سعودی عرب سے شکست کے بعد ارجنٹینا کا میکسیکو کے خلاف میچ، فیفا ورلڈ کپ میں اس کی بقا کی جنگ تھی۔ اگر ہار ہوتی تو ٹورنامنٹ کی سب سے فیوریٹ ٹیم عالمی کپ سے باہر ہونے والی دوسری ٹیم بن جاتی۔

جیسا کھیل ارجنٹینا نے کل پہلے ہاف میں پیش کیا اسے دیکھ کر یقین نہیں آرہا تھا کہ یہ ٹیم مسلسل 36 میچوں میں ناقابلِ شکست رہ چکی تھی۔ فٹبال میں سب سے اہم چیز پاسنگ ایکوریسی ہوتی ہے۔ یعنی ٹیم کا ایک کھلاڑی دوسرے کھلاڑی کو کامیابی سے بال پاس کرے۔ لیکن ارجنٹینا کے میچ میں کل ایسا کچھ نظر نہیں آیا۔ بال پاس تو کی جارہی تھی لیکن وہ متعدد بار اپنی ٹیم کے کھلاڑی کے بجائے میکسیکو کے کھلاڑی کے پاس جا رہی تھی جو دیکھ کے کافی تعجب ہورہا تھا کہ ارجنٹینا جیسی ٹیم ایسا کھیل پیش کر رہی ہے۔

اس موقع پر میکسیکو کا دفاع بھی جارحانہ رہا اور یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ پہلے ہاف میں میکسیکو ہی حاوی تھا۔ یہاں میں میکسیکو کے کھلاڑی ویگا کی خاص تعریف کرنا چاہوں گی جو میکسیکو کے لیے مسلسل گول اسکور کرنے کی کوششوں میں نظر آئے۔

پہلے ہاف میں ارجنٹینا کا کھیل دیکھنے کے بعد ان کی جیت کے لیے کچھ خاص امیدیں نہیں تھیں لیکن ارجنٹینا کی ٹیم کی ان تمام غلطیوں پر پردہ اس وقت پڑگیا جب ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی نے اپنا شاندار گول اسکور کیا۔

میکسیکو کے گول کیپر اوچوا بھرپور کوشش کے باوجود میسی کے جاندار شاٹ کو نہ روک پائے۔ اس شاندار گول سے میسی نے دنیا کو بتا دیا کہ انہیں یوں ہی فٹبال کا بہترین کھلاڑی نہیں مانا جاتا ہے۔

میسی کے گول سے ملنے والی برتری کے بعد تو جیسے ارجنٹینا کا سعودی عرب سے شکست کے بعد کھویا ہوا مورال واپس لوٹ آیا۔ کھیل بھی مختلف ہوگیا، گولز کرنے کی کوشش کی جانے لگی اور دفاع بھی بہترین کیا گیا۔ لیکن مجھے تمام اٹیکرز کے متبادل ڈیفینڈرز بھیجنے کی ارجنٹینا کے کوچ کی حکمتِ عملی پسند نہیں آئی کیونکہ میچ ابھی باقی تھا اور 0-1 کی برتری حتمی نہیں تھی لیکن مارٹینز اور ڈی مارییا جیسے کھلاڑیوں کو باہر بلا لیا گیا۔

میسی کے گول کے بعد پُرجوش انداز میں کھیلنے والی ارجنٹینا کی ٹیم نے 87ویں منٹ میں ایک اور گول اسکور کرکے 0-2 کی حتمی برتری حاصل کرلی۔

اس دفعہ ارجنٹینا نے آف سائڈ گول کا رسک ہی نہیں لیا بلکہ دونوں دفعہ ہی شاٹ گول باکس کے باہر سے مارا گیا۔ فرنینڈس کے دوسرے گول کو اسسٹ میسی نے کیا اور یوں میسی نے اس وقت ارجنٹینا کے لیے بہترین کھیل پیش کیا کہ جب ان کی قومی ٹیم کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

اس موقع پر میکسیکو کا کھیل دفاعی نوعیت کا رہا جبکہ ارجنٹینا اگر مستقبل میں ایسا ہی کھیل پیش کرے گی جیسا پہلے ہاف میں پیش کیا گیا، تب اس کھیل کے ساتھ ان کا عالمی کپ جیتنا مشکل ہی ہے۔

جبکہ گروپ سی کے دوسرے مقابلے میں پولینڈ نے سعودی عرب کو شکست سے دوچار کیا۔ پولینڈ کے لیونڈوسکی نے کل اپنے کیریئر کا پہلا ورلڈ کپ گول اسکور کیا جس کے بعد وہ آبدیدہ ہوگئے۔ یہاں پولینڈ کے گول کیپر کی داد بنتی ہے جو سعودی عرب کے اٹیک کے آگے ڈھال بن گئے۔ پولینڈ یہ مقابلہ 0-2 سے جیتا جبکہ سعودی عرب نے اس شکست کے باوجود کافی دلچسپ کھیل پیش کیا۔

فرانس اور ڈنمارک کا میچ گروپ ڈی کا ایسا مقابلہ تھا جس کا سب کو انتظار تھا۔ دونوں ہی ٹیموں نے ایک دوسرے کو ٹف ٹائم دیا۔ البتہ کامیابی 1-2 سے فرانس کے حصے میں آئی۔ فرانس کی جانب سے دونوں گول نوجوان کھلاڑی کیلن مباپے نے اسکور کیے۔ اس موقع پر ہرنینڈس اور مباپے کی جوڑی کی تعریف بھی بنتی ہے جن کے آپسی تعاون سے فرانس نے گزشتہ میچ میں بھی گول اسکور کیا تھا۔

میری نظریں جیروڈ پر تھیں کہ کیا پتا وہ گول اسکور کرکے فرانس کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی بن جائیں لیکن کل شاید ان کا دن نہیں تھا اسی لیے متواتر کوششوں کے باوجود وہ گول اسکور نہیں کرپائے۔

جہاں گروپ سی میں شام تک ارجنٹینا کی ٹیم سب سے نیچے چوتھے نمبر پر تھی وہیں دن کے اختتام پر ارجنٹینا 3 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر براجمان ہوگئی۔ البتہ اس گروپ کی صورتحال ابھی غیر واضح ہے اس لیے اس کے آخری گروپ میچ کے دن کا انتظار کرنا ہوگا جہاں ارجنٹینا اور پولینڈ کے درمیان میچ راؤنڈ آف 16 میں جانے والی ایک ٹیم جبکہ میکسیکو بمقابلہ سعودی عرب دوسری ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔

فرانس نے تو 2 میچ جیتنے کے بعد اگلے مرحلے میں رسائی حاصل کرلی ہے اور گروپ ڈی میں آسٹریلیا نے تیونس کے خلاف میچ جیت کر اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے۔ آنے والے دلچسپ مقابلے کس ٹیم کو اگلے مرحلے میں رسائی کا پروانہ تھمائیں گے یہ جاننے کے لیے ہم شدت سے منتظر ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں