پنجاب: حراست میں لیے گئے شخص کی ہلاکت پر ایس ایچ او سمیت 5 اہلکار گرفتار

16 نومبر 2022
سی پی او نے ایس پی صدر ڈویژن کو اس معاملے کا انکوائری افسر مقرر کردیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
سی پی او نے ایس پی صدر ڈویژن کو اس معاملے کا انکوائری افسر مقرر کردیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

فیصل آباد میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ڈرگ ڈیلر کی ہلاکت پر ایس ایچ او سمیت 5 پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں تندلیانوالہ سٹی تھانے کے اہلکاروں نے زیر حراست مبینہ ڈرگ ڈیلر پر تشدد کیا جس کی وجہ سے ان کی ہلاکت ہو گئی۔

بعد ازاں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302، 342 اور 201 اور پولیس آرڈر 155 سی کے تحت درج مقدمے میں اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) مظہرالحق اور کانسٹیبلز ناصر، شاہد، نذیر اور ولایت کو گرفتار کیا گیا جبکہ انہیں ملازمت سے معطل کردیا گیا۔

پولیس اہلکاروں پر درج ایف آئی آر کے مطابق اے ایس آئی نذیر احمد نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے شمس پورا کے علاقے سے 11 نومبر کو محمد عرفان نامی شخص کو حراست میں لیا تھا مگر اس کو پولیس تھانے میں نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب زیر حراست شخص محمد عرفان کی حالت بگڑنے لگی تو پولیس اہلکاروں نے نجی جگہ سے لاکر تھانے میں بند کیا۔

14 نومبر کو ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں نے محمد عرفان کی لاش طیبہ ٹاؤن کے ایک ویران مقام پر پھینک دی جہاں سے انہوں نے اپنے ساتھی بابر علی کے ذریعے 15 ایمرجنسی پولیس سروس کو کال کی کہ نشے کے عادی کی لاش ملی ہے۔

کال کی بنیاد پر ملزم پولیس اہلکاروں کے ایک اور ساتھی اے ایس آئی اختر دراز نے لاش اٹھا کر تندلیانوالہ ہسپتال منتقل کردی۔

بعد ازاں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال فیصل آباد منتقل کردیا گیا۔

تاہم سی پی او نے ایس پی صدر ڈویژن کو اس معاملے کا انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں