بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کےجائزہ اجلاس میں وزیراعظم کی وزارت موسمیاتی تبدیلی کو آئندہ مون سون کے لیے دو ہفتے میں جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت
شائع05 ستمبر 202508:33pm
پنجاب کے تین دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، بارشوں سے سیلاب زدگان کی بحالی کا آپریشن متاثر ہوگا، سیلاب سے 39 لاکھ افراد اور 39 سو گاؤں متاثر ہوئے، عرفان علی کاٹھیا
سیلاب سے سب سے زیادہ پنجاب میں تباہی ہوئی، صوبے میں زرعی ایمرجنسی نافذ کر کے کسانوں کو بیچ اور کھاد میں سبسڈی فراہم کی جائے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی
چنیوٹ ہیڈ ورکس 5 لاکھ 39 ہزار، بلوکی ہیڈورکس پر ایک لاکھ 44 ہزار، سدھنائی ہیڈورکس پر ایک لاکھ 20 ہزار کیوسک پانی ریکارڈ، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا غیرمعمولی اونچے درجے کا سیلاب ہے، این ڈی ایم اے
دریائے چناب کی سطح مسلسل بلند ہونے سے حفاظتی بندوں پر دباؤ برقرار، 4 لاکھ سے زائد افراد کی نقل مکانی، ماہرین کو ہیڈ محمدوالا پر تباہی کا خدشہ، سیالکوٹ کے 85 سے زائد دیہات کا 26 اگست سے زمینی رابطہ منقطع
دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 17 ہزار کیوسک ہے، جبکہ خانکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، شہری دریاؤں کی طرف نہ جائیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے
مون سون کے نویں اسپیل کے دوران سندھ کے جنوبی اضلاع بشمول ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ، کراچی، حیدرآباد اور جامشورو میں بارشوں کا امکان ہے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی
گڈو بیراج پر اس وقت اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 3 لاکھ 22 ہزار 777 کیوسک اور سکھر بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 3 لاکھ 23 ہزار 800 کیوسک ہے، محکمہ آبپاشی سندھ
طوفانی بارش کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، ندی اور نالوں میں طغیانی، فصلوں کو بھی نقصان پہنچا، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل، معمولات زندگی بری طرح متاثر
قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بورے والا، عارف والا اور بہاولنگر کے اضلاع میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، پنجاب میں 46 اموات، 35 لاکھ افراد متاثر، 13 لاکھ ایکڑ زرعی زمین زیر آب آچکی، پی ڈی ایم اے
3900 سے زائد موضع جات اور 37 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی، چناب میں سیلابی صورتحال سے پہلے سے متاثر اضلاع دوبارہ متاثر ہوں گے، عرفان علی کاٹھیا کی پریس بریفنگ
تمام مقامی اور ضلعی انتظامیہ کو فوری حفاظتی و امدادی اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے جب کہ نشیبی علاقوں اور دریا کنارے رہنے والے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے، این ڈی ایم اے
پنجاب میں تاریخ کا سب سے بڑا انخلا اور ریسکیو آپریشن کیا گیا، سیلاب سے پیشتر بروقت انخلا سے ڈھائی لاکھ لوگ محفوظ رہیں، ریلوں میں گھرے 9 لاکھ سے زائد متاثرین کو بروقت ریسکیو کر لیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب