امریکی و یوکرینی صدور کی ٹیلیفونک کال میں یورپی رہنماؤں کی بھی شمولیت، یوکرین امن کے حصول کیلئے بھرپور کوششوں کے ساتھ کام کرنے کی تیاری کی تصدیق کرتا ہے، زیلنسکی
اپ ڈیٹ16 اگست 202504:01pm
ملاقات نتیجہ خیز رہی، تاہم کوئی معاہدہ نہیں ہوا، امریکی صدر، تنازع کے دیرپا اور مستقل حل کیلئے تمام بنیادی وجوہات کو ختم کیا جانا ضروری ہے، روسی ہم منصب کی مشترکہ پریس کانفرنس
یوکرین ایسے حقیقی فیصلوں کے لیے تیار ہے جو امن لا سکتے ہیں، لیکن انہوں نے زور دیا کہ یہ ایک ’باوقار امن‘ ہونا چاہیے، یوکرینی صدر کا ’ایکس‘ پر ویڈیو پیغام
یوکرین نے روس کی جانب سے استعمال کیے جانے والے ایرانی ساختہ ڈرونز میں بھارتی پرزوں کے استعمال پر بھارتی حکومت اور یورپی یونین سے باضابطہ طور پر تشویش کا اظہار کیا ہے، بھارتی میڈیا
اسٹیو وٹکوف اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات تین گھنٹے جاری رہی، کریملن ممکنہ طور پر روس اور یوکرین کی طرف سے فضائی حملوں پر ایک عارضی پابندی کی تجویز دے سکتا ہے، روسی میڈیا
یوکرینی وفد ترکیہ میں امن اور مکمل جنگ بندی کی طرف اہم اقدامات کرنے کے لیے تیار ہو کر آیا ہے، لیکن سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ روسی فریق تعمیری رویہ اختیار کرتا ہے یا نہیں، ذرائع
روسی صدر سے بہت مایوس ہوں، پیوٹن نے واقعی بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا، وہ سب اچھا ہے کی بات کرتا ہے لیکن شام کو سب پر بم گرا دیتا ہے، امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو
روسی حکام کی متعدد طیاروں میں آگ لگنے کی تصدیق، یوکرین کے فوجی تربیتی مرکز پر روسی حملے میں 12 اہلکار ہلاک، روس میں دھماکوں سے 2 ریلوے پُل منہدم، 2 ٹرینیں حادثات کا شکار، 7 افراد ہلاک
روسی صدر پوتن اور ولادیمیر زیلنسکی کی کوئی بھی ملاقات صرف اس صورت میں ہوگی جب دونوں فریقوں کے مذاکرات کاروں کے درمیان' ٹھوس معاہدے' طے پا جائیں، ترجمان کریملن
یہ واقعہ گزشتہ ہفتے اس وقت پیش آیا جب ولادیمیر پیوٹن کورسک کے دورے پر تھے، روسی افواج نے اس کارروائی کے دوران یوکرین کے متعدد ڈرونز تباہ کیے، میجر جنرل یوری داشکن
روس ایک حصہ نہیں بلکہ ’پورا یوکرین‘ چاہتا ہے، شہروں پر حملے اور لوگوں کو مارنا مجھے پسند نہیں، زیلنسکی کے منہ سے نکلی ہر بات مسائل پیدا کرتی ہے، امریکی صدر
روس نے مختلف شہروں پر 273 ڈرون حملے کیے، یوکرینی فضائیہ، یہ واقعہ ڈونلڈ ٹرمپ کے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ مجوزہ جنگ بندی پر بات چیت سے ایک روز قبل پیش آیا ہے
روسی صدر نے یوکرینی ہم منصب کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا۔