سیاچن: برفانی تودہ گرنے سے 4 بھارتی فوجیوں سمیت 6 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2019
سیاچن پر گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران پاکستان اور ہندوستان کے 2000 سے زائد فوجی جان کی بازی ہار چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
سیاچن پر گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران پاکستان اور ہندوستان کے 2000 سے زائد فوجی جان کی بازی ہار چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

دنیا کا بلند ترین فوجی محاذ تصور کیے جانے والے سیاچن میں برفانی تودہ گرنے سے کم از کم 4 بھارتی فوجیوں سمیت 6 افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

خطہ ہمالیہ میں پیر کو مقبوضہ کشمیر میں سیاچن کے مقام پر تقریباً 18ہزار فٹ کی بلندی پر بھارتی فوج کے دستے گشت کر رہے تھے کہ برفانی تودے کی زد میں آگئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان فوج کی سیاچن میں لاپتہ انڈین سپاہیوں کیلئے مدد کی پیشکش

بھارتی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان فوجیوں کی تلاش میں ریسکیو مشن شروع کیا گیا جس کے بعد فوجیوں سمیت 8 افراد کو نکال کر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

فوجی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ انتہائی کوششوں کے باوجود ہم 4 بھارتی فوجیوں اور 2 چوکیداروں کو بچانے میں ناکام رہے۔

فوج کے ایک اور ترجمان کرنل ابھینو نونیت نے کہا کہ حادثے میں بچ جانے والے دو بھارتی فوجیوں کا علاج جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاچن پر ہٹ دھرمی

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک بھارتی فوجی چوکی بھی برفانی تودے کی زد میں آئی لیکن اس کے نتیجے میں کسی قسم کی ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور اپنی ٹوئٹ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کو سلام پیش کیا۔

خیال رہے کہ بھارت کے قبضے میں سیاچن گلیشیئر کا سب سے بلند حصہ ہے جس کی بلندی 23،000 فٹ ہے اور اب تک برفانی تودے کی زد میں آ کر سیکڑوں بھارتی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارتی وزیر دفاع نے 2016 میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 'گزشتہ 32 سالوں میں سیاچن گلیشیئر پر 915 افراد ہلاک ہوئے، اس طرح سالانہ 28 افراد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: پگھلتا اور سکڑتا سیاچن گلیشیئر

سیاچن پر گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران پاکستان اور بھارت کے 2000 سے زائد فوجی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں سے بیشتر انتہائی اور ناقابل پیش گوئی موسمی تبدیلیوں کے باعث ہلاک ہوئے۔

یاد رہے کہ سیاچن گلیشیئر کو ایک بار پھر فوج سے پاک کرنے کا تصور پیش کیا گیا تھا تاہم بھارت نے مناسب حدود کے تعین اور موجودہ پوزیشن برقرار رکھنے کی تجویز پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث اس سے انکار کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں