ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 3156 سے متجاوز، اموات 47 ہوگئیں

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2020
پہلا کیس 26 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور صرف 39 روز گزرنے کے بعد یہ تعداد 3156 تک جا پہنچی ہے—فائل فوٹو: عمیر علی
پہلا کیس 26 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور صرف 39 روز گزرنے کے بعد یہ تعداد 3156 تک جا پہنچی ہے—فائل فوٹو: عمیر علی

دنیا کے دیگر حصوں کی طرح عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ پاکستان میں بھی جاری ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اس سے متاثرہ مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

سرکاری حکام کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے ایک دن میں سب سے زیادہ 247 کیسز رپورٹ ہوئے، سندھ میں مزید 51 کیسز اور ایک شخص کی موت، خیبر پختونخوا میں 33 کیسز اور 2 ہلاکتیں اور بلوچستان میں 6 کیسز، گلگت بلتستان میں مزید 13 اور آزاد کشمیر میں 2 افراد کووِڈ 19 کا شکار بنے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 مزید کیسز سامنے آئے۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 33 کیسز سامنے آئے جبکہ 2 متاثرہ افراد دم توڑ گئے۔

کے پی میں کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر 405 ہوگئی جبکہ صوبے میں کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں جن کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔

پنجاب

پنجاب کے پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ (کورونا مانیٹرنگ روم) کے ترجمان کے جاری بیان کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 184 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 1380 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل حکام نے 63 نئے کیسز کی تصدیق کی تھی جس کے بعد پنجاب میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1196 ہوگئی تھی۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

سندھ

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون اور ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صوبے میں کیسز کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مزید 51 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی تعداد 881 ہوگئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں ایک اور وائرس متاثرہ شخص جان کی بازی ہار گیا ہے جس کے نتیجے میں صوبے میں اموات کی تعداد 15 تک پہنچ چکی ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے بتایا کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 68 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

بلوچستان

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کے مطابق صوبے میں مزید 3 افراد میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد مجموعی تعداد 192ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزید 153 ٹیسٹ کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن میں 3 کے نتائج مثبت اور 150 کے منفی نتائج سامنے آئے ہیں۔

لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ آج رپورٹ ہونے والے کیسز میں دو ڈاکٹر بھی شامل ہیں جن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

قبل ازیں لیاقت شاہوانی نے کہا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 189 ہوگئی۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ 43 ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوئے جن میں 3 مثبت اور 40 کے نتائج منفی آئے۔

انہوں نے بتایا کہ مریضوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد

سرکاری سطح پر ملک میں کورونا وائرس کیسز کے اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 3 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں ان 3 نئے کیسز کے سامنے آنے کے بعد تعداد 75 سے بڑھ کر 78 تک پہنچ گئی۔

گلگت بلتستان

ادھر گلگت بلتستان میں بھی مزید 13 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد وہاں تعداد 193 سے بڑھ کر 206 تک پہنچ گئی۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں سب سے کم کیسز سامنے آئے ہیں تاہم آج مزید 2 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 14 ہوگئی،

یہ بات مدِ نظر رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور صرف 39 روز گزرنے کے بعد یہ تعداد 3156 تک جا پہنچی ہے۔

ان کیسز میں بیرونِ ملک سے آئے ہوئے افراد کے متاثر ہونے کے علاوہ زیادہ تر کیسز وہ ہیں جو مقامی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوئے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن اور مختلف پابندیاں عائد ہیں، جس کے تحت کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے، سنیما، تفریحی مقامات، کراچی میں ساحل سمندر، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں، شادی ہالز و دیگر مقامات بند ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ پنجاب ہے جہاں 1380 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 12 ہے۔

اسی طرح سندھ میں متاثرین کی تعداد 881 تک پہنچ چکی ہے تاہم اس صوبے میں ہونے والی اموات ملک میں سب سے زیادہ ہیں اور یہ تعداد 15 تک پہنچ چکی ہے۔

سندھ کے بعد خیبرپختوخوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 405 تک پہنچ چکی ہے جبکہ مزید 2 ہلاکتوں کے بعد اموات 16 ہوگئی ہیں۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 192 ہے اور یہاں اب تک ایک شخص کورونا وائرس سے زندگی کی بازی ہارا ہے۔

صوبوں کے علاوہ دیگر علاقوں کی بات کریں تو اسلام آباد میں 78 متاثرین، گلگت بلتستان میں 206 کیسز اور 3 اموات جبکہ آزاد کشمیر میں 14 افراد وائرس متاثر ہوچکے ہیں۔

تاہم ایک امید کی کرن اس وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد ہیں اور اب تک اس عرصے کے دوران 170 ایسے مریض ہیں جو اس وائرس کو شکست دے کر فتح یاب رہے ہیں۔

ملک بھر میں گزشتہ روز سامنے آنے والے کیسز پر نظر ڈالی جائے تو پنجاب میں ہفتہ کے روز مزید 64 کیسز، سب سے پہلے وائرس کی لپیٹ میں آنے والے صوبہ سندھ میں کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا، خیبر پختونخوا میں 29، بلوچستان میں10، اسلام آباد میں 7، گلگت بلتستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔

18 روز میں 47 اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔

اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔

3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔

4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی،

پاکستان میں کورونا وائرس

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔

  • 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہ سندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1078 ہوگئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روز پورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اس روز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

  • 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اس روز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا، علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی

  • 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد 1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔

  • پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابت ہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593 تک پہنچ گئی۔

  • 30 مارچ کو سندھ میں مزید 3 اموات اور مزید 6 کیسز، پنجاب میں 3 اموات اور مزید 45 کیسز، اسلام آباد میں مزید 8 کیسز، خیبرپختونخوا میں مزید ایک شخص کا انتقال اور مزید 29 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح بلوچستان میں مزید 11 کیسز جبکہ گلگت میں مزید 12 کیسز رپورٹ ہوئے، یوں ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1776 ہوگئی۔

  • 31 مارچ کو ملک میں 231 نئے کیسز آنے سے تعداد 2007 تک پہنچی جبکہ اسی روز کراچی میں مزید 2 افراد وائرس سے انتقال کرگئے جس کے بعد اموات 26 ہوگئیں۔

  • یکم اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے 200 سے زائد کیسز رپورٹ کیے گئے اور یہ تعداد 2 ہزار 238 تک پہنچ گئی اور 5 مزید اموات سے تعداد 31 ہوگئی۔

  • 2 اپریل کو پاکستان میں 181 نئے کیسز اور 3 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد انتقال کرجانے والوں کی تعداد 34 جبکہ متاثرین 2419 تک پہنچ گئے۔

  • 3 اپریل کو بھی پاکستان میں 267 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد تعداد 2686 ہوگئی جبکہ اسی روز 6 افراد کے انتقال کے باعث اموات 40 تک پہنچیں۔

  • 4 اپریل کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے 114 کیس سامنے آئے تھے اور مجموعی تعداد 2800 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے اور اموات کی مجموعی تعداد 44 ہوگئی تھی۔

  • 5 اپریل کو پنجاب میں ایک دن میں سب سے زیادہ 247 کیسز رپورٹ ہوئے اور ملک بھر سے سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد 356 اور مجموعی تعداد 3156 تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں 2 اور سندھ میں ایک متاثرہ شخص جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تبصرے (0) بند ہیں