جڑواں شہروں میں پی ٹی آئی کا احتجاج، شہری اور کاروباری افراد پریشان

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022
احتجاج کے باعث راولپنڈی کے پرانے ایئرپورٹ روڈ پر شدید ٹریفک جام—فوٹو: محمد عاصم
احتجاج کے باعث راولپنڈی کے پرانے ایئرپورٹ روڈ پر شدید ٹریفک جام—فوٹو: محمد عاصم

وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے جس کے نتیجے میں کئی سڑکیں بند کردی گئیں، ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ تاجر بھی کاروبار میں ہونے والے نقصان کی شکایت کرتے دکھائی دیے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 8 نومبر کو گلزار قائد روڈ اور ٹیکسلا میں کرکٹ اسٹیڈیم روڈ، پیرواڈھائی چوک، شمس آباد اور سرائی کالا پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے احتجاج کیا، مظاہرین نے سڑک بلاک کردی جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا جبکہ کئی افراد پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ، کاروبار میں نقصان کے باعث تاجربرادری پریشان

مظاہرین نے سوان پل کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا، بعد ازاں ٹریفک کو متبادل راستوں کی طرف موڑ دیا گیا۔

سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ پرانے ایئرپورٹ روڈ کے دونوں ٹریک کو مظاہرین نے بند کردیا، بعدازاں ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑدیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اقبال پارک کے قریب مری روڈ کے دونوں اطراف جانے والی سڑکوں کے علاوہ پیرودھائی موڑ سے آئی جے پی روڈ کو بھی احتجاجی مظاہرین نے بند کردیا ہے۔

ٹریفک پولیس نے بتایا کہ منگلا کے قریب جی ٹی روڈ اور سرائی کالا چوک کو بھی مظاہرین کی جانب سے بند کردیا گیا تھا۔

ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑنے کی وجہ سے شدید ٹریفک جام ہوگیا۔

اس کےعلاوہ کلر سیداں کے رہائشی ذیشان نے ڈان کو بتایا کہ ان کے کزن کو 7 نومبر کو بیرون ملک سفر کرنا تھا لیکن جگہ جگہ احتجاج کی وجہ سے انہیں انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے کے لیے گولڑہ موڑ سے 1500 روپے کرایہ ادا کرنا پڑا۔

اسی طرح 7نومبر کو احتجاج کی وجہ سے ہزاروں رہائشی افراد کے علاوہ اسکول کے بچوں، تاجروں، مریضوں، پھل اور سبزی فروشوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں فیملیز، بچے اور شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج، سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا

کچھ مقامات پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایمبولنس کو بھی راستہ نہیں دیا، یہاں تک کہ شہریوں کی مشکلات کو میڈیا پر دکھانے پر صحافیوں کو بھی ہراساں کیا گیا۔

اس کےعلاوہ پیرواڈھائی روڈ پر سڑک بند ہونے کی وجہ سے پھنسنے والے مانسہرہ کے رہائشی کا کہناتھا کہ ’میرا قصور کیا ہے؟ سڑک بند ہونے کی وجہ سے میں اپنی امی کو آپریشن کے لیے ہسپتال نہیں لے جاسکتا‘۔

پاکستان تحریک اںصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان، شیخ رشید شفیق، راجہ راشد حفیظ سمیت متعدد کاکنوں کی جانب سے مری روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرکے شمسا روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرداخلہ راناثنا اللہ اور دیگر پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف نعرے بازی کی۔

شہریوں کی مدد کے لیے پولیس ناکام رہی

دوسری جانب کئی مقامات پر سڑک بند ہونے کی وجہ سے راولپنڈی پولیس اور ٹریفک پولیس شہریوں کی مدد کرنے میں ناکام رہے، 8 نومبر کے روزسڑک کو ٹریفک کے لیے کھولنے کے لیے کئی شہریوں نےسٹی ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن پر کال کی لیکن پولیس کچھ بھی نہ کرسکی۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

ایک ویڈیو میں عمر رسیدہ خاتون سڑکیں بند کرنے پر پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہہ رہی تھیں کہ ’ہمارا ملک ان سیاستدانوں کے لیے بنا تھا جنہوں نے ہماری زندگی اجیرن کردی ہے، میں تین گھنٹے ٹریفک میں پھنسنے کے بعد شمسا آباد پہنچی ہوں‘۔

تاہم راولپنڈی انتظامیہ نے احتجاج کے پیش نظر تحصیل بھر میں 8 اور 9 نومبر کو عام تعطیل کا اعلان کیا تھا اس کے باوجود کئی ادارے کھلے رہے جبکہ والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے یا نہ بھیجنے کے حوالے سے پریشان تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج

حال ہی میں سعودی عرب سے پاکستان آنے والے غیر ملکی خاندان بھی واپس سعودی عرب جانے کا سوچ رہا تھا، خاندان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں ان کے بچے محفوظ نہیں ہے اور نہ ہی اسکول جا سکتے ہیں۔

تاجر برادری پریشان

اسی طرح تاجروں نے بھی احتجاج کی وجہ سے اپنے کاروباری نقصان کی شکایت کرتے ہوئے دکھائی دیے اور حکومت سے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تاجر برادری کو معاوضہ دیا جائے اور اگرحکومت احتجاج کو روک نہیں سکتی تو تاجروں کے لیے تعطیلات کا اعلان کیا جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج، مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں

تاجر برادری نے جڑواں شہروں میں امن وامان کی صورتحال پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ مظاہرین کے خلاف کارروائی کرے۔

تاہم 8نومبر کو شام 6 بجے تک پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے سڑکوں پر احتجاج جاری رہا اور عوام کی مشکلات میں بھی کوئی کمی نہ آئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں