محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور رینجرز سندھ نے مشترکہ طور پر کراچی کے علاقے نیول کالونی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے داتا دربار بم دھماکے میں ملوث کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم رکن کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا کہ عسکریت پسند کی شناخت میر وایس نام سے ہوئی ہے اور اس کے قبضے سے دھماکا خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گرفتار ملزم نے افغانستان سے عسکریت پسندی کی تربیت حاصل کی ہے۔

سی ٹی ڈی کی پریس ریلیز کے مطابق ملزم ساتھیوں کے ساتھ مل کر کراچی میں امن کو سبوتاژ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، ملزم ایف سی چیک پوسٹ پر حملے اور لاہور میں داتا دربار میں بم دھماکے میں ملوث تھا۔

یاد رہے کہ 8 مئی 2019 کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں اور ایک سیکیورٹی گارڈ سمیت 10 افراد جاں بحق جبکہ 30 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکا صبح 8 بجکر 45 منٹ کے قریب داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 کے قریب کھڑی پولیس موبائل کے پاس ہوا تھا۔

بعد ازاں 21 مئی 2019 کو پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) اور انٹیلی جنس بیورو ( آئی بی ) نے اہم آپریشن کے دوران داتا دربار کے باہر ہونے والے خودکش بم دھماکے کے ’ سہولت کار’ کو گرفتار کرلیا تھا۔

مشترکہ آپریشن کے رکن اور سینئر عہدیدار نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چارسدہ کے علاقے شبقدر سے تعلق رکھنے والے بہرام خان کے بیٹے محسن خان کو حراست میں لیا۔

11 جولائی 2020 کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے داتا دربار کے باہر ہونے والے خودکش بم دھماکے کے سہولت کار محسن خان کو دو مرتبہ عمر قید جبکہ ایک مرتبہ 14 برس قید کی سزا سنا دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں