اسلام آباد: پاکستان بھر میں مسافر بردار ٹرینیں غیر معینہ مدت کے لیے معطل ہیں جبکہ پاکستان ریلوے نے تمام بزنس کلاس اور ایئرکنڈیشنڈ سلیپر کوچز کو موبائل آئسولیشن وارڈز میں تبدیل کردیا جس میں 2 ہزار کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج ممکن ہوسکے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید نے راولپنڈی اسٹیشن پر صحافیوں کو بتایا کہ متعلقہ حکام کی درخواست پر مذکورہ موبائل آئسولیشن وارڈز کو ملک کے کسی بھی حصے میں بھیج دیا جائے گا۔

انہوں نے اس ضمن میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر220 کوچز کو موبائل آئسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا گیا ہے جبکہ ہر کوچ کے 9 کمپارٹمنٹ ہوتے ہیں اس کا مطلب ہے کہ ایک ہی کمپارٹمنٹ میں 9 وارڈز دستیاب ہیں۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلویز ساتوں ڈویژنوں راولپنڈی، پشاور، لاہور، کراچی کوئٹہ، سکھر اور ملتان میں 100/100 بستر دستیاب ہیں، ہر ایک میں ایک وینٹیلیٹر موجود ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھاکہ پاکستان میں صورتحال اتنی خراب نہیں ہے جتنی اٹلی، اسپین یا امریکا میں ہے۔

واضح رہے کہ وزارت ریلوے نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مسافر ٹرینیں تاحکم ثانی معطل کردی ہیں جبکہ فریٹ ٹرینیں پورے ملک میں چل رہی ہیں۔

اس ضمن میں شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ 'ہم کل سے مسافر ٹرینیں نہیں کھول رہے، یہ ہدایت گزشتہ روز کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے دی ہے، پہلے ہمارا خیال تھا کہ ہم یکم اپریل سے مسافر ٹرینیں چلانا شروع کردیں گے لیکن وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ یہ ٹرینیں تاحکم ثانی معطل رہیں گی۔'

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: مزید 7 افراد کا انتقال، ملک میں مجموعی اموات 24 ہوگئیں

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت میں کورونا وائرس کے ممکنہ بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکام نے ریلوے کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنانے کی تیاری شروع کردی تھی۔

بھارت نے لاک ڈاؤن کے سبب ملک بھر میں ٹرین سبب ٹرانسپورٹ کے تمام ذرائع پر بھی پابندی عائد کردی ہے اور اسی وجہ سے ٹرین کی کوچز کو قرنطینہ سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بھارت میں اب تک ایک ہزار 71افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ خطرناک وائرس کی زد میں آ کر 29افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

اگر بات پاکستان کے حوالے سے کی جائے تو دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بننے والے نوول کورونا وائرس سے پاکستان میں بھی اموات اور نئے کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔

ملک میں متاثرین کی تعداد 1700 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ گزشتہ رات تک 7 اموات کے بعد اب تک 24 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: مقبوضہ کشمیر کے ڈاکٹرز مواصلاتی بندش پر آن لائن ٹریننگ سے محروم

اگر مجموعی طور پر ملک میں کیسز کو دیکھیں تو پنجاب سب سے آگے ہے اور وہاں 638 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ اس کے بعد سندھ ہے جہاں متاثرین کی تعداد 566 ہے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا میں 221، بلوچستان میں 152، گلگت بلتستان میں 128، اسلام آباد میں 51 اور آزاد کشمیر میں 6 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

تاہم جہاں اس وائرس سے اتنے افراد متاثر ہوئے وہیں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 57 مریض ایسے تھے جو صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

اگر پیر (30 مارچ) کے اب تک کے اعداد و شمار تو ملک میں متاثرین کی تعداد 1775 تک پہنچ چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں