سندھ میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 14 جون 2021
مراد علی شاہ نے کہا کہ اب صرف اتوار کے دن کاروبار بند ہوگا اور باقی دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی — فائل فوٹو / ڈان نیوز
مراد علی شاہ نے کہا کہ اب صرف اتوار کے دن کاروبار بند ہوگا اور باقی دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی — فائل فوٹو / ڈان نیوز

حکومت سندھ نے کل (منگل) سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کووڈ 19 کے مریضوں کی شرح 4.5 فیصد پر آگئی ہے، ہسپتالوں پر اب کچھ دباؤ کم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 12 جون کو بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں کے ایئرپورٹ پر 37 ہزار 105 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 80 مسافروں کے نتائج مثبت آئے، اب تک بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں میں سے 50 صحتیاب ہوگئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں جون میں اب تک 192 مریض انتقال کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں کمی تک سندھ میں اسکول بند رہیں گے، وزیر صحت

اجلاس میں ویکسی نیشن سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ کو اب تک کورونا ویکسین کی 30 لاکھ 35 ہزار 998 خوراکیں موصول ہوئیں جن میں سے 24 لاکھ 66 ہزار 458 استعمال ہوچکی ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے میں 2 دن کی بندش کے بجائے این سی او سی کے فیصلے کے مطابق کاروبار بند کیا جائے گا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اب صرف اتوار کے دن کاروبار بند ہوگا اور باقی دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے ایکسپو سینٹر میں بغیر ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ شخص کے خلاف آئی جی پولیس اور محکمہ داخلہ کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کورونا کے خلاف جاری کسی کام میں کوئی کرپشن یا نااہلی برداشت نہیں کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو ہدایت دی کہ اب جو ڈرائیونگ لائسنگ بنوائے اس کے لیے کورونا ویکسین لازمی قرار دی جائے۔

انہوں نے فیصلہ کیا کہ منگل (کل) سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولی جائیں گی، کورونا کی صورتحال میں بہتری کی صورت میں پرائمری کی کلاسز 21 جون سے کھولی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: این سی او سی کی 24 مئی سے 'تعلیمی ادارے'، سیاحت کھولنے کی اجازت

بعد ازاں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اس حوالے سے ٹوئٹ میں کہا کہ اسکولوں کے تمام عملے کو ویکسینیٹڈ ہونا لازمی ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 19 مئی کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 24 مئی سے ایسے اضلاع میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی جہاں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے کم تھی۔

پنجاب میں اسکول کے وزیر تعلیم مراد راس نے 7 جون سے صوبے اسکولوں کے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا تھا کہ جب تک حکومت کو یقین نہیں آ جاتا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں کمی واقع ہو رہی ہے، اس وقت تک صوبے میں اسکول بند رہیں گے۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ یہ ایک اعداد و شمار کا کھیل ہے، ہمیں اس وقت تک احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا جب تک تعداد بہتر نہ ہو اور ہم بچوں، والدین اور ان کے عزیز و اقارب کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں