ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس سخت سیکیورٹی میں مقررہ منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر

ملک بھر میں ماتمی جلوس مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے—فوٹو: ریڈیو پاکستان
ملک بھر میں ماتمی جلوس مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے—فوٹو: ریڈیو پاکستان

ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے ماتمی جلوس سخت حفاظتی انتظامات کے تحت روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ منزل پر پہنچ کر پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوگئے۔

ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے وضع کردہ جامع سیکیورٹی پلان کے تحت بعض علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

سندھ حکومت نے 8 سے 10 محرم تک جلوسوں اور مجالس کے دوران میڈیا چینلز کی ویڈیو ریکارڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے ہیلی کیم یا ڈرون پر پابندی عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی: عاشورہ کیلئے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے گئی

اسی طرح اسلام آباد کی انتظامیہ نے دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ آج کے جلوس کے دوران 2200 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

بعض علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
بعض علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پشاور پولیس کا کہنا تھا کہ جلوسوں کی سیکیورٹی کو سنگین خطرات لاحق ہیں البتہ جلوس کی ہر ممکن حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے گئے ہیں۔

کراچی

شہر کا مرکزی جلوس آج دوپہر نشتر پارک سے شروع ہوا اور محفلِ شاہ خراسان سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔

سندھ پولیس کے ترجمان کے مطابق مرکزی جلوس کے مرکزی راستوں کی سیکیورٹی اور نگرانی کے لیے 5 ہزار 313 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے اسنائپرز کو بھی جلوس کے راستوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام کا چاند نظر نہیں آیا، عاشورہ 9 اگست کو ہوگا

ترجمان نے مزید کہا کہ متبادل راستوں/سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہزار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

سندھ پولیس نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں اس کی ہیلپ لائن کے ذریعے پولیس کو اطلاع دیں۔

قبل ازیں حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے صوبائی وزرا شرجیل میمن اور سعید غنی کے ہمراہ سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا اور جلوسوں کی نگرانی کے کام کا جائزہ لیا۔

لاہور

لاہور میں مرکزی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے شروع ہوا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اسی گلی میں اختتام پذیر ہوگا۔

جلوس عالمگیر روڈ سے ہوتا ہوا اپنی پہلی منزل سراج بلڈنگ چوک پر پہنچا جہاں عزاداروں نے نماز ظہر ادا کی۔

اس کے بعد جلوس اسلام پورہ کے مرکزی بازار، نیلی بار چوک اور سول سیکریٹریٹ سے ہوتا ہوا شام کو پرانی انارکلی پہنچا جہاں عزادار مغرب کی نماز ادا کرنے کے لیے مختصر قیام کریں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی: سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد

جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا آدھی رات کے قریب پانڈو اسٹریٹ پر اختتام پذیر ہوا۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نماز ظہر کے بعد امام بارگاہ ناصر العزا سے برآمد ہوا اور اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا اسی مقام پر اختتام پذیرا۔

ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ فدا حسین شاہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ شہر میں کل 57 امام بارگاہیں ہیں جن میں سے 24 انتہائی حساس اور 23 حساس ہیں۔

شہر میں 5 ہزار سے زائد پولیس اور ایف سی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ 9 اور 10 محرم کو جلوس کے راستوں کے ساتھ واقع کاروباری مراکز بند رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل: ہزارہ کے علاقے میں دھماکا، 8 افراد ہلاک

سینئر افسر نے کہا تھا کہ مختلف علاقوں میں صبح 6 بجے سے رات 12 بجے تک موبائل فون سروسز بھی معطل رہیں گی۔

پشاور

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت میں مرکزی جلوس صبح 10 بجے امام بارگاہ حسینیہ ہال سے برآمد ہوا اور عزادار ظہر کی نماز ادا کرنے کے لیے کالی باری کے علاقے میں کچھ دیر کے لیے رک گئے۔

جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ پر اختتام پذیر ہوا۔

ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی نے کہا کہ جلوس کے راستوں کو سخت حفاظتی خطرات لاحق تھے لیکن پولیس نے ماتمی جلوسوں کی حفاظت کے لیے جامع اور فول پروف اقدامات کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: غلاف کعبہ تبدیل کرنے کے روح پرور مناظر

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ شہر بھر میں 11 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج جلوس کی سیکیورٹی کے لیے صرف صدر کے علاقے میں ایک ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

بعد ازاں ایس ایس پی آپریشنز نے جلوس کے راستوں کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

اسلام آباد

اسلام آباد کیپٹل پولیس کے سربراہ ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کہا تھا کہ سیف سٹی اسلام آباد میں جلوسوں کی نگرانی کے لیے مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر متعدد علاقوں میں موبائل فون سروسز معطل رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں موسم بہتر ہونے کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ، شہریوں کو اذیت کا سامنا

آئی جی پولیس نے مزید کہا تھا کہ پولیس کی جانب سے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی برقرار رکھی جائے گی اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز اور ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ داخلے کے دوران روبوٹ اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے راستوں کی چیکنگ کرے گا اور تمام لوگوں کو مکمل چیکنگ کے بعد ہی جلوس میں شرکت کے لیے جانے دیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں