افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے وزیر خارجہ 4 ملکی دورے پر روانہ

اپ ڈیٹ 25 اگست 2021
وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر شیئر کریں گے۔ ---فوٹو: شاہ محمود قریشیی ٹوئٹر اکاونٹ
وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر شیئر کریں گے۔ ---فوٹو: شاہ محمود قریشیی ٹوئٹر اکاونٹ

اسلام آباد: افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے تحت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں اور پہلے مرحلے میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچ گئے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر شیئر کریں گے۔

مزید پڑھیں: خطے میں افغانستان پر اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، شاہ محمود قریشی

پاکستان کا خیال ہے کہ پڑوسی ممالک کا افغانستان اور خطے کے امن، سلامتی اور استحکام میں حصہ ہے، مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور امن، سلامتی، استحکام اور علاقائی رابطے کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے پڑوسیوں کے ساتھ قریبی رابطہ کرنا ضروری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ ایک مربوط علاقائی نقطہ نظر کو فروغ دینے، وسطی اور مغربی ایشیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچے ہیں، جہاں وہ تاجک قیادت سے افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال اور اس کے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود کا روسی ہم منصب اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ

رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی آج اپنے تاجک ہم منصب سراج الدین اور صدر امام علی رحمٰن سے ملاقاتیں کریں گے۔

گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ افغانستان کی تعمیر نو اور وہاں کے لوگوں کی معاشی بحالی کے لیے موثر اقدامات کرے۔

اس حوالے سے ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اپنے آسٹریلوی ہم منصب ماریس پین کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے افغانستان کے مسئلے کے تمام فریقین کی شمولیت پر مبنی اور جامع حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے اپنے آسٹریلوی ہم منصب کو افغانستان سے مختلف ملکوں کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے اہلکاروں اور صحافیوں کے انخلا کے لیے پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطح پر رابطوں کے فروغ پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری ہیں، فواد چوہدری

آسٹریلیا اور کینیڈا میں پاکستان کے نامزد ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری اور امیر خرم راٹھور اور سوئٹزرلینڈ میں نامزد سفیر عامر شوکت نے وزیر خارجہ سے الگ الگ ملاقات کی۔

شاہ محمود قریشی نے اُمید ظاہر کی کہ تجربہ کار سفارت کاروں کے تقرر سے ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں