شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، دو سپاہی شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید اہلکاروں کا تعلق بالترتیب چترال اورٹانک سے تھا—فوٹو: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید اہلکاروں کا تعلق بالترتیب چترال اورٹانک سے تھا—فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں پاک فوج کی پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں دو اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سےجاری بیان کے مطابق دہشت گردوں کے حملے کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چترال سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نائیک رحمٰن اور ٹانک سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ لانس نائیک عارف شہید ہوگئے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: دو دھماکوں میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید، 4 زخمی

آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی صفائی کے لیے سرچ آپریشن کیا جارہا ہے ۔

اس سے قبل رواں ہفتے بلوچستان کے کے علاقے مکران میں اسی طرح کے ایک حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کےمطابق بیرونی فنڈنگ لینے والے دہشت گردوں کے گروپ کی جانب سے مکران کے علاقے ٹمپ میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی گئی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دستیاب اسلحے سے ان کو جواب دیا، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ اس حملے کے دوران خاران سے تعلق رکھنے والے سپاہی نصیب اللہ اور لکی مروت سے تعلق رکھنے والے سپاہی انشااللہ نے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔ اس سے قبل پیر کو ایران کی سرحد کےقریب بلوچستان کے علاقے پنجگور میں دہشت گردوں کے گینگ سے تصادم کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: کرم میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، دو اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ دہشت گردوں نے گشت پر مامور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر پر حملہ کیا، فائرنگ کے تبادلے کے دوران ڈیرا اسمٰعیل خان سے تعلق رکھنے والے سپاہی جلیل خان شہید ہوگئے۔

قبل ازیں 27 اکتوبر کو خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دہشت گردوں کی جانب سے پاک-افغان سرحد میں لگی باڑ عبور کرنے کی کوشش پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہیدہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے 26 اور 27 اکتوبر کی درمیانی شب افغانستان کے اندر سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘فوج نے جواب دینا شروع کیا اور دہشت گردوں کی جانب سے غیرقانونی طور پر سرحد پار کی کوشش ناکام بنائی’۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران کرم سےتعلق رکھنے والے 24 سالہ لانس نائیک اسد اور لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ سپاہی شہید ہوئے۔

اس سے ایک ہفتہ قبل شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملے میں دو جوان شہید اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

عہدیداروں کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میرانشاہ کے قریب ہوئی تھی اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: باجوڑ: ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایف سی، پولیس کے 4 اہلکار شہید

ضلع باجوڑ میں 21 اکتوبر کو ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اور پولیس کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

'آئی ایس پی آر' کے مطابق باجوڑ کے علاقے ڈبرائی میں آئی ای ڈی دھماکا سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران ہوا۔

دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کے 28 سالہ لانس نائیک مدثر اور 26 سالہ سپاہی جمشید شہید ہوئے جن کا تعلق بالترتیب کوہاٹ اور کراچی سے تھا۔

دھماکے میں 2 پولیس کانسٹیبلز سپاہی عبدالصمد اور سپاہی نور رحمٰن بھی شہید ہوئے تھے۔

ضلع باجوڑ کے ڈی پی او عبدالصمد خان نے ڈان کو بتایا تھا کہ سڑک کنارے نصب بم پاک ۔ افغان سرحد کے قریب تحصیل ماموند کے پہاڑی علاقے میں پھٹا۔

انہوں نے کہا تھا کہ دھماکا تیر بندہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہوا، آپریشن ایک کانٹریکٹر کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد کیا جارہا تھا جس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں