کورونا کی چوتھی لہر: اپریل کے بعد پاکستان میں پہلی مرتبہ 5 ہزار کیسز رپورٹ

01 اگست 2021
سندھ میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران کورونا ویکسین لگوانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا— فوٹو: رائٹرز
سندھ میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران کورونا ویکسین لگوانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا— فوٹو: رائٹرز

پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں تیزی آگئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 26 کیسز رپورٹ ہوئے جو 29 اپریل کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے جب 5 ہزار 112 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 56 ہزار 9 سو 65 ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد ملک میں مثبت کیسز کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 34 ہزار 8 سو 37 پر پہنچ چکی ہے۔

علاوہ ازیں یومیہ ریکارڈ ہونے والے کیسز کی شرح گزشتہ روز کی 8.45 فیصد سے بڑھ کر 8.8 فیصد تک جا پہنچی۔

گزشتہ روز ملک میں کورونا وائرس کے باعث مزید 62 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 23 ہزار 422 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن پر وفاق کو اعتماد میں نہیں لیا، گورنر سندھ

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کورونا کیسز اور اموات کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔

  • سندھ میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 7 سو 72 کیسز سامنے آئے اور 30 اموات ہوئیں۔
  • پنجاب میں کورونا وائرس کے 709 کیسز رپورٹ ہوئے اور 18 اموات ریکارڈ کی گئی۔
  • خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے 591 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 6 اموات ہوئیں۔
  • اسلام آباد میں 395 افراد میں کورونا کیسز کی تشخیص ہوئی اور عالمی وبا سے 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
  • بلوچستان میں 143 کیسز سامنے آئے تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
  • گلگت بلتستان میں 60 کیسز سامنے اور 3 اموات ہوئیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 ماہ کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو عالمی وبا کے باعث بگڑتے حالات کی یاد دہانی ہے۔

اس دوران سندھ میں ہسپتالوں پر دباؤ کے باعث جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان نے 3 کروڑ ویکسینز کا سنگ میل عبور کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویکسین کی 3 کروڑ سے زائد خوراکیں لگائی جاچکی ہیں، پہلے 113 دن میں ایک کروڑ ویکسین لگائی گئیں، 28 روز کے بعد 2 کروڑ جبکہ مزید 16 روز بعد یہ تعداد 3 کروڑ تک پہنچ گئی۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ رواں ہفتے کے دوران یومیہ ریکارڈ ویکسین لگائی گئی اور تعداد 9 لاکھ 34 ہزار تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ 6 روز کے دوران مجموعی طور پر 50 لاکھ ویکسینز لگائی گئیں'۔

موجودہ اضافے کی وجہ ڈیلٹا قسم کو ٹھہرایا گیا جو چند ماہ قبل بھارت میں ظاہر ہوا تھا، سماجی سست روی اور عید الاضحیٰ کے دوران سرگرمیاں بڑھنے سے چوتھی لہر میں کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

خاص کر سندھ میں حالات بگڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں جہاں تمام صوبوں کے مقابلے میں بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، جس کے بعد حکومت کی جانب سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19 کے باعث سندھ میں لاک ڈاؤن: 'عام آدمی کو متاثر کرنے والے ہر اقدام کے خلاف ہیں'

محکمہ صحت سندھ کی مطالعے کے مطابق ویکسین نہ لگوانے والے 85 فیصد افراد کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخلے کی ضرورت پڑی اور کراچی کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز نے ویکسین نہ لگوانے والوں میں کورونا کیسز کے اضافے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

جمعہ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس میں ڈاکٹرز نے خبردار کیا کہ صوبے میں کورونا سے حالات 'خطرناک' ہوسکتے ہیں سنگین حالات ہسپتالوں پر دباؤ میں اضافہ کر رہے ہیں اس کے علاوہ ڈیلٹا کیسز کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔

لاک ڈاؤن کے نفاذ پر حکومتِ سندھ اور مرکز کے درمیان 'تنازع'

سندھ حکومت اور مرکز کے درمیان لاک ڈاؤن کا نفاذ اب بھی متنازع نقطہ ہے۔

جمعے کو سندھ حکومت کے صوبے میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت کو مکمل لاک ڈاؤن کی اجازت نہیں دی جائے گی، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے۔

فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 151 کے مطابق پاکستان میں کراچی بندرگاہ معاشی شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے اور ملک کی معیشت کی زندگی کو متاثر کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں لگائے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان، ڈبل سواری پر پابندی ختم

دوسری جانب بلاول بھٹو درزاری نے سندھ میں لاک ڈاؤن کی مخالفت پروفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں کورونا وائرس سے حالات بھارت جیسے ہوئے تو اس کے ذمہ دار عمران خان اور ان کے وزرا ہوں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر کورونا وائرس سندھ یا کراچی میں پہلے کی طرح پھیلتا ہے تو اس کے ذمہ دار خان صاحب اور ان کے وزرا ہوں گے۔

بعدازاں سندھ میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی پابندیوں پر نطرِ ثانی کی گئی تھی جس میں ڈبل سواری پر پابندی، چھوٹی گاڑیوں میں مسافروں کی گنجائش کم کرنےاور کاروباری مراکز کی اوقات کار محدود کرنا شامل ہے۔

علاوہ ازیں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ'سندھ حکومت نے صوبے میں کرفیو جیسی صورتحال پیدا کردی' ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں