مظفر گڑھ: ڈکیتی کے دوران خاتون سے مبینہ زیادتی

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2021
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی—فائل/فوٹو: رائٹرز
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی—فائل/فوٹو: رائٹرز

پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں ڈکیتی کے دوران خاتون سے مبینہ زیادتی اور ویڈیو بنانے کے واقعے کے تین روز گزرنے کے باوجود ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔

مظفرگڑھ میں گھر میں ڈکیتی کے دوران خاتون سے مبینہ زیادتی کی ویڈیو بنانے کا واقعہ تھانہ کرمداد قریشی کی حدود میں پیش آیا۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: میڈیکل کی طالبہ کے گینگ ریپ کا مقدمہ درج

تھانہ كرمداد قریشی کے ایس ایچ او محمد كميل رضا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون سونیا بی بی کا طبی معائنہ کرالیا گیا جبکہ ملزمان کی گرفتاری پر ان کا ڈی این اے بھی کرایا جائے گا۔

پولیس نے 3 نامزد اور 2 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ ملزمان اور مدعی مقدمہ آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔

مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ 4 مسلح ملزمان رات گئے گھر میں داخل ہوئے اور نقد اور زیورات لوٹنے کے بعد خاتون سے زیادتی کی اور ایک ملزم نے اس کی ویڈیو بنائی۔

چوک سرور میں 15 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی

قبل ازیں مظفرگڑھ کے علاقے چوک سرور شہید میں 15 سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر زيادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا اور اس مقدمے میں مقامی رکن صوبائی اسمبلی کے بیٹے کو نامزد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 48 گھنٹوں میں مبینہ طور پر 3 بچوں سے زیادتی، 13 سالہ لڑکا قتل

متاثرہ لڑکی نے پولیس پر بھی تشدد کا الزام لگایا اور کہا کہ جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ملتان میں اپنے چچا کے گھر جا رہی تھی کہ راستے میں ملزمان نے اغوا کرکے زيادتی کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ لڑکی نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اعلیٰ پولیس حکام سے ملزمان اور ان پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب ایس ایچ او چوک سرور شہید ملک منیر کا کہنا تھا کہ ایک نامزد ملزم گرفتار ہوا ہے جس کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکی پر تشدد کا الزام بے بنیاد ہے تاہم واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

میاں چنوں میں 3 بچوں سے مبینہ زیادتی

علاوہ ازیں ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں کے علاقے میں 3 بچوں، عمر 12، 13 اور 14 سال، سے مبینہ طور پر 5 ملزمان نے اسلحے کے زور پر زیادتی کی، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرگڑھ: لڑکے کے ساتھ 'بدفعلی، گولی مارنے' کے الزام میں 2 ملزمان گرفتار

رپورٹ کے مطابق میاں چنوں کے محلہ شمس پور کے رہائشی نے الزام عائد کیا کہ گاؤں 45 پندرہ ایل میں بااثر ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تینوں بچوں کو اپنے ڈیرے پر لے جا کر اسلحے کے زور پر بدفعلی کا نشانہ بنایا اور دھمکیاں دیں۔

لڑکوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایک ملزم سے معمولی جان پہچان تھی جو کھانا کھلانے کے بہانے لے کر گیا جہاں دیگر ملزمان شراب پی رہے تھے اور سب نے مل کر ہمیں اسلحے کے زور پر بدفعلی کا نشانہ بنایا جبکہ ہمیں منت سماجت کرکے وہاں سے بھاگنے کا موقع ملا۔

بچوں کو ٹیسٹ کے لیے ٹی ایچ کیو ہستپال منتقل کردیا گیا جہاں رپورٹس میں مبینہ زیادتی ثابت ہونے پر پولیس نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی اور کہا کہ ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں