ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹانے کی خبریں میڈیا سے مل رہی ہیں، اظہر علی

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2020
اظہر علی کو ایک برس قبل ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
اظہر علی کو ایک برس قبل ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے حکام سے قیادت چھوڑنے سے متعلق ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیادت سے ہٹانے کی خبریں میڈیا سے مل رہی ہیں۔

قائد اعظم ٹرافی میں وسطی پنجاب کے کپتان اظہر علی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا علم نہیں، کپتانی سے ہٹانے کا میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ہے۔

مزید پڑھیں: سرفراز کو قیادت سے ہٹانے کے ایک برس بعد اظہر کی چھٹی کی بازگشت

ان کا کہنا تھا کہ مجھے کپتانی سے ہٹانے کی خبریں میڈیا سے صرف سننے کو مل رہی ہیں اور اس حوالے سے پی سی بی حکام سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ اس طرح کی باتوں پر کان نہ دھروں اور بہتر یہی ہے کہ اپنے کھیل پر توجہ دوں۔

ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے لیے اس معاملے پر بات کرنا کافی مشکل ہے جب تک بورڈ سے باقاعدہ بات چیت نہیں ہوتی اس وقت تک کچھ نہیں کہہ سکتا۔

خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی پی سی بی کی جانب سے اظہر علی کی جگہ محمد رضوان کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنائے جانے کا امکان ہے۔

کرک انفو کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پی سی بی میں کسی نوجوان کھلاڑی کو ٹیم کی قیادت سونپنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

رپورٹ کے مطابق ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے لیے محمد رضوان مضبوط امیدوار ہیں جو ممکنہ طور پر دسمبر میں دورہ نیوزی لینڈ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی سی بی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اظہر علی کی ایک سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے اور بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے اظہر علی سے ملاقات بھی کر لی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اظہر علی کو ہٹانے اور نئے کپتان کی تقرری سے متعلق حتمی فیصلہ تاحال نہیں ہوا، تاہم پی سی بی کے چیئرمین اگلے 10 روز میں اظہر علی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے 18 اکتوبر 2019 کو سرفراز احمد کی جگہ اظہر علی کو ٹیسٹ جبکہ بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سرفراز احمد کو گزشتہ برس دورہ آسٹریلیا سے قبل ہی کپتانی سے ہٹایا گیا تھا جس سے قبل سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں عالمی نمبر ایک پاکستان کو ہوم گراؤنڈ میں 0-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے سرفراز احمد کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ 'مشکل' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ 'ٹیم کے وسیع تر مفاد میں لیا گیا'۔

کپتانی سے ہٹائے جانے والے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات تھی، وہ اظہر علی اور بابر اعظم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کپتان سمیت کوئی بھی کھلاڑی پرفارمنس کے بغیر ٹیم میں نہیں رہ سکتا، اظہر

اظہر علی ٹیم کے کپتان بننے کے بعد خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے اور آسٹریلیا کے خلاف پہلی ہی سیریز میں بدترین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم رواں برس اگست میں انگلینڈ کے خلاف بارش سے متاثرہ میچ میں قائدانہ اننگز کھیلتے ہوئے انہوں نے سنچری بنائی تھی اور میچ برابری پر ختم ہوا تھا۔

آسٹریلیا کے خلاف ناکامی کے بعد اظہر علی نے کہا تھا کہ قیادت چھن جانے کا کوئی ڈر نہیں اور کپتان سمیت کوئی بھی کارکردگی کے بغیر ٹیم میں نہیں رہ سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں