پولیو کی روک تھام کے لیے پرانے طرز کی ویکسین زیادہ موثر

شائع July 12, 2014
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔

پیرس : بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے لیے 1960ءکی دہائی میں استعمال کیا جانے والا طریقہ کار موجودہ دور میں اس مرض کے خاتمے کے لیے صف اول کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

یہ دعویٰ جمعے کو فرانسیسی طبی جریدے دی لانسنٹ میں ڈاکٹروں نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ انجیکشن منہ میں ڈالے جانے والی ویکسین کے مقابلے میں پولیو سے طویل عرصے تک بچانے میں زیادہ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

منہ میں ڈالی جانے والی ویکسین یا او وی پی انفرادی طور پر بچوں کو اس مہلک مرض سے بچاتی ہے مگر یہ ویکسین بھی وائرس سے متاثر ہوسکتی ہے۔

یہ معدے میں تہہ کی شکل میں جم جاتی ہے اور پھر فضلے کے ذریعے نکل کر ویکسین سے محروم بچوں کو متاثر کرتی ہے۔

امپرئیل کالج لندن اور تامل ناڈو کے کرسٹین میڈیکل کالج نے پرانے طرز کے ویکسینیشن طریقہ کار پر تحقیق کے دوران ہندوستانی علاقے ویلور کے ساڑھے چار سو غریب بچوں کا جائزہ لیا جنھیں منہ کے ذریعے دی جانے والی ویکسین دی گئی تھی۔

تحقیق کے دوران ان میں سے نصف بچوں کو ویکسین انجیکشن کے ذریعے دی گئی جس میں وائرس غیرمتحرک تھا جبکہ دیگر کو کچھ نہیں دیا گیا۔

ایک ماہ بعد ان بچوں کو پھر او وی پی ویکسین دی گئی جس میں زندہ پولیو وائرس کی معمولی تعداد شامل تھی اور ایک ہفتے بعد ان کے پاخانے کا ٹیسٹ کیا گیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ کس حد تک ویکسین وائرس اسٹریو ٹائپ 1 اور 3 کے خلاف موثر ثابت ہورہی ہے۔

تو معلوم ہوا کہ جن بچوں کو ویکسین انجیکشن کے ذریعے دی گئی ان میں اسٹریو ٹائپ 1 کے آثار 38 فیصد اور تھری کے 70 فیصد ان بچوں کے مقابلے میں کم نظر آئے جنھیں یہ ویکسین نہیں دی گئی تھی۔

کرسٹین میڈیکل کالج کے جیکب جون نے بتایا " انجکٹ کی جانے والی ویکسین بازو میں دی جاتی ہے، اس لئے یہ نظام ہضم کے ذریعے معدے کو تحفظ دینے میں او پی وی کے مقابلے میں زیادہ موثر نہیں ہوتی، تاہم ہمیں معلوم ہوا کہ جن بچوں کی قوت مدافعت او پی وی کے ذریعے بڑھ چکی ہوتی ہے ان میں یہ طریقہ کار وائرس کے خلاف لڑنے کی طاقت کو مزید بڑھا دیتا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ 60ءکی دہائی میں سائنسدانوں کی باہمی مخالفت کے نتیجے میں دو ویکسین وجود میں آئیں جن میں سے او پی وی آہستہ آہستہ زیادہ مقبول ہوگئی، مگر مضبوط قوت مدافعت دونوں کے امتزاج سے ہی ممکن ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں ایک سو بیس کے قریب ممالک میں منہ کے ذریعے ویسکین دی جاتی ہے کیونکہ یہ آسان، سستی اور فوری دی جانے والی ویکسین ہے، تاہم اس نئی تحقیق کے نتائج سے فروری میں عالمی ادارہ صحت کی ان ہدایات کی حمایت میں اضافہ ہوجاتا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ تمام بچوں کو کم از کم ایک ویکسین انجیکشن کے ذریعے ان ممالک میں بھی دی جائے جہاں او پی وی کو استعمال کیا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025