شیخ رشید کی جلیل شرقپوری کو ادائیگی سے متعلق آڈیو درست ہونے میں کوئی شک نہیں، رانا ثنااللہ

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2022
وزیرداخلہ نے کہا کہ ان ضمنی انتخابات میں عوام کا جوش و خروش دیدنی ہے، یہ ضمنی نہیں بلکہ منی جنرل الیکشن بن گیا ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیرداخلہ نے کہا کہ ان ضمنی انتخابات میں عوام کا جوش و خروش دیدنی ہے، یہ ضمنی نہیں بلکہ منی جنرل الیکشن بن گیا ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے مستعفی رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرقپوری کو ادائیگی کے حوالے سے شیخ رشید کی لیک آڈیو درست ہوسکتی ہے کیونکہ مستعفی رکن بڑے لالچی انسان ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ 'جہاں تک شیخ رشید کی آڈیو کا تعلق ہے تو گل زمان صاحب چوہدری پرویز الہٰی کے فرنٹ مین ہیں، عمران خان نے پرویز الہٰی سے متعلق کہا تھا کہ وہ پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو ہے تو اس ڈاکو کا مال مسروقہ سنبھالنے والا گل زمان ہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے کوئی شک نہیں ہے اور شیخ رشید نے رقم کی ادائیگی کے حوالے سے جو کہا ہے یہ بات درست ہے، میاں جلیل شرقپوری کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں'۔

مستعفی رکن صوبائی اسمبلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'جب یہ دوسری مرتبہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوا تو اس وقت ان سے ملاقات کا موقع ملا، یہ انتہائی لالچی انسان ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس میں کوئی بعید نہیں کہ پیسے لیے ہوں اور میرا اندازہ ہے کہ شیخ رشید نے جو بات کی ہے وہ درست ہے'۔

'شہباز گل کے ساتھ ایف سی کی وردی میں گارڈ تھے'

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ شہباز گل کا رویہ نامناسب رہا، وہ خواہ مخواہ میں امن و امان کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں، انتظامیہ انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی تھی لیکن انہوں نے زبردستی گرفتاری دی ہے۔

انہوں نے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے 20 حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوراں امن و امان کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی، 3 ہزار 140 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 14 پولنگ اسٹیشنز پر معمولی نوعیت کے ناخوشگوار واقعات پیش آئے۔

مزید پڑھیں: منشیات کے جھوٹے کیس میں اے این ایف کے کردار پر آرمی چیف سے بات کی ہے، رانا ثنا اللہ

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پولنگ اسٹیشن کے اندر سے الیکشن کمیشن کے انتظامات سمیت دیگر امور کے بارے میں کوئی شکایت نہیں آئی، مظفر گڑھ واقعے پر متعلقہ نجی کمپنی کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ ضمنی انتخابات کے دوران پولیس، رینجرز اور پاک فوج نے امن و امان برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی، 3 ہزار 140 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 14 پولنگ اسٹیشنز پر معمولی نوعیت کے ناخوشگوار واقعات پیش آئے، کسی بھی واقعے میں کوئی فرد زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی کسی شہری نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ درج کرایا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکشن کمیشن کے انتظامات سمیت دیگر مسائل کے بارے میں کوئی بھی شکایت نہیں ملی، ضمنی انتخابات کے احسن انداز میں انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن نے قابل ستائش اقدامات کیے اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ موجود ایک نجی کمپنی کے اہلکار کو ایف سی جیسی یونیفارم پہنائی گئی، سیکیورٹی کمپنیاں ریٹائرڈ اہلکار بھرتی کرتی ہیں، ایف سی کے ریٹائرڈ اہلکار کو ساتھ رکھنا مناسب نہیں، اس معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں گی اور جو بھی غیر قانونی کام میں ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

** یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ کےخلاف فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر**

ان کا کہنا تھا کہ ان ضمنی انتخابات میں عوام کا جوش و خروش دیدنی ہے، یہ ضمنی نہیں بلکہ منی جنرل الیکشن بن گیا ہے، عام طور پر ضمنی انتخابات میں ٹرن آؤٹ 25 سے 30 فیصد رہتا ہے لیکن ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ 40 فیصد سے بھی زیادہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران اسلحے پر پابندی لگائی گئی تھی، اس کا مؤثر اثر ہوا ہے، ضمنی انتخابات کے دوران حکومت پنجاب، پنجاب پولیس اور آئی جی پولیس نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے، رینجرز نے بہترین کوئیک رسپانس فورس کے طورپر کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں: منشیات کیس: رانا ثنا اللہ کےخلاف آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کے ساتھ شہباز گل کا رویہ نامناسب رہا، وہ خواہ مخواہ میں امن و امان کی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں، انتظامیہ انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی تھی لیکن انہوں نے زبردستی گرفتاری دی ہے، انہیں پتا ہے کہ وہ ہار جائیں گے اس لیے وہ اس طرح کی حرکتیں کر رہے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے گئے، پولنگ کے خاتمے کے بعد پریذائیڈنگ افسران کی سیکیورٹی کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے گئے، ضمنی انتخابات کے دوران پولیس، رینجرز اور فوج نے امن و امان برقرار رکھنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں