چاقو سے 2 اسرائیلیوں کو زخمی کرنے والا فلسطینی فائرنگ سے زخمی

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2021
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حملہ آور مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کا رہائشی تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حملہ آور مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کا رہائشی تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس نے ایک فلسطینی چاقو بردار شخص کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا جس نے دو اسرائیلیوں پر حملہ کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ حملہ آور نے شہر کے مرکزی بس اسٹیشن کے قریب ’دو شہریوں پر چاقو سے وار کیا‘۔

مزید پڑھیں: امریکا میں یہودی ربی کے گھر پر حملہ، چاقو کے وار سے 5 افراد زخمی

انہوں نے مزید کہا کہ خاتون پولیس نے حملہ آور پر فائرنگ کردی جس سے فلسطینی شہری زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق حملہ آور فلسطینی شہری ہسپتال میں زیر علاج ہے اور حملہ آور مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کا رہائشی تھا۔

میگن ڈیوڈ اڈوم نامی تنظیم کے طبی ماہرین نے بتایا کہ جن اسرائیلی شہریوں پر حملہ کیا گیا، ان کی عمریں 20 برس تھیں، حملے کے بعد انہیں بھی طبی امداد دی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کی بھی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت

حملہ آور کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی خاطر خواہ معلومات موصول نہیں ہوئی۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بتایا تھا ایک فلسطینی شخص نے مقبوضہ مغربی کنارے کے بیت الحم کے جنوب میں واقع گش ایزیون جنکشن پر اسکریو ڈرایور سے ایک سپاہی کو مارنے کی کوشش کی تھی۔

فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ وقوعہ پر موجود فوجیوں نے ’حملہ آور کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا تھا‘۔

اسرائیل کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی یہودیوں کے خلاف نفرت پر مبنی متعدد ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: لندن: عبادت گاہ پر یہود مخالف چاکنگ پر تحقیقات کا آغاز

اس حوالے سے مئی 2020 میں ایک رپورٹ کے مطابق 2019 میں امریکا میں یہود مخالف حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا جن میں جسمانی حملے بھی شامل تھے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ 2019 میں امریکا میں یہودیوں کے خلاف 2 ہزار 107 حملے ریکارڈ کیے گئے جو 1979 میں اس حوالے سے ریکارڈ کیے جانے کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2017 کے مقابلے میں بدتر تھا جب ایک ہزار 986 یہود مخالف حملے ریکارڈ کیے گئے تھے۔

دسمبر 2019 میں لندن میں ایک یہودی عبادت گاہ اور متعدد اسٹورز پر 'یہودیوں سے متعلق نفرت انگیز' جملے لکھنے کے اس کی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں