انتخابات میں مداخلت پر وزیر اعظم آزاد کشمیر کی اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2021
وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی ایک بار پھر حکومت بنائے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی ایک بار پھر حکومت بنائے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی

آزاد جموں وکشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے مشاورت کے بعد دھمکی دی ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں وزیر اعظم پاکستان اور ان کے وزرا کی براہ راست مداخلت بند نہ ہوئی تو وہ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔

مظفرآباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے راجا فاروق حیدر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے اراکین ڈھٹائی سے آزاد جموں کشمیر کے آئین کی بے حرمتی اور خلاف ورزی کر رہے ہیں، میں اپنا معاملہ پاکستان کے عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں جس کو غدار کا لقب دیا گیا وہ اتنا ہی بڑا محب وطن ہے، مریم نواز

انہوں نے سوال کیا کہ کیا آزاد جموں و کشمیر کا آئین، قوانین، قواعد و ضوابط ان پر لاگو نہیں ہوتے، کیا وہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں جن کو پیسوں سے خریدا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے کبھی بھی غلامی قبول نہیں کی اور وہ پاکستان کے یکساں اور آزاد شہری بننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے الیکشن کمیشن نے ناصرف پولیس کو قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا بلکہ ضابطہ اخلاق اور انتخابی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے ارتکاب پر علاقہ چھوڑنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آزاد کشمیر کے انتخابات میں مہاجرین کے نام پر 'بلیک میلنگ' ہوتی ہے؟

آزاد کشمیر کے وزراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود وزیر اعظم عمران خان ناصرف علی امین گنڈاپور کو اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں آزاد جموں و کشمیر ساتھ لے کر آئے ہیں بلکہ وہ انہیں تقریر کرنے کی بھی اجازت دیتے رہے ہیں، جس سے آزادکشمیر کے عوام اور اداروں کی بہت بڑی بدنامی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن نے 16 جولائی کو علی امین گنڈاپور کی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی، ان پر یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی جب انہوں نے انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر میں مختلف عوامی جلسوں میں اپنی تقاریر میں ناخوش گوار تبصرے کیے اور الیکشن کمیشن کے مطابق ان کی سرگرمیوں نے امن و امان کے مسائل پیدا کردیے تھے۔

اپنی پریس کانفرنس میں وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راجا فاروق حیدر نے دعویٰ کیا کہ ریاست کے وسائل کے استعمال کے باوجود وزیر اعظم اپنی پارٹی کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے میں ناکام رہے کیونکہ لوگوں نے پی ٹی آئی کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کو ترجیح دی ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو منعقد کرنے کا اعلان

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی آزاد جموں و کشمیر میں ایک بار پھر حکومت بنائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں