاتی کاموں پر ہوتی ہے ---فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ 75 میں ضمنی الیکشن کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان سمیت 3 سیاستدانوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

ضلعی الیکشن کمشنر گجرانوالہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں مسلم لیگ (ن) ذیشان رفیق کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کا دورہ کیا جو الیکشن کمیشن قواعد کے خلاف وزری ہے۔

مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ: ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار

نوٹی فکیشن میں ذیشان رفیق کو ایک روز کے اندر الیکشن کمیشن کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

علاوہ ازیں ضلعی الیکشن کمیشن نے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو پریس کانفرنس کے دوران انتخابی حلقہ کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرنے پر نوٹس جاری کیا گیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ایک اور نوٹی فکیشن میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سلیم بریار کو انتخابی حلقے کے لیے ترقیاتی پیکج کا علان کرنے پر نوٹس جاری کیا۔

خیال رہے کہ انہوں نے گزشتہ روز حلقے کا دورہ کر کے 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا تھا۔

ضلعی الیکشن کمیشن نے چوہدری سلیم بریار کے اعلان کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی ورزی قرار دیا ہے۔

بعدازاں فردوس عاشق اعوان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس لاہور میں ترقیاتی کاموں پر ہوتی ہے اور مجھے یہ نوٹس یہاں جاری کردیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن نے این اے 75 کا نتیجہ روک دیا

سیالکوٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا مقصد ڈسکہ کے الیکشن کو سبوتاژ کرنا نہیں تھا، الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس دینے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ میں نے لاہور میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا کہ ’آر او صاحب آج بھی ڈسکہ میں اپنی ذمہ داری انجام دینے میں ناکام رہے ‘۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا کہ وہ منصفانہ الیکشن کو برداشت نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ منشیات فروشوں کے ساتھ ہے، مسلم لیگ(ن) کے درجنوں اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی پولنگ اسٹیشنز پر گھومتے رہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے اور خبر فائل ہونے تک گنتی کا عمل جاری تھا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا این اے-75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کا حکم

ضمنی انتخاب کے معرکے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علی اسجد ملہی اور مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار میں کانٹے کا مقابلہ ہوا جبکہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار خلیل سندھو نے بھی انتخابی عمل میں حصہ لیا۔

حلقے میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے جن کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں سے 47 کو حساس قرار دیا گیا تھا تاہم کوئی قابل ذکر واقعہ پیش نہیں آیا۔

علاوہ ازیں ڈسکہ کے تھانہ سترہ کی حدود سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 9 افراد کو اسلحے سمیت گرفتار کرلیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں