Dawnnews Television Logo

2018 کی وہ اہم خبریں جو زیادہ اہمیت اختیار نہ کرسکیں

سال کے 365 دنوں میں سے زیادہ تر دنوں میں ہمیں بری خبریں پڑھنے کو ملی ہوں گی، تاہم ہر خبر بری نہیں تھی۔
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2018 02:11pm
سال 2018 میں بھی کئی اچھی اور مثبت خبریں سامنے آئیں—فوٹو: سی این این
سال 2018 میں بھی کئی اچھی اور مثبت خبریں سامنے آئیں—فوٹو: سی این این

سال 2018 کے اختتام پر اگر ہم اس کا جائزہ لیں تو ہمیں مایوسی کے علاوہ کچھ نظر نہیں آئے گا، ہمیں پتہ چلے گا کہ سال بھر میں ہم تشدد، دہشت گرد، نفرت اور انتہاپسندی کی وجہ سے ہونے والے مسائل پر خبریں پڑھتے رہے۔

سال کے 365 دنوں میں سے زیادہ دنوں میں ہمیں ایسی متعدد خبریں پڑھنے کو ملی ہوں گی، جنہوں نے جہاں دوسرے لوگوں کی زندگی پر اثرات مرتب کیے ہوں گے، وہیں انہوں نے ہمارے ذہنوں کو بھی جنجھوڑ کر رکھ دیا ہوگا۔

تاہم اگر سال بھر کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو ہمیں کچھ اچھی اور مثبت خبریں بھی ملیں گی، جنہوں نے اگرچہ فوری طور پر ہماری زندگی پر اچھے اثرات نہیں بھی چھوڑے ہوں گے تو وہ مستقبل میں ہمارے لیے اچھی ثابت ہوں گی۔

رواں سال بھی پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مسائل حل نہ ہونے کی وجہ مظاہرے ہوتے رہے، وہیں امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا کے طاقتور ترین ممالک کی حکومتوں کو بھی عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

تاہم ان مسائل اور مشکلات کے باوجود کئی ممالک سے کچھ اچھی خبریں بھی سامنے آئیں اور ان خبروں سے براہ راست سیکڑوں افراد نے فائدہ حاصل کیا۔

سال 2018 میں جہاں سعودی عرب میں پہلی بار خواتین نے ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی، وہیں جنگ عظیم دوئم کے بعد پہلی بار جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہان اکٹھے ہوئے۔

رواں سال جہاں امریکا اور شمالی کوریا میں لفظی جنگ جاری رہی، وہیں کئی دہائیوں بعد پہلی بار امریکی صدر شمالی کوریا کے دورے پر بھی پہنچے۔

اسی طرح کئی اور سیاسی اور سماجی بہتری کی اچھی خبریں بھی سامنے آئیں۔

2 حریف ممالک کی ایک ٹیم

سرمئی اولمپک میں جنوبی و شمالی کوریا کے کھلاڑی ایک ٹیم بن گئے—فوٹو: اے ایف پی
سرمئی اولمپک میں جنوبی و شمالی کوریا کے کھلاڑی ایک ٹیم بن گئے—فوٹو: اے ایف پی

سال 2018 کے آغاز میں ہی جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان اختلافات کی جمی برف پگھلنے لگی تھی۔

جنوری میں اختلافات کے باوجود شمالی کوریا نے اعلان کیا کہ وہ جنوبی کوریا میں ہونے والے سرمئی اولمپک میں اپنی کھلاڑی بھیجے گا اور وہ کھلاڑی جنوبی کوریا کی ٹیم کا حصہ بن کر ایک ٹیم کے طور پر کھیلیں گے۔

بعد ازاں شمالی کوریا کے کھلاڑی جنوبی کوریا گئے اور دونوں ممالک کے کھلاڑیوں نے ایک ہی ٹیم کے طور پر کھیل کھیلا۔

دونوں ممالک کے عہدیدار ایک ہی جھنڈے تلے سرمائی اولمپکس میں شامل ہوئے—فوٹو: اے پی
دونوں ممالک کے عہدیدار ایک ہی جھنڈے تلے سرمائی اولمپکس میں شامل ہوئے—فوٹو: اے پی

کیوبا میں 59 سال بعد سربراہ کی تبدیلی

کیوبا کے نئے صدر اپنی اہلیہ کے ساتھ عوام کے سامنے—فوٹو: نیویارک ٹائمز
کیوبا کے نئے صدر اپنی اہلیہ کے ساتھ عوام کے سامنے—فوٹو: نیویارک ٹائمز

جزیرہ نما ملک کیوبا میں تقریبا 59 سال بعد ملک کے سربراہ کی تبدیلی ہوئی، اگرچہ کیوبا کے رہنما فیدل کاسترو 2016 میں چل بسے تھے، تاہم اپریل 2018 میں کیوبا کی نیشنل اسمبلی نے ملک کے نئے صدر کا اعلان کیا۔

فیدل کاسترو کی موت کے کچھ ہفتے بعد ہی امریکا اور کیوبا کے درمیان تعلقات بہتر ہونا شروع ہوگئے تھے اور ملک کے نئے صدر کو دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے حوالے سے انتہائی اہم سمجھا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس شخص کو صدارت کے لیے منتخب کیا گیا وہ اس وقت پیدا ہی نہیں ہوا تھا، جب فیدل کاسترو نے ملک میں سب سے اہم اور طاقتور شخص کی اہمیت حاصل کی۔

کیوبا کے لاکھوں عوام نے زندگی میں پہلی بار ملک میں صدر کے عہدے پر فیدل کاسترو کے بعد 57 سالہ میوگل دیاز کینل کو دیکھا۔

رواں برس جولائی میں ہی کیوبا نے پہلی بار نجی ملکیت کے حق کو تسلیم کیا، اس حوالے سے وہاں کے پارلیمنٹ نے خصوصی قانونی سازی بھی کی۔

جنوبی و شمالی کوریا کے رہنماؤں کی تاریخی ملاقات

جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن (دائیں) اور شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن (بائیں) ڈیمارکیشن لائن پر جنوبی کوریا میں داخل ہوتے ہوئے — فوٹو، اے ایف پی
جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن (دائیں) اور شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن (بائیں) ڈیمارکیشن لائن پر جنوبی کوریا میں داخل ہوتے ہوئے — فوٹو، اے ایف پی

دونوں ممالک میں اختلافات کی برف جو جنوری میں بگھلنے لگی تھی وہ اپریل 2018 تک کافی پگھل چکی تھی اور 65 سال بعد دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پہلی بار نہ صرف ملاقات کی بلکہ ایک دوسرے کے خلاف جنگ نہ لڑنے کا معاہدہ بھی کیا۔

1953 میں کوریا جنگ کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ شمالی کوریا کے کسی حکمران نے ڈیمارکیشن لائن عبور کرکے جنوبی کوریا میں قدم رکھا تھا، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے سرحد پر ملاقات کی اور یہ ملاقات دنیا بھر کے سیاسی ذہن رکھنے والے افراد کے لیے خوش آئندہ تھی۔

داعش کی شکست کے بعد عراق میں پہلی بار انتخابات

انتخابات مجموعی طور پر پر امن ہوئے—فوٹو: ڈیلی نیوز
انتخابات مجموعی طور پر پر امن ہوئے—فوٹو: ڈیلی نیوز

خانہ جنگی کے شکار ملک عراق کے لیے سال 2017 اور 2018 اچھے ثابت ہوئے، کیوں کہ گزشتہ سال کے آخر میں جہاں عراقی حکومت نے شدت پسند تنظیم داعش کو شکست دینے کا دعویٰ کیا۔

وہیں رواں برس مئی میں عراق میں پہلی بار پارلیمانی انتخابات ہوئے، عراق میں 2003 سے امریکی حملے اور صدام حسین کے قتل کے بعد خانہ جنگی شروع ہوگئی تھی اور بعد ازاں داعش سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم بن کر سامنے آئی۔

علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کا اختتام

تنظیم کو 40 سال قبل بنایا گیا تھا—فوٹو: اے پی
تنظیم کو 40 سال قبل بنایا گیا تھا—فوٹو: اے پی

یورپی ملک اسپین کی علیحدگی پسند شدت پسند تنظیم ای ٹی اے (ایٹا) کے لیڈران نے اسے تحلیل کرنے کا اعلان کیا، یہ تنظیم 40 سال قبل بنی تھی اور یہ کچھ علاقوں کی اسپین سے علیحدگی چاہتی تھی۔

ایٹا کو اسپین اور یورپی یونین نے دہشت گرد قرار دے رکھا تھا اور اس کی 40 سالہ تحریک کے دوران 800 افراد ہلاک ہوئے، تنظیم نے 2017 کے اختتام سے شدت پسندانہ کاروائیاں بند کرکے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے معافی مانگنا شروع کی اور بالآخر مئی 2018 میں اسے ختم کردیا گیا۔

یونان اور مقدونیہ کا 30 سالہ تنازع ختم

معاہدہ طے پانے پر عوام خوش نظر آیا—فوٹو: یورو ایکٹو
معاہدہ طے پانے پر عوام خوش نظر آیا—فوٹو: یورو ایکٹو

جنوب مشرقی یورپ میں بلقان کے جزائر میں واقع یورپی ملک یونان اور مقدونیہ کے درمیان گزشتہ 30 سال سے شمالی علاقہ جات کی مالکی پر جاری تنازع بھی جون 2018 میں ختم ہوا۔

مقدونیہ کے شمالی علاقہ جات پر یونان اپنی مالکی کا دعویٰ کرتا تھا، تاہم وہ یہ علاقے شرائط پر مقدونیہ کے حوالے کرنے کو تیار تھا، جس پر دونوں تقریبا 30 سال بعد رضا مند ہوئے۔

یونان کی جانب سے عائد کی گئی شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے مقدونیہ نے شمالی علاقوں کی مالکی کے بعد اپنا نام جمہوریہ مقدونیہ کیا اور یوں دونوں جزائر میں جاری کشیدگی ختم ہوئی۔

سعودی عرب کی خواتین نے ڈرائیونگ سنبھالی

خواتین نے سڑکوں پر گاڑیاں چلا کر جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی
خواتین نے سڑکوں پر گاڑیاں چلا کر جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی

سال 2017 میں سعودی عرب کی حکومت نے خواتین پر ڈرائیونگ کی پابندی ختم کی تھی، تاہم وہاں خواتین نے ڈرائیونگ سیٹ رواں برس جون میں سنبھالی۔

سعودی عرب میں 28 برس بعد خواتین نے جون میں ڈرائیونگ کی۔ ڈرائیونگ کی اجازت ملنے پر سعودی عرب کی خواتین نے جون میں سڑکوں پر گاڑیاں چلا کر منفرد انداز میں آزادی کا جشن منایا۔

خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے علاوہ بھی رواں برس سعودی میں خواتین کے حوالے سے کئی اہم کام ہوئے۔ رواں برس سعودی خواتین کو جہاز اڑانے کی بھی اجازت ملی۔

اسی طرح سعودی عرب میں رواں برس خواتین کو حرمین شریفین کے انتطامی عہدوں پر بھی تعینات کیا گیا۔

فیشن ویک کا اہتمام عرب فیشن کونسل نے کیا—فوٹو: اے ایف پی
فیشن ویک کا اہتمام عرب فیشن کونسل نے کیا—فوٹو: اے ایف پی

سال 2018 میں سعودی عرب میں جہاں خواتین کی پہلی سائیکل ریس منعقد ہوئی، وہیں پہلی بار ایک خاتون کو غیر محرم مرد کے ساتھ خبریں پڑھنے کی اجازت بھی ملی۔

سال 2018 میں ہی سعودی عرب میں پہلا فیشن ویک بھی منعقد ہوا، اسی طرح رواں برس میں ہی وہاں 35 برس سینما گھر کھولے گئے اور فلموں کی نمائش شروع کردی گئی۔

آسٹریلیا میں تاریخ کی پہلی خاتون آرچ بشپ مقرر

پہلی بار کسی چرچ نے خاتون کو اس عہدے پر فائز کیا—فوٹو: دی انڈیپینڈنٹ
پہلی بار کسی چرچ نے خاتون کو اس عہدے پر فائز کیا—فوٹو: دی انڈیپینڈنٹ

سال 2018 میں آسٹریلیا کے اینگلیکن چرچ نے تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو آرچ بشپ کے عہدے پر تعینات کیا، عموما آسٹریلیا سمیت دنیا بھر میں اس عہدے پر مرد ہی تعینات کیے جاتے ہیں۔

آسٹریلیا کے اینگلیکن چرچ نے کے گولڈس ورتھی نامی خاتون کو پرتھ کے ایک چرچ میں بطور آرچ بشپ مقرر کرنے کی منظوری دی۔

ایران میں خواتین کو کھیل کے میدان میں جانے کی اجازت

میچ کے دوران خواتین مداح اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتی رہیں— اے ایف پی فوٹو
میچ کے دوران خواتین مداح اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتی رہیں— اے ایف پی فوٹو

سال 2018 نہ صرف سعودی عرب بلکہ اس کے حریف ملک ایران کی خواتین کے لیے بھی قدرے اچھا رہا، جہاں انہیں 4 دہائیوں بعد کھیل کے میدان میں جانے کی اجازت ملی۔

سال 2018 میں ہونے والی عالمی فٹ بال ورلڈ کپ میں اگرچہ ایران کی ٹیم اچھی کارکردگی نہ دکھا سکیں، تاہم وہاں خواتین کو 1979 کے بعد پہلی بار اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دی گئی۔

کھیل کے میدان میں جانے کی اجازت ملنے پر ایران بھر کی خواتین انتہائی خوش دکھائی دیں۔

پہلی بار ریکارڈ مخنث ایتھلیٹس کی سرمائی اولمپکس میں شرکت

سرمائی اولمپکس میں 15 مخنث ایتھلیٹ شریک ہوئے—فوٹو: سی این این
سرمائی اولمپکس میں 15 مخنث ایتھلیٹ شریک ہوئے—فوٹو: سی این این

جنوبی کوریا میں رواں برس ہونے والے سرمائی اولمپکس میں جہاں جنوبی و شمالی کوریا کے کھلاڑی ایک ٹیم بن کر کھیلے، وہیں اس میں پہلی بار بہت بڑی تعداد میں مخنث اور ہم جنس پرست ایتھلیٹ کھلاڑی بھی شامل ہوئے۔

سرمائی اولمپکس میں رواں برس 15 مخنث ایتھلیٹ شریک ہوئے۔

دنیا کی طویل ترین پرواز

اس پرواز میں سفر کرنے والے افراد انتہائی خوش دکھائی دیے—فوٹو: سی این این
اس پرواز میں سفر کرنے والے افراد انتہائی خوش دکھائی دیے—فوٹو: سی این این

سال 2018 میں سنگاپور سے امریکا جانے والی پرواز نے ریکارڈ قائم کیا اور پہلی بار کسی پرواز نے مسلسل 18 گھنٹے تک سفر کیا۔

سنگاپور ائرلائنز کی پرواز ایس کیو22 مقامی وقت کے مطابق صبح کے 5 بج کر 29 منٹ پر پہنچی جو سنگاپور کے چانگی ائرپورٹ سے 11 اکتوبر کو رات 11 بجے روانہ ہوئی تھی۔

دنیا کی طویل ترین پرواز 17 گھنٹے اور 52 منٹ پر مشتمل تھی جبکہ پرواز کو شیڈول کے مطابق 18 گھنٹے اور25 منٹ میں پہنچنا تھا۔

جہاز میں 150 مسافروں اور عملے کے 17 اراکین بھی شامل تھے جنہوں نے 10 ہزار 250 میل (16 ہزار500 کلومیٹر) کا فاصلہ بغیر کسی وقفے کے طے کیا۔

برطانیہ میں پہلی بار مسلم خاتون وزیر

نصرت غنی کو ٹرانسپورٹ کی وزارت دی گئی—فوٹو: ٹوئٹر
نصرت غنی کو ٹرانسپورٹ کی وزارت دی گئی—فوٹو: ٹوئٹر

برطانیہ میں اگرچہ کئی مسلمان سیاستدان ہیں اور کئی بار مسلمان رکن پارلیمنٹ بھی منتخب ہوچکے ہیں، تاہم رواں برس پہلی بار ایک خاتون کو وزارت کا قلم بھی دیا گیا۔

پاکستان نژاد برطانوی پارلیمینٹرین نصرت غنی کو وزیر ٹرانسپورٹ بنایا گیا۔

بوکو حرام سے لڑکیوں کی آزادی

بوکو حرام نے ان لڑکیوں کو 2014 میں اغوا کیا تھا—فوٹو: وائس نیوز
بوکو حرام نے ان لڑکیوں کو 2014 میں اغوا کیا تھا—فوٹو: وائس نیوز

افریقی ملک نائیجیریا سے 2014 میں شدت پسند بوکو حرام کی جانب سے اغوا کی گئی تقریبا 110 لڑکیوں کو رواں برس آزاد کیا گیا۔

اگرچہ بوکو حرام کے پاس سال 2018 میں درجنوں لڑکیاں قید بھی رہیں اور تاحال وہ ان کے پاس ہیں، تاہم مارچ 2018 میں نائیجیریا کے عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ بوکو حرام نے 110 لڑکیوں کو آزاد کردیا۔

پہلی بار مرد کھلاڑیوں کے لیے خاتون کوچ کا انٹرویو

بیکی ہیمن 4 سال سے اسسٹنٹ کوچ کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں—فوٹو: کیو زیڈ
بیکی ہیمن 4 سال سے اسسٹنٹ کوچ کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں—فوٹو: کیو زیڈ

سال 2018 کے آخر میں امریکا میں سب سے زیادہ مشہور کھیل باسکٹ بال کے لیے تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو ہیڈ کوچ بنانے کے لیے انٹرویو کیا گیا اور سال کے ختم ہونے تک ہیڈ کوچ کو تعینات کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکا تھا۔

نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن (این بی اے) کے ہیڈ کوچ کے لیے تاریخ میں پہلی بار 41 سالہ روسی نژاد امریکی باسکٹ بال ٹرینر بیکی ہیمن کا انٹرویو مئی میں کیا گیا تھا، تاہم انہیں یا کسی اور کو ہیڈ کوچ تعینات کرنے کا فیصلہ سال کے ختم ہونے تک بھی نہیں کیا جاسکا تھا۔

بیکی ہیمن این بی اے کی تاریخ کی پہلی خاتون ہے، جن کا ہیڈ کوچ کےلیے انٹرویو کیا گیا، وہ این بی اے کی ایک ٹیم کے لیے بطور اسسٹنٹ کوچ گزشتہ 4 سال سے خدمات سر انجام دے رہی ہیں، وہ مجموعی طور پر دوسری خاتون اسسٹنٹ کوچ ہیں۔

تاریخ میں پہلی بار امریکی و شمالی کوریا سربراہوں کی ملاقات

ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان 1950 کے بعد دونوں ممالک کے ملنے والے پہلے برسراقتدار سربراہان ہیں—فوٹو: اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان 1950 کے بعد دونوں ممالک کے ملنے والے پہلے برسراقتدار سربراہان ہیں—فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان کے درمیان 12 جون 2018 کو جنوب مشرقی ایشیا کے جزیرہ نما ملک سنگاپور میں ہونے والی ملاقات رواں برس کی سب سے منفرد خبر بھی بنی۔

یہ ملاقات عہدے پر براجمان رہنے والے کسی بھی شمالی کوریا اور امریکی سربراہان کے درمیان ہونے والی پہلی ملاقات تھی، اس لیے بھی اس ملاقات کو تاریخی قرار دیا گیا۔

اس ملاقات سے قبل امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر اور شمالی کوریا کے سابق سربراہ کم سنگ کے درمیان 24 سال قبل جون 1994 میں ملاقات ہوچکی ہے، جسے امریکی حکام نے نجی ملاقات قرار دیا تھا۔

اس ملاقات سے محض 12 ہفتے قبل یہ دونوں رہنما ایک دوسرے کو ’پاگل‘ اور ’نا سمجھ‘ جیسے خطاب دے چکے تھے۔

اریٹریا اور ایتھوپیا کے درمیان 20 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ

دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خاتمے سے خطے میں امن کی فضا قائم ہوئی—فوٹو: نیو یارک ٹائمز
دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خاتمے سے خطے میں امن کی فضا قائم ہوئی—فوٹو: نیو یارک ٹائمز

افریقا کے پسماندہ ترین ممالک میں شمار ہونے والے ملک اریٹریا اور ایتھوپیا نے جولائی 2018 میں 20 سالہ سرد جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے سرحدی تنازع کو حل کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک میں 1998 سے سرحدی حدود پر جنگ چلتی آ رہی تھی اور پسماندہ ممالک ہونے کے باوجود دونوں ممالک نے اس جنگ میں کروڑوں ڈالر خرچ کیے اور دونوں کو بھاری جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

اسی سال ہی ایتھوپیا کی باغی جماعت نے حکومت کے ساتھ جنگ کے خاتمے کا اعلان بھی کیا، دی اورومو لبریشن فرنٹ 1993 سے حکومت اور ریاست کے خلاف لڑ رہی تھی اور اس سے کئی علاقوں میں بدامنی پھیلی ہوئی تھی۔

پہلی بار افریقی ملک میں خاتون صدر منتخب ہوئیں—فوٹو: اے ایف پی
پہلی بار افریقی ملک میں خاتون صدر منتخب ہوئیں—فوٹو: اے ایف پی

رواں برس ہی ایتھوپیا نے ایک اور تاریخی کارنامہ سر انجام دیا اور وہاں پہلی بار ایک خاتون کو صدر بنایا گیا۔

ایتھوپیا کی پارلیمنٹ نے رواں برس اکتوبر میں پہلی بار 68 سالہ سہالے ورک زیوڈے کو صدر منتخب کیا۔

رومن کیتھولک نظریات میں اہم تبدیلی

پوپ فرانسس اس معاملے پر پہلے بھی بات کر چکے تھے—فوٹو: سی این این
پوپ فرانسس اس معاملے پر پہلے بھی بات کر چکے تھے—فوٹو: سی این این

رواں برس اگست میں عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہر طرح کے جرم یا کیس میں کسی بھی انسان کو سزائے موت دینا ناقابل قبول ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

پوپ فرانسس نے سزائے موت کو شخصی حرمت و عظمت پر حملہ قرار دیتے ہوئے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ویٹی کن سزائے موت کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا، پوپ فرانسس کے اس فیصلے کو کیتھولین عیسائیت کے نظریات میں اہم تبدیلی بھی قرار دیا گیا اور اس پر بحث ہونے لگی

دنیا میں پہلی بار منفرد بچوں کی پیدائش

چینی سائنسدان کے تجربے پر تنقید کی گئی—فوٹو: اے پی
چینی سائنسدان کے تجربے پر تنقید کی گئی—فوٹو: اے پی

اگرچہ سائنسدان کئی سال سے ڈی این اے میں تبدیلی یا ترمیم کے تجربات میں لگے ہوئے اور گزشتہ 3 سال سے اس میں سائنسدانوں کو اہم کامیابیاں بھی ملی ہیں، تاہم رواں برس نومبر میں چینی سائنسدان کے دعوے نے دنیا کو حیران کردیا۔

چینی سائنسدان نے دعویٰ کیا کہ اس نے 2 جڑواں بچیوں کی پیدائش سے قبل ان کے ڈی این اے میں ترمیم کرکے انہیں انتہائی خطرناک مرض سے آزاد کیا اور اس کے باوجود دونوں بچیوں کی کامیاب اور محفوٖظ پیدائش ہوئی۔

چینی سائنسدان کے اس تجربے پر امریکا، برطانیہ، جرمنی و فرانس سمیت دیگر ممالک کے سائنسدانوں نے تنقید بھی کی اور اسے اخلاقی پستی بھی قرار دیا اور کہا کہ اس سے آئندہ کی نسلوں کو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسی طرح رواں برس دسمبر میں ایک مردہ خاتون ڈونر سے ملنے والی بچہ دانی یا رحم کی پیوند کاری کرانے والی خاتون نے بچے کو جنم دیا تھا، یہ واقعہ بھی طبی دنیا کا منفرد واقعہ تھا۔

امریکی کانگریس کے لیے پہلی بار 2 مسلمان خواتین رکن منتخب

دونوں خواتین نے تاریخ رقم کی—فوٹو: الجزیزہ
دونوں خواتین نے تاریخ رقم کی—فوٹو: الجزیزہ

امریکا میں اگرچہ مسلمان مقامی سیاست میں زیادہ متحرک ہیں اور کئی سرکاری اداروں میں مسلمان اہم عہدوں پر بھی فائز ہیں، تاہم سال 2018 میں پہلی بار امریکی کانگریس میں 2 خواتین رکن منتخب ہوئیں۔

فلسطینی نژاد راشدہ طالب ریاست مشی گن اور صومالوی نژاد الحان عمر کو ریاست منی سوٹا کے عوام نے رکن کانگریس منتخب کیا۔

دنیا کے نصف سے زیادہ لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی

سال کے آخر تک ہر دوسرے شخص کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل تھی—فائل فوٹو: بی جی آر انڈیا
سال کے آخر تک ہر دوسرے شخص کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل تھی—فائل فوٹو: بی جی آر انڈیا

ویسے تو گزشتہ ایک دہائی میں انٹرنیٹ و کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے استعمال میں ہر آئے دن اضافہ ہو ر ہا ہے، تاہم سال 2018 کے آخر تک دنیا نے ایک نیا سنگ میل عبور کیا۔

اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی ٹی یو) نے دسمبر کے آغاز میں اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دنیا کے نصف سے زیادہ افراد یعنی 3 ارب 90 کروڑ سے زائد افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہوچکی۔

پہلی بار مردوں کے لیے برتھ کنٹرول کریم کی آزمائش

یہ کریم اپنی نوعیت کی پہلی کریم ہے—فوٹو: شٹر اسٹاک
یہ کریم اپنی نوعیت کی پہلی کریم ہے—فوٹو: شٹر اسٹاک

اگرچہ دنیا میں کئی سال خواتین و مرد حضرات کے لیے مانع حمل کی دویات دستیاب ہیں، تاہم رواں برس پہلی بار مرد حضرات کے لیے ایک کریم کو سامنے لایا گیا۔

امریکی سائنسدانوں نے خصوصی کریم کی آزمائش بھی شروع کی، یہ کریم مرد حضرات کو دن میں ایک بار کمر اور کندھوں پر لگائے جائے گی جو کہ ٹسٹوسیٹرون اور پروجسٹرون مرکب پر مشتمل ہوگی اور یہ جلد کے ذریعے جسم میں جذب ہوگی، جس سے حمل کو روکنے میں مدد ملے گی۔

جارجیا میں پہلی بار خاتون صدر منتخب

صدر منتخب ہونے سے قبل سالومے سفیر تھیں—فوٹو: ایجنڈا ڈاٹ جی اے
صدر منتخب ہونے سے قبل سالومے سفیر تھیں—فوٹو: ایجنڈا ڈاٹ جی اے

جنوب مغربی ایشیا اور مشرقی یورپ کے سنگم پر واقع یورپی ملک جارجیا نے بھی سال 2018 میں تاریخ رقم کی اور وہاں پہلی بار ایک خاتون صدر منتخب ہوئیں۔

نومبر 2018 میں 66 سالہ فرانسیسی نژاد جارجیائی خاتون سالومے زور ابشویلے نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے یہ اعزاز حاصل کیا۔

فوجی بغاوت کے بغیر گزرنے والا سال

کچھ ممالک میں ایمرجنسی نافذ کرنے سمیت پارلیمنٹ کو تحلیل کیا گیا—فائل فوٹو: فیس بک
کچھ ممالک میں ایمرجنسی نافذ کرنے سمیت پارلیمنٹ کو تحلیل کیا گیا—فائل فوٹو: فیس بک

سال 2018 کو یہ اعزاز بھی رہا کہ اس سال دنیا کے کسی بھی ملک میں فوجی بغاوت نہیں ہوئی، اگرچہ دنیا کے چند ممالک کی حکومتوں نے ایمرجنسی اور جزوی مارشل لاء سمیت قبل از انتخابات اور پارلیمنٹ کو تحلیل بھی کیا، تاہم دنیا کے کسی بھی ملک میں نئی فوجی بغاوت سامنے نہیں آئی۔

یوں 2018 اس دہائی کا وہ پہلا سال بنا جس میں کہیں بھی فوجی بغاوت نہیں ہوئی۔

سلو وینیا میں پہلی بار خاتون آرمی چیف مقرر

ایلنا ایرمنگ کئی سال سے فوج میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھیں—فوٹو: فرنٹ نیوز
ایلنا ایرمنگ کئی سال سے فوج میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھیں—فوٹو: فرنٹ نیوز

یورپی ملک سلو وینیا میں پہلی بار 55 سالہ خاتون کو آرمی چیف مقرر کیا گیا، 55 سالہ میجر جنرل ایلنا ایرمنک کو فوج کا سربراہ مقرر کیا گیا

مصر میں پہلی بار عیسائی خاتون گورنر منتخب

منال عوام میخائل پہلی ڈپٹی گورنر بھی تھیں—فوٹو: ایمازون میگزین
منال عوام میخائل پہلی ڈپٹی گورنر بھی تھیں—فوٹو: ایمازون میگزین

رواں برس اگست میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ملکی تاریخ میں پہلی بار قبطی عیسائی خاتون کو صوبے کا گورنر مقرر کیا، منال عواد میخائل کو دمیاط صوبے کی گورنر مقرر کیا گیا، اس سے قبل وہ جیزہ میں ڈپٹی گورنر کے عہدے پر فائز تھیں۔

دوسری بار کم عمر لڑکی کے لیے نوبل انعام

نادیہ مراد نے 2015 میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں لرزہ خیز داستان سنائی تھی—فائل فوٹو: بی بی سی نیوز
نادیہ مراد نے 2015 میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں لرزہ خیز داستان سنائی تھی—فائل فوٹو: بی بی سی نیوز

پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کے بعد رواں برس دنیا میں دوسری بار ایک کم عمر لڑکی کو دنیا کے سب سے معتبر اور اہم ایوارڈ نوبل انعام کے لیے منتخب کیا گیا۔

عراق کے یزیدی کرد قبیلے سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ نادیہ مراد کو داعش کے جنگجوؤں کی جانب سے چند سال تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا، جب کہ حملے میں ان کے تمام اہل خانہ کو قتل کردیا گیا تھا۔

نادیہ مراد کو افریقی ملک کانگو کے 63 سالہ سماجی کارکن ڈینس میکویج کے ساتھ نوبل انعام دیا گیا تھا، نادیہ مراد کم عمری میں یہ انعام وصول کرنے والی دوسری شخصیت بنیں۔

پاکستان میں پہلی بار ہونے والے کارنامے

دی جینڈر گارڈین نامی تعلیمی ادارے میں 12 ویں کلاس تک تعلیم دی جاتی ہے—فوٹو: فیس بک
دی جینڈر گارڈین نامی تعلیمی ادارے میں 12 ویں کلاس تک تعلیم دی جاتی ہے—فوٹو: فیس بک

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا کمیونٹی کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک نجی تنظیم نے اسکول قائم کیا، جس سے پہلے بیچ نے تربیت بھی حاصل کی۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے شام کے اوقات میں عدالتوں کو چلانے کا آغاز بھی کیا گیا۔

نابینا افراد کی سہولت کے لیے ہوٹل میں مینیو بک متعارف کرایا گیا۔

کرشنا کماری ہندو برادری کی پہلی خاتون سینیٹر ہیں—فوٹو: فیس بک
کرشنا کماری ہندو برادری کی پہلی خاتون سینیٹر ہیں—فوٹو: فیس بک

پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل میں ملکی تاریخ میں پہلی بار کیچ فش فارمنگ کا آغاز کیا گیا۔

اسی طرح موبائل ٹیکنالوجی میں بھی پیش رفت ہوئی اور ایک نجی موبائل نیٹ ورک نے ملک میں پہلی بار 4.5 جی موبائل سروس متعارف کرانے کا دعویٰ بھی کیا۔

پہلی بار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے صوبہ سندھ کے پسماندہ ترین علاقے سے ایک ہندو خاتون کرشنا کماری کو سینیٹر بنایا، وہ نچلی ذات سے تعلق رکھنے والی ہندو کمیونٹی کی پہلی سینیٹر بنیں۔

اسی طرح عام انتخابات کے دوران بھی تھرپارکر سے پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کے لیے انتخابی میدان میں اتارے گئے ہندو رکن مہیش ملانی نے پہلی بار جنرل نشست سے کامیابی حاصل کی، انہوں نے ہی صوبائی اسمبلی کی نشست پر بھی پہلی بار کامیابی حاصل کی تھی۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار زیادہ خواتین نے انتخابات میں حصہ لیا—فائل فوٹو: ڈان
ملکی تاریخ میں پہلی بار زیادہ خواتین نے انتخابات میں حصہ لیا—فائل فوٹو: ڈان

ملکی تاریخ میں پہلی بار عام انتخابات میں خواتین نے جنرل نشستوں پر ریکارڈ تعداد میں انتخابات لڑے۔

سال 2018 میں پاکستان نے پہلی بار اعلان کیا کہ وہ 2022 تک انسانی مشن خلا پر بھیجے گا۔

پاکستان نے رواں سال ہی ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے چین کی مدد سے 2 سیٹلائٹ خلاء میں بھیجیں جو اس وقت تک درست انداز میں کام کر رہی ہیں۔

سندھ گورنر ہاؤس کے دروازے پہلی بار عوام کے لیے کھولے گئے—فوٹو: ڈان نیوز
سندھ گورنر ہاؤس کے دروازے پہلی بار عوام کے لیے کھولے گئے—فوٹو: ڈان نیوز

تاریخ میں پہلی بار حالیہ حکومت نے اہم ترین سرکاری عمارتوں کے دروازے عوام کے لیے کھولے، رواں برس سندھ گورنر ہاؤس کراچی کو عوام کے لیے کھولا گیا۔

سندھ کے بعد پنجاب گورنر ہاؤس لاہور کو بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

سندھ اور پنجاب گورنر ہاؤسز کے بعد خیبر پختونخواہ کے گورنر ہاؤس کے دروازے بھی عوام کے لیے کھول دیے گئے۔

اسی طرح ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کا افتتاح بھی کیا۔

پہلی بار تینوں صوبوں کے گورنر ہاؤسز عوام کے لیے کھلے—فوٹو: ڈان
پہلی بار تینوں صوبوں کے گورنر ہاؤسز عوام کے لیے کھلے—فوٹو: ڈان