بھارت: مسلم تنظیم کے اراکین پر ملک دشمن سرگرمیوں کا الزام، سیکڑوں گرفتار

27 ستمبر 2022
پی ایف آئی نے کارکنان اور رہنماؤں کو حراست میں لینے اور متعلقہ چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مظاہرے کیے ہیں —فائل فوٹو: رائٹرز
پی ایف آئی نے کارکنان اور رہنماؤں کو حراست میں لینے اور متعلقہ چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مظاہرے کیے ہیں —فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی حکام نے مسلم تنظیم کے سیکڑوں اراکین کو اشتعال انگیزی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاریاں رواں مہینے بھارتی مسلمانوں کی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف ہونےوالی کارروائیوں کا حصہ ہیں، جس میں 100 کے قریب کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: دہلی فسادات میں بھارتی پولیس نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا، امریکی اخبار

پی ایف آئی نے کارکنان اور رہنماؤں کو حراست میں لینے اور متعلقہ چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کیا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ پی ایف آئی کو نشانہ بنانا مرکزی حکومت کے ہتھکنڈوں کے خلاف ہونے والے جمہوری احتجاج کے حق ختم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں جو کہ بالکل فطری ہے اور اس آمرانہ نظام میں یہی توقع ہے۔

کثیر آبادی والی بھارتی ریاست اترپردیش کی پولیس نے کہا کہ پرتشدد اقدامات اور ملک بھر میں بڑھتی ملک دشمن سرگرمیوں پر پی ایف آئی سے تعلق رکھنے والے 57 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

اسی طرح کی گرفتاریاں بھارتی ریاست آسام میں بھی عمل میں لائی گئیں جہاں وزیر اعلیٰ نے پی ایف آئی پر پابندی کی تجویز دینے کے بعد صحافیوں کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: توہین آمیز بیان کے خلاف بھارتی مسلمانوں کا احتجاج جاری

رواں ماہ وفاقی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بھارتی ریاستوں بہار، تامل ناڈو، کرناٹک، تلنگانہ، آندھرا پردیش کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے تھے اور پی ایف آئی کے کئی ارکان کو حراست میں لیا تھا، جن پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تربیتی کیمپ کا انعقاد کر رہے تھے یا ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

واضح رہے کہ پی ایف آئی نے 2019 میں پاس کیے گئے شہریت کے قانون کے خلاف مظاہروں کی حمایت کی تھی، جس قانون کو مظاہرین کی جانب سے بھارتی مسلمان کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں پر ظلم، او آئی سی کا اظہار مذمت، مشرق وسطیٰ میں مصنوعات کا بائیکاٹ

خیال رہے کہ بھارت کی 1.4 ارب آبادی میں 13 فیصد مسلمان ہیں، جن کو شکایت ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکمرانی میں انہیں پسماندہ رکھا گیا ہے۔

تاہم، بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام بھارتی بلا تفریق مذہب کے معاشی ترقی اور سماجی بہبود پر نریندر مودی کی حکومت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں