خطے میں پاکستانی برآمدات میں 22 فیصد کمی

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2021
افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو پاکستانی برآمدات میں 22 فیصد کمی آئی ہے، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز
افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو پاکستانی برآمدات میں 22 فیصد کمی آئی ہے، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز

اسلام آباد: کورونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں خطے کے ممالک میں پاکستان کی برآمدات میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 کے پہلے 8 ماہ میں میں افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات ایک ارب 17 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال ایک ارب 50 کروڑ ڈالر تھیں۔

دوسری جانب زیر جائزہ عرصے کے دوران اس خطے کے ساتھ ملک کا تجارتی خسارہ قدرے کم ہوگیا کیونکہ ان ممالک سے درآمدات میں بھی کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: ملکی برآمدات مسلسل چوتھے ماہ 2 ارب ڈالر سے زائد

افغانستان کے لیے پاکستان کی برآمدات مالی سال 2021 کے پہلے 8 ماہ میں 13.6 فیصد کم ہوکر 62 کروڑ 92 لاکھ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 72 کروڑ 83 لاکھ ڈالر تھیں۔

واضح رہے کہ افغانستان، پاکستان کے لیے امریکا کے بعد دوسری بڑی برآمدی منڈی تھا۔

افغانستان سے درآمدات میں خاص طور پر باورچی خانے کی ضروری اشیا جیسے ٹماٹر، آلو، پیاز اور تازہ اور خشک میوہ جات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

پاکستان کی چین کو برآمدات بھی مالی سال 2021 کے پہلے 8 ماہ میں 1.61 فیصد کی کمی سے ایک ارب 16 کروڑ ڈالر رہ گئی جو گزشتہ سال ایک ارب 17 کروڑ ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی امریکا کو برآمدات میں 10.9 فیصد اضافہ

برآمدی آمدنی میں کمی اس وقت نوٹ کی گئی جب وزارت تجارت نے بیجنگ کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے تحت مقامی مصنوعات کے لیے ترجیحی مارکیٹ کے طور پر چین تک رسائی کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستان کی بھارت کے لیے برآمدات میں 89 فیصد کمی آئی ہے رواں مالی سال کے 8 ماہ میں 20 لاکھ 85 ہزار ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک کروڑ 97 لاکھ ڈالر تھا۔

ہندوستان کے لیے بھی پاکستان کی برآمدات میں بھی رواں سال 90.8 فیصد کمی آئی ہے جس کی وجہ حکومت کی جانب سے گزشتہ سال نئی دہلی کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کرنا تھے۔

تاہم اس نے دوا سازی کے لیے خام مال کی درآمد کی اجازت دی ہے اور حکومت اب بھارت سے زمینی راستے سے روئی کے سوت کی درآمد کو مقامی پیداوار میں پائے جانے والی قلت کو دور کرنے کے لیے بھی بات کرنے پر غور کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں