ٹرانس جینڈر یا عورت نہیں، مرد ہوں، ہاظم بنگوار

ہاظم بنگوار کی کچھ جعلی تصاویر وائرل ہوئی تھیں—فوٹو: انسٹاگرام
ہاظم بنگوار کی کچھ جعلی تصاویر وائرل ہوئی تھیں—فوٹو: انسٹاگرام

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوار نے سوشل میڈیا پر اپنی جعلی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد وضاحت کی ہے کہ ان سے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے۔

ہاظم بنگوار نے حال ہی میں ایک مختصر ویڈیو کے ذریعے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی بھی رنگین جھنڈا نہیں لہرایا، نہ اس کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔

واضح رہے کہ رنگین یا رینبو کلرز کے جھنڈے کو ٹرانس جینڈر افراد اپنی پہچان کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ہاظم بنگوار کی بعض تصاویر میں رینبو کلرز کے جھنڈے کو شامل کرکے پھیلایا گیا تھا۔

اپنی جعلی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد حال ہی میں انہوں نے جاری کردہ ویڈیو میں بتایا گیا کہ ان سے متعلق بہت ساری غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے اور ساتھ ہی ان سے متعلق پھیلائی جانے والی معلومات سے خواتین کی بھی تضحیک کی جا رہی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ان سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ یا تو ٹرانس جینڈر ہیں یا پھر وہ عورت ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ مرد ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ نہ تو ٹرانس جینڈر ہیں اور نہ ہی عورت ہیں اور یہ کہ انہیں ایسی باتوں سے تکلیف نہیں پہنچی لیکن خواتین کو ضرور تکلیف ہوئی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ انہیں خواتین سے تشبیح دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ خواتین کم اہمیت کی حامل ہوتی ہیں اور ایسی باتون سے بہنوں اور بیٹیوں کو تکلیف ہوئی ہوگی۔

ہاظم بنگوار کے مطابق انہیں خاتون یا ٹرانس جینڈر قرار دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مذکورہ دونوں صنفیں خراب ہوتی ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ایسی باتوں سے ٹرانس جینڈرز سمیت خواتین کو بھی تکلیف ہوئی ہوگی اور خصوصی طور پر کام کرنے والی خواتین کو بہت برا لگا ہوگا۔

خیال رہے کہ ہاظم بنگوار کی تصاویر اور ویڈیوز گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر اس وقت وائرل ہوئی تھیں جب انہوں نے ناظم آباد میں بطور اسسٹنٹ کمشنر کچھ ترقیاتی کاموں کی نگرانی کی۔

ہااظم بنگوار گزشتہ کچھ عرصے سے سندھ حکومت میں بطور افسر خدمات سر انجام دے رہے ہیں، وہ نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر سے قبل بھی اعلیٰ عہدوں پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

وہ گزشتہ برس سندھ میں آنے والے سیلاب کے دوران بھی متحرک دکھائی دیے تھے، تاہم سوشل میڈیا پر حال ہی میں ان کی تصاویر وائرل ہوئیں اور لوگوں نے انہیں ٹرانس جینڈر قرار دینا شروع کیا اور ان کے فیشن پر بھی خوب باتیں بنائیں۔

ہاظم بنگوار نے یونیورسٹی آف لندن سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی، اس س قبل انہوں نے فیشن ڈیزائنگ میں بیچلرز بھی کیا۔

اس کے علاوہ پاکستان میں مؤثر تعلیم، ماحول اور جانوروں کی فلاح و بہبود اور ہنگامی سرگرمیوں کے پروگرام کے لیے فنڈز بھی فراہم کرتے ہیں، اس مقصد کے لیے انہوں نے ہاظم بنگوار فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے اپنا ایک یوٹیوب اکاؤنٹ بھی بنا رکھا ہے جہاں انہوں نے گانوں کی متعدد ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں، وہ ماضی میں ماڈلنگ، گلوکاری، شاعری اور افسانہ نگاری کرتے رہے ہیں۔

ہاظم بنگوار سوشل میڈیا پر متحرک رہتے ہیں، وہ انسٹاگرام پر اپنی ذاتی زندگی کی جھلکیاں بھی شیئر کرتے رہتے ہیں۔

حال ہی میں ان کی وائرل ہونے والی تصاویر پر جہاں لوگوں نے ان کے فیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں ہزاروں لوگوں نے ان کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں عام روایتی سرکاری افسران سے منفرد بھی قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں