انڈونیشیا میں ہیلی کاپٹر گرنے سے تیرہ افراد ہلاک

جکارتہ: انڈونیشیا کے بورنیو جنگلات میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں تیرہ افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق ہفتے کے روز ہیلی کاپٹر فوجی چوکی کی تعمیر کے لئے تعمیراتی کارکنوں کو لے جا رہا تھا جب یہ حادثہ پیش آیا۔
ہیلی کاپٹر میں عملے کے ارکان اور تعمیراتی کارکنوں سمیت انیس افراد سوار تھے اور وہ انجن میں خرابی کے باعث زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔
فوج کے ترجمان اسکندر سٹمپل نے بتایا کہ شمالی کالیمنٹین کے مالیناو ضلع میں تباہ ہونے والا ہیلی کاپٹر روسی ساختہ Mi-17 تھا جو حادثے کے بعد مکمل طور پر جل گیا۔
یہ انڈونیشیا میں تازہ بد ترین حادثہ تھا انڈونیشیا اپنے جزائر میں نقل و حمل کے لیئے ہوائی راستوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے لیکن ایشیاء میں سب سے زیادہ ایوی ایشن سیفٹی کے حوالے سے برا ریکارڈ رکھنے والوں میں سے ایک ہے۔
اسٹمپل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ تیرہ افراد اس حادثے میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کچھ جلنے سے زخمی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح انجن میں خرابی کے باعث ہیلی کاپٹر کا انجن بند ہو گیا اور وہ زور دار دھماکے کے ساتھ زمین پر گر گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔
فوج کے ترجمان رکمن احمد نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ تعمیراتی مزدور تھے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کے زندہ بچ جانے والوں کو فوج نے نکالنا شروع کر دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق انجن میں خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس کی وجہ کیا تھی۔
دو ہزار نو میں بورنیو میں نیوی کا طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سال کے اوئل میں ایک سو ایک افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب انڈونیشیا ٹرانسپورٹ طیارہ فوجیوں اور ان کے خاندان کو ان کے گھر لے کر جا رہا تھا۔