دارالحکومت کابل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، بے شمار مکانات تباہ ہو چکے ہیں اور بھاری مالی نقصان ہوا ہے، نائب ترجمان افغان حکومت
اپ ڈیٹ04 نومبر 202512:19pm
زلزلے کا مرکز ساحلی قصبے مانائے کے قریب سمندر میں تھا، گہرائی 20 کلومیٹر تھی، امریکی سونامی سینٹر نے مرکز کے 300 کلومیٹر کے اندر خطرناک لہروں کی وارننگ جاری کرکے واپس لے لی۔
زلزلے کے جھٹکوں کی شدت 1.0 سے 5.1 کے درمیان تھی، سیبو آفت زدہ ریاست قرار، 53 شہروں اور بلدیات نے آفت زدہ علاقوں کا اعلان کیا، 40 ہزار مکانات تباہ ہوئے، رپورٹ
زلزلے کا مرکز صوبہ سیبو کے شمالی شہر بوگو کے قریب 10 کلومیٹر زیر زمین تھا،کئی شدید آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے، سب سے شدید 6 شدت کا تھا، 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے، حکام
زلزلے کی شدت 6 اور گہرائی 8 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، 5 شدید آفٹر شاکس بھی آئے، صرف کنڑ میں 800 افراد لقمہ اجل بنے، 2500 زخمی ہوئے، ننگر ہار میں 12 اموات، 255 افراد زخمی ہوئے، ذبیح اللہ مجاہد
چترال، سوات، ایبٹ آباد، چارسدہ، خان پور، ہری پور، بٹگرام اور دیگر شہروں میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلےکی شدت 5.2 اور مرکز ہندوکش ریجن افغانستان میں 190کلومیٹر زیر زمین تھا، زلزلہ پیما مرکز
زلزلے کی گہرائی صرف 19.3 کلومیٹر تھی اور اس کا مرکز پیٹرو پاووسک-کمچاتسکی شہر کے نواح میں تھا، کماچتکا میں 4 میٹر تک بلند لہریں ریکارڈ کی گئی، چین، جاپان، ہوائی، چلی اور دیگر ممالک میں سونامی وارننگ جاری
زلزلے کا مرکز پشین سے 21 کلومیٹر جنوب مشرق کی جانب تھا، جب کہ گہرائی 12 کلومیٹر تھی، شہری خوف زدہ ہوکر گھروں سے نکل آئے، کلمہ طیبہ کا ورد شروع کر دیا۔
زلزلے کا مرکز ڈی ایچ اے سٹی کے قریب 40 کلو میٹر زیر زمین تھا، یکم جون سے شہر میں محسوس کیے جانے والے زلزلوں کی تعداد 42 تک جاپہنچی، شدت میں بتدریج کمی کا سلسلہ جاری۔
زلزلے کی شدت 3.1، مرکز ملیر سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر 80 کلومیٹر زیر زمین تھا، کراچی میں اتوار سے اب تک تقریباً 22 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، زلزلہ پیما مرکز
لانڈھی اور قائد آباد میں گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں، لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے نکل آئے، آج صبح ڈی ایچ اے سٹی سپر ہائی وے میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا، ارلی سونامی وارننگ سیل
زلزلے کی شدت 3.2 اور مرکز قائد آباد کے قریب 10کلومیٹر زیر زمین تھا، لوگ گھروں اور عمارتوں سے نکل آئے، گزشتہ روز سے اب تک 5 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں۔