حکومت نے بالآخر ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی تعینات کردیا

28 نومبر 2020
سول ایوی ایشن چیف کے سربراہ کا عہدہ کچھ عرصے سے خالی تھا—فائل فوٹو:ڈان
سول ایوی ایشن چیف کے سربراہ کا عہدہ کچھ عرصے سے خالی تھا—فائل فوٹو:ڈان

راولپنڈی: وفاقی حکومت نے کچھ عرصے سے خالی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے اعلیٰ عہدے پر فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کو تعینات کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے اس وقت سندھ حکومت کے تحت تعینات پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 21ویں گریڈ کے افسر فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کو سول سرونٹ ایکٹ 1973 کی دفعہ 10 کے تحت تعینات کیا ہے، جس کا اطلاع فوری ہوگا اور مزید کسی احکامات تک رہے گا۔

خاقان مرتضیٰ اس وقت گورنر سند کے پرنسپل سیکریٹری کے طور پر کام کر رہے ہیں اس کے علاوہ وہ سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر بھی ہیں۔

مزید پڑھیں: ایوی ایشن سیکریٹری کا بطور قائم مقام ڈی جی سی اے اے کام کرنا غیرقانونی قرار

یاد رہے کہ بدھ کو ہونے والی سماعت میں وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کروائی تھی کہ سی اے اے ڈائریکٹر جنرل کا خالی عہدہ 2 سے 3 روز میں بھر دیا جائے گا۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ نے ایڈیشنل سیکریٹری کو ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کا اضافی چارج دیا تھا، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ 8 دسمبر تک سی اے اے کے ڈی جی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جمع کروائے۔

ادھر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر ایئرمارشل ارشد ملک نے تعیناتی کا خیر مقدم کیا اور خاقان مرتضیٰ کے لیے نیک تنماؤں کا اظہار کیا۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریگولیٹر کے مستقبل سربراہ کی تعیناتی طویل عرصے سے ایئرلائن کا مطالبہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’262 پائلٹس کے لائسنس جعلی ہونے کا بیان دیا گیا، آج کہہ رہے ہیں صرف 82 ہیں‘

ایئرمارشل کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ قدم پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ساتھ ہی ملک میں چلنے والی تمام ایئرلائنز سی اے اے کے ساتھ تعاون میں معاملات کو آگے لیکر چلیں گی۔

خاقان مرتضیٰ سال 14-2013 میں وزارت صنعت و پیداوار کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

بعد ازاں ان کا اس عہدے سے تبادلہ کردیا گیا تھا اور ان کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے کردی گئیں تھیں۔


یہ خبر 28 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں