راولپنڈی، اسلام آباد میں موسلادھار بارش، نشیبی علاقہ سیکٹر ایچ 13 ڈوب گیا

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2022
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جڑواں شہروں میں مسلسل بارش سے نشیبی علاقوں والے محتاط رہیں — فائل فوٹو: طاہر نصیر
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جڑواں شہروں میں مسلسل بارش سے نشیبی علاقوں والے محتاط رہیں — فائل فوٹو: طاہر نصیر

جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نشیبی علاقہ سیکٹر ایچ 13 ڈوب گیا اور متعدد گلیوں اور گھروں میں بھی پانی آگیا جبکہ تیز بارش سے نالے کی دیواریں ٹوٹ گئی جس سے ایک بچہ نالے میں ڈوب گیا۔

جڑواں شہروں میں تیز بارش کی وجہ سے جامع مسجد روڈ، صادق آباد، مری روڈ پر بھی پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے متعدد گاڑیاں پانی میں پھنسنے سے ٹریفک کا نظام بھی سخت متاثر ہوا ہے۔

راولپنڈی کے نالہ لئی کے قریب اب تک 39 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، اسی طرح سید پور ولیج میں 55 ملی میٹر، گولڑہ میں 54، بوکھڑا میں 20 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے جبکہ شمس آباد میں 11 اور چکلالہ میں 36 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: کبھی گرمی کبھی بارش، اسلام آباد کا بدلتا موسم

نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے شمس آباد، صادق آباد سمیت دیگر نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں اور واسا کا عملہ بھی شکایات کرنے کے باوجود غائب ہوگیا۔

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جڑواں شہروں میں مسلسل بارش سے نشیبی علاقوں والے محتاط رہیں۔

نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی کے متعدد علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شہر کے شمس آباد، ڈھوک کالا خان، اعوان کالونی، صادق آباد میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے لیکن واسا کا عملہ بھی صرف مری روڈ تک محدود ہوگیا ہے جس کی وجہ سے عوام اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی باہر نکالنے میں مصروف ہیں۔

— فوٹو: طاہر نصیر
— فوٹو: طاہر نصیر

بارش کا پانی گھروں میں داخل

ہر سال کی طرح اس سال بھی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوا۔

ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ جڑواں شہروں میں 60 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے اور نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 12 فٹ جبکہ گوالمنڈی پُل پر 9 فٹ ہے اور بارشوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے پری الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بارشیں

جڑواں شہروں میں تیز بارش کی وجہ سے جہاں متعدد علاقے زیر آب آچکے ہیں وہاں آئی جے پی روڈ اور ملحقہ شاہراہیں بھی پانی سے بھر گئی ہیں جس کی وجہ سے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈھوک کالا خان میں مریض کو لے جانے والی ایدھی ایمبولینس بارش کے پانی میں پھنس گئی، اہل علاقہ نے ایمبولینس کو اپنی مدد آپ کے تحت باہر نکالا۔

صادق آباد کا علاقہ تالاب کا منظر پیش کرنے لگا

جڑواں شہروں میں موسلادھا بارش کے باعث صادق آباد کا علاقہ تلاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے اور صادق آباد روڈ پر پانچ فٹ تک پانی شاہراوں پر جمع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں سمیت ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔

دو اداروں کی لڑائی کی وجہ سے مون سون کی بارشیں اہل علاقہ کے لیے زحمت بن گئی ہیں۔

تیز بارش کے بعد ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے ایم ڈی واسا کے ہمراہ نالہ لئی کا دورہ کیا اور کہا کہ ہم نے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئی ہے اور تمام اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔

ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ نالہ لئی گوالمنڈی پل پر پانی کا بہاؤ 12 فٹ ہے اور نالہ لئی کے کیچمنٹ ایریا میں بارش تھمنے کی وجہ سے مزید اضافے کا امکان نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بارشوں سے سیلابی صورتحال

تیز بارش کی وجہ سے نیو لالہ زار کا علاقہ مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا ہے اور اہل علاقہ جان بچانے کے لیے گھروں کی چھت پر چڑھ گئے ہیں، دوسری جانب نیو لالہ زار میں گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ گندا پانی بھی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔

راولپنڈی کے محلہ ہزارہ کالونی میں کم عمر بچہ نالہ لئی میں ڈوب گیا جس کے بعد تمام ریسکیو اہلکاروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب بچے کے لواحقین نے نالہ لئی میں خود تلاش شروع کردی ہے اور ریسکیو اہلکاروں سے مایوس ہوکر 10 سے 12 فراد نالہ لئی میں اتر گئے اور بچے کی تلاش شروع کردی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے بتایا کہ دارالحکومت کے کورنگ نالے میں گرنے والے دیگر چار بچوں کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے بارش کے موسم میں نالوں سے دور رہنے کی بھی درخواست کی ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش

کراچی کے بیشتر علاقوں میں سہ پہر کو تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی اور تیز بارش ہوئی، کراچی کے علاقوں لانڈھی، کورنگی، ملیر، گلشن اقبال، کلفٹن، بلدیہ، سائٹ، حب، گڈاپ ٹاؤن، بحریہ ٹاؤن، ناظم آباد اور سرجانی سمیت کئی علاقوں میں ہلکی اور معتدل بارش ہوئی۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

مختلف علاقوں میں بارش کے باعث شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا، تاہم بارش کے بعد مختلف سڑکوں و شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کراچی کے بیشتر علاقوں میں سہ پہر کو تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی اور تیز بارش ہوئی، موسم گرما میں مون سون کے پہلے اسپیل سے شہریوں کو شدید گرمی سے کچھ سکون ملا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ 23.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، اس کے علاوہ گلشنِ معمار میں 21.2، نارتھ کراچی میں 9، سعدی ٹاؤن میں 2.1 جبکہ ناظم آباد، یونیورسٹی روڈ اور جناح ٹرمینل پر 1، 1ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ گڈاپ ٹاؤن، بحریہ ٹاؤن، ڈی ایچ اے سٹی، گلستانِ جوہر، شاہراہ فیصل، نارتھ کراچی، تیسر ٹاؤن، ملیر اور ناظم آباد میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کی پش گوئی

محکمہ موسمیات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مون سون ملک میں داخل ہو رہا ہے اور آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کے آخر میں مون سون بارشوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے دارالحکومت کشمیر، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال، جہلم، سرگودھا، حافظ آباد، سیالکوٹ، ناروال، میانوالی، بھکر، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور اوکاڑہ میں 5 جولائی (آج) سے 7 جولائی کی صبح تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارش راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد، لاہور، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں 5 اور 6 جولائی کو شہری سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے بیان میں کہا کہ بارش سے کشمیر، گلیات، مری، چلاس، دیامیر، گلگت، ہنزہ، استور اور اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں