اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، گندم کی فی من قیمت خرید 3900 روپے مقرر

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2023
اجلاس مین سابق عالمی اسکواش چیمپئن جان شیر خان کے علاج معالجہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی—فوٹو: اے پی پی
اجلاس مین سابق عالمی اسکواش چیمپئن جان شیر خان کے علاج معالجہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی—فوٹو: اے پی پی

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم کی خریداری کی قیمت فی من 3 ہزار 900 روپے مقرر کردی۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو اسحٰق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی ای سی سی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ای سی سی نے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی سمری پر غور کیا اور ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دی۔

وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے سال 2023 کے لیے پاسکو کے گندم کی خریداری کے اہداف کے تعین سے متعلق ایک سمری پیش کی اور عوامی گندم کے ذخیرے کی تفصیلات پیش کیں، پاسکو کے اسٹاک سے گندم کے اجرا اور نئے غذائی سال کے آغاز پر کیری فارورڈ اسٹاک کی تفصیلات پیش کیں۔

پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جانب سے پاسکو کے اسٹاک سے گندم کی اضافی مانگ، کیری فارورڈ اسٹاک کی کم از کم سطح اور مقامی گندم کی منڈی میں قیمتوں کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی سفارشات کی منظوری دی۔

اجلاس کے دوران گندم کی خریداری کا ہدف 1.80 ایم ایم ٹی اور خریداری کی قیمت 3 ہزار 900 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کردی گئی۔

ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں گندم کے مناسب استعمال، گندم کا ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے اور 15 دنوں میں اپنی رپورٹ ای سی سی کو پیش کرے۔

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سابق عالمی اسکواش چیمپئن جان شیر خان کے علاج معالجے کے لیے ایک کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

ای سی سی کے اجلاس میں وزیرخزانہ کے علاوہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، معاون خصوصی برائے فنانس طارق باجوہ، معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، چیئرمین ایس ای سی پی، ایم ڈی پاسکو، وفاقی سیکریٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں