9 مئی کی ہنگامہ آرائی سے متعلق 3 مقدمات میں عمران خان کی دو جون تک ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 19 مئ 2023
سابق وزیراعظم اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیشی کے موقع پر — تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر
سابق وزیراعظم اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیشی کے موقع پر — تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس سمیت 9 مئی کو ہوئی ہنگامہ آرائی سے متعلق 3 مختلف مقدمات میں 2 جون تک عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کیس پر سماعت کی جس میں عمران خان بھی ذاتی طور پر پیش ہوئے۔

وکیل سلمان صفدر نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ 10 مئی کو جب یہ افسوسناک واقعہ ہوا تو درخواست گزار نیب کی تحویل میں تھے، لیکن جیسے ہی پتا چلا کہ یہ واقعہ ہوا تو عمران خان نے شدید مذمت کی۔

عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس سمیت 3 مقدمات میں 2 جون تک عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت نے عمران خان کو کہا کہ آپ نے تفتیش میں رکاوٹ نہیں ڈالنی، ساتھ ہی ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

شامل تفتیش ہونے کی ہدایت پر عمران خان نے جج کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ’آپ فکر نہ کریں‘۔

خیال رہے کہ عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے انسداد دہشت گردی عدالت میں کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس سمیت 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھی۔

انہوں نے تھانہ سرور روڈ، تھانہ گلبرگ اور شادمان ٹاؤن تھانے میں درج مقدمات میں گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کیں۔

درخواست میں انہوں نے استدعا کی کہ مقدمات میں شامل تفتیش ہونا چاہتا ہوں، عدالت عبوری ضمانت منظور کرے۔

وکیل عمران خان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں، عمران خان کے خلاف پولیس نے جھوٹے مقدمات بنا رکھے ہیں۔

عمران خان کی دو کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے وکیل عمران خان سلمان صفدر نے بتایا کہ گھر کے اندر کوئی وقوعہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی کو زخمی کرنے والے شخص کو کیوں نہیں گرفتار کیا گیا؟ کیوں کسی بھی شخص کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے گرفتار نہیں کیا گیا؟

وکیل نے کہا کہ ایک چھوٹے سے وارنٹ کی تکمیل کے لیے اتنا بڑا محاذ کھڑا کیا گیا، ایک گرینڈ آپریشن کیا گیا، وہ سابق وزیراعظم تھا یا کوئی دہشت گرد تھا؟ یہ پولیس سے غلط کام کرائے گئے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

وکیل عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ درخواست گزار اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس پر حملہ کر دیا جاتا ہے، گھر بیٹھے بیٹھے اس پر ایف آئی آر کردی اور حملے کیے۔

ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

دوسری جانب عدالت نے زمان پارک جلاؤ گھیراؤ کیس میں عمران خان کی دو عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے کہا کہ 2 جون کو پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جائے گا۔

ظلِ شاہ قتل کیس میں بھی عبوری ضمانت منظور

لاہور ہائی کورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت 2 جون تک منظور کرلی اور پولیس کو اس کیس میں ان کی گرفتاری سے روک دیا۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے ظلِ شاہ کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی جس میں عمران خان پیش ہوئے۔

وکیل نے عدالت میں کہا کہ سیشن کورٹ میں سیکیورٹی کے خدشات باعث ہائی کورٹ آنا پڑا، ویسے تو لاڈلہ کہتے ہیں مگر آج بھی لاڈلے نے پانچ مقدمات میں ضمانت کرائی ہے۔

عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں