پاکستان کو افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2022
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے  افغانستان سے کوئلے کی نقل و حمل سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا —فوٹو: رائٹرز
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے افغانستان سے کوئلے کی نقل و حمل سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا —فوٹو: رائٹرز

پاکستان کو افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع ہوگئی ہے جسے ملک کے مختلف شہروں میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو سپلائی کرنا شروع کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے متعلقہ محکموں، خاص طور پر پاکستان ریلوے کو کوئلے کی محفوظ اور تیز رفتار نقل و حمل کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت کے 2 روز بعد ہی افغانستان سے کوئلہ آنا شروع ہوگیا ہے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ اس وقت خوشحال کوٹ ریلوے اسٹیشن پر روزانہ 3 ہزار ٹن سے کم کوئلہ لایا جارہا ہے، تاہم میانوالی ضلع کندیاں اور بلوچستان کے علاقے سبی سے کوئلے کے آپریشن کے آغاز کے بعد سپلائی 20 ہزار ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ سبی اسٹیشن کو ٹرکوں میں ویش چمن سرحد کے ذریعے کوئلہ موصول ہوگا۔

مزید پڑھیں: کوئلے کی قیمت میں اضافہ: ‘حکومت درآمدی ڈیوٹی ختم کرے‘

اس سے قبل سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک سے خریدنے کا فیصلہ کرنے کے بعد افغان کوئلے کی قیمت 90 ڈالر فی ٹن سے بڑھ کر 200 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ اسلام آباد کوئلے کی ادائیگی روپے میں کر رہا ہے، اس لیے قیمتوں میں اضافے کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اہم اجلاس آج 3 جولائی بروز اتوار کو پاکستان ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں ہوگا، اجلاس کے دوران آئندہ چند روز میں کوئلہ آپریشن شروع کرنے سے متعلق فیصلے بھی کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت ساہیوال اور حب پاور پلانٹس تک کوئلہ سڑک کے بجائے ریل نیٹ ورک کے ذریعے پہنچانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: رہائشی علاقے میں کوئلے کی ڈمپنگ سے ماحول کو خطرہ

دوسری جانب پی آر ہیڈکوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے پاکستان ریلوے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ افغانستان سے کوئلہ لے جانے کے لیے ویگنوں کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

اجلاس کے دوران انہوں نے ریلوے کی آمدنی اور افغانستان سے کوئلے کی نقل و حمل سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سبی، کندیاں اور خوشحال کوٹ میں ٹرانسپورٹیشن اسٹیشن قائم کیے جائیں گے، اجلاس میں سیکریٹری ریلوے، چیف ایگزیکٹو افسر سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان فضائی آلودگی کا شکار چوتھا بدترین ملک

27 جون کو ہونے والے اجلاس میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کے لیے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملکی زرمبادلہ بچانے کے لیے افغانستان سے ڈالر کے بجائے روپے میں اعلیٰ معیار کا کوئلہ درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ ساہیوال اور حب پاور پلانٹس کے لیے ابتدائی طور پر افغانستان سے کوئلے کی درآمد سے پاکستان کو سالانہ درآمدی بل میں 2 ارب 2 کروڑ ڈالر کی کمی کرنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں