اگر حالیہ دنوں میں یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہوئے زیادہ اشتہارات نظر آرہے ہیں تو ایسا صرف آپ کے ساتھ ہی نہیں ہورہا۔

درحقیقت اب دنیا کی مقبول ترین ویب سائٹ میں کوئی ویڈیو بھی اشتہارات سے محفوظ نہیں۔

18 نومبر کو یوٹیوب کی جانب سے ٹرمز آف سروسز کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس میں سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ اب ان ویڈیوز پر بھی اشتہارات دکھائے جائیں گے جو یوٹیوب پارٹنر پروگرام (وائے پی پی) کا حصہ نہیں ہوں گی۔

اس سے قبل صرف ان ویڈیوز میں ہی اشتہارات دکھائے جاتے تھے جو یوٹیوب کے اس پروگرام کے تحت صارفین کی جانب سے اپنے چینیلز پر اپ لوڈ کی جاتی تھیں۔

مگر اب جو بھی ویڈیو گوگل کی اس مقبول ترین سروس کا حصہ بنے گی، اس میں اشتہارات دکھائے جاسکیں گے اور صارف کو اس کا ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا۔

یوٹیوب کے مطابق یہ تبدیلی ہوم فیڈ ایڈز جیسے نئے سلوشنز میں سرمایہ کاری کے باعث کی جارہی ہے، جس سے کمپنیوں کو یوٹیوب کے ذریعے لوگوں سے جڑنے اور اپنے کاروبار کو توسیع دینے میں مدد ملے گی۔

مگر کمپنیوں کے ساتھ ساتھ اس سے یوٹیوب کو بھی زیادہ آمدنی ہوسکے گی کیونکہ اب تمام مواد کو وہ اس مقصد کے لیے استعمال کرسکے گی۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس سے وہ چینیل مالکان بھی آمدنی حاصل کرسکیں گے جو اس وقت مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ نہیں، تاہم گزشتہ 12 ماہ کے دوران ایک ہزار سبسکرائبرز اور 4 ہزار پبلک واچ گھنٹوں کی شرط پوری کرکے اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔

ان شرائط کو 2018 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس وقت بھی لوگوں کی جانب سے اس پر کافی اعتراضات کیے گئے تھے۔

اشتہارات کے علاوہ یوٹیوب نے شراکت داروں کی شرائط کو بھی تبدیل کیا ہے اور آمدنی حاصل کرنے والے افراد کے معاوضے سے ٹیکسز بھی ادا کیے جائیں گے۔

ان نئی تبدیلیوں کا اطلاق سب سے پہلے امریکا میں کیا جارہا ہے اور 2021 کے وسط تک دنیا بھر میں اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں