پنجاب، بلوچستان میں 3 ڈاکٹرز میں کورونا کی تشخیص، ملک میں متاثرین 1363 ہوگئے

کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل چکا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل چکا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ رک نہ سکا اور جمعہ کو بھی مزید کیسز سامنے آنے سے ملک میں مجموعی تعداد 1300 سے بڑھ گئی ہے۔

ملک میں اس مہلک وائرس کے کیسز کو آئے ہوئے ایک مہینہ سے زیادہ ہوچکا ہے اور اس عرصے میں 11 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

اگر اعداد و شمار کے حساب سے دیکھیں تو پنجاب، سندھ سے بھی آگے نکل گیا ہے اور وہاں کیسز کی تعداد 490 ہوگئی ہے جبکہ سندھ میں یہ تعداد 440 ہے۔

جمعہ کو سامنے آنے والے کیسز کے بعد ملک میں اب تک متاثرین کی تعداد 1363 ہوچکی ہے۔

سندھ

سندھ میں مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور صوبے میں 19 نئے کیس رپورٹ کیے گئے۔

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے بتایا کہ سندھ میں نئے آنے والے کیسز میں 11 کراچی سے ہیں جو مقامی سطح پر منقلی کے کیس ہیں، اس کے علاوہ ایسا ہی ایک کیس حیدرآباد میں آیا ہے جبکہ 7 کیسز لاڑکانہ میں ایران سے آنے والے زائرین کے ہیں۔

متاثرہ افراد کے اعداد و شمار سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اب تک کراچی میں 164 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 3 کیسز حیدرآباد اور ایک دادو میں رپورٹ ہوا، مزید یہ کہ 14 افراد صحت یاب ہوچکے جبکہ ایک فرد انتقال کرچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان تمام افراد میں سے 114 افراد مقامی سطح پر منتقلی سے متاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق ایران سے سکھر آنے والے 265 زائرین کے ٹیسٹ مثبت آچکے ہیں جبکہ لاڑکانہ میں زائرین کے 7 نئے کیسز ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ زائرین اور سندھ کے دیگر اضلاع میں آنے والے کیسز کے بعد صوبے کے متاثرین کی مجموعی تعداد 440 تک جا پہنچی ہے۔

پنجاب

صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 82 کیسز سامنے آنے سے تعداد 490 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان قیصر آصف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کے 419 مصدقہ کیسز ہیں، جس میں 207 ڈیرہ غازی خان اور 19 ملتان سے ہیں جو زائرین ہیں۔

ترجمان کے مطابق اس کے علاوہ لاہور میں 104 افراد اس وائرس سے متاثرہ ہوچکے ہیں جبکہ باقی افراد صوبے کے دیگر علاقوں سے ہیں۔

ساتھ ہی محکمہ صحت کے ترجمان نے یہ بھی تصدیق کی کہ ڈیرہ غازی خان میں قرنطینہ کیے گئے 2 ڈاکٹروں سمیت 5 افراد میں وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام مصدقہ مریض آئیسولیشن وارڈز میں داخل ہیں، جنہیں طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

چند گھنٹے بعد انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 448 کنفرم مریض ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 46 زائرین جبکہ لاہور میں 105 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرنطینہ کیے گئے زائرین کے علاوہ ڈی جی خان میں 2 ڈاکٹروں سمیت کُل 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

اس کے علاوہ گجرات میں 22، گوجرانوالہ میں 8، جہلم میں 19، راولپنڈی میں 14، ملتان میں 3، فیصل آباد میں 5، منڈی بہاوالدین میں 3، سرگودھا میں 2، ننکانہ صاحب میں 2، میانوالی میں 2 جبکہ نارووال، رحیم یار خان، خوشاب، اٹک اور بہاولنگر میں ایک، ایک مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 4 مریض کورونا وائرس سے جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے ایک راولپنڈی جبکہ 3 لاہور میں جاں بحق ہوئے۔

رات گئے مزید 42 کیسز اور ساتھ ہی فیصل آباد میں پہلے اور صوبے میں پانچویں مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے کہا کہ فیصل آباد میں 22 سالہ نوجوان جاں بحق ہوا جنہیں گزشتہ روز غلام محمد آباد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

خیبرپختونخوا

ادھر خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید 24 کیسز سامنے آگئے۔

اس حوالے سے صوبائی وزارت صحت کے عہدیدار زین رضا کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 24 نئے کیسز سے متاثرین کی تعداد 147 تک پہنچ چکی ہے۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے صوبے میں مزید کیسز کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 53 نئے کیسز آئے اور یہاں تعداد 176 ہوگئی۔

یہاں یہ واضح رہے کہ اجمل وزیر نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے کیسز کے بارے میں بتایا کیونکہ گزشتہ روز یہ تعداد 123 تک پہنچی تھی۔

پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے ان تمام افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کی اور کہا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی ہے۔

دریں اثنا کچھ دیر بعد صوبے کے محکمہ صحت نے کیسز سے متعلق رپورٹ جاری کی جس کے مطابق 4 مزید نئے کیسز رپورٹ ہونے سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی تعداد 180 تک پہنچ گئی۔

بلوچستان

علاوہ ازیں بلوچستان میں بھی مزید 2 کیسز کی تصدیق ہوئی۔

صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بلوچستان میں ایک ڈاکٹر میں نوول کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا، جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 132 ہوگئی۔

بعد ازاں صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ میڈیا سیل کے ترجمان نے مزید ایک کیس سامنے آنے کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار 635 ہے۔

اسلام آباد

علاوہ ازیں سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 2 نئے کیس سامنے آئے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں ایک ماہ کے دوران متاثرین کی تعداد 1193 تک جاپہنچی

ان 2 کیسز کے سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت میں متاثرین کی تعداد 27 ہوگئی۔

گلگت بلتستان

علاوہ ازیں گلگت بلتستان میں وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث مزید 7 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ان 7 نئے کیسز کے بعد علاقے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 91 ہوگئی ہیں۔

آزاد کشمیر

سرکاری سطح پر یہ بھی بتایا گیا کہ آزاد کشمیر میں بھی ایک کیس سامنے آیا، جس کے بعد وہاں تعداد 2 ہوگئی۔

مجموعی طور پر ملک کے مختلف صوبوں کے کیسز کی بات کریں تو سندھ میں 440، پنجاب میں 490، بلوچستان میں 133 اور خیبرپختونخوا میں 180 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 23 افراد اس وائرس سے صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا ملک میں اس وائرس سے اموات کو دیکھیں تو خیبرپختونخوا میں 3، پنجاب میں 5، سندھ میں ایک، بلوچستان میں ایک اور گلگت بلتستان میں ایک فرد انتقال کرچکا ہے۔

پاکستان میں 11 اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاک 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمو جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

پاکستان میں کورونا کیسز پر ایک نظر

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی، 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہ سندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روز پورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اس روز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تبصرے (0) بند ہیں