Dawnnews Television Logo
اپ ڈیٹ 28 مارچ 2024 08:54am

حماس ملٹری کمانڈر کی مسلمانوں سے فلسطین کی جانب مارچ کی اپیل

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ملٹری کمانڈر محمد الضیف نے غیر معمولی بیان جاری کرتے ہوئے مسلمانوں سے فلسطین کی جانب مارچ کرنے کی اپیل کردی۔

یروشلم اخبار کی رپورٹ کے مطابق عرب میڈیا کو جاری آڈیو بیان میں ملٹری کمانڈر نے اردن ،لبنان ، پاکستان اور ملائیشیا سمیت تمام عرب اور اسلامی ممالک کے مسلمانوں سے فلسطین کی جانب مارچ شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’کل نہیں بلکہ آج اور ابھی فلسطین کی طرف مارچ کریں، مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی جہاز میں شامل ہونے کے لیے سرحدوں اور پابندیوں کو رکاوٹ نہ بنائیں۔‘

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے رمضان کے فوری بعد رفح میں 6 ہفتوں تک حملوں کا منصوبہ بھی بنا لیا ہے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق ان حملوں کے بعد غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کیا جائے گا، بے دخلی کے بعد اسرائیل مصرکو اپنے اقدام کی باضابطہ اطلاع فراہم کرے گا۔

24 گھنٹوں میں 76 فلسطینی شہید

اُدھر اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں مزید 76 فلسطینی شہید ہوگئے۔

جب کہ کم از کم 18 فلسطینی غزہ میں گرائی جانے والی امداد لینے کی کوشش میں شہید ہو گئے ہیں اور 6 مزید لاشیں سمندر سے نکالی گئی ہیں۔

اس کےعلاوہ رات گئے اسرائیلی فورسز نےجبالیہ پناہ گزین کیمپ سمیت شمالی غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں، حملوں میں رہائشی عمارتوں اور جبالیہ میں برقی آلات کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جس سے وہاں آگ بھڑک اٹھی۔

جب کہ اسرائیلی فورسز نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اطراف میں توپ خانے سے حملے کیے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے رفح پر زمینی حملے کے لیے اپنے فوجی منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے امریکی حکام کے ساتھ دوبارہ میٹنگ کرنے کی درخواست کی ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ اور خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، پیر اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی حملوں میں تقریباً 160 فلسطینی شہید اور 195 زخمی ہوئے۔

اسرائیل کی طرف سے حال ہی میں کیے گئے حملوں میں 22 افراد شہید ہوئے، جن میں کم از کم 6 بچے اور 8 خواتین شامل ہیں، مشرقی رفح میں اسی دن ہلاک ہونے والے 7 افراد میں 4 خواتین اور ایک لڑکا بھی شامل ہے۔

پیر کے روز غزہ شہر میں الشفاء ہسپتال کے قریب رہائشی عمارت پر حملے کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہو گئے اور منگل کو شمالی رفح میں ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 9 بچے اور 5 خواتین سمیت 18 افراد شہید ہو گئے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ کی تازہ ترین رپورٹ میں یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ کا صحت کا نظام ’تباہ‘ ہو رہا ہے۔

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2024 09:13am

غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر تاحال عمل نہ ہوسکا، مزید 12 فلسطینی شہید

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی منظور شدہ قرارداد پر اب تک عمل نہ ہوسکا، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے علاقے المواصی میں مزید 12 فلسطینی شہید کردیے۔

قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں فلسطینیوں کے خیموں پر بم گرادیے، جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے نصیر ہسپتال کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے جہاں مریضوں کو مسلسل فائرنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس کے جنگجو تھے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے نائب فوجی کمانڈر مروان عیسیٰ رواں ماہ کے شروع میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

جب کہ حماس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس ان کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 414 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 787 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد 25 مارچ کو اسرائیل کے اتحادی امریکا کی عدم شرکت کے بعد منظور کی گئی۔

یہ قرارداد مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔

اسرائیل نے امریکا کی ووٹنگ سے پرہیز کرنے کے عمل پر شدید ردعمل کا اظہار کیا کیونکہ ایسا کرنے سے امریکا نے سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان کو قرارداد کو منظور کرنے کی اجازت دی۔

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ پہلی قرارداد ہے جس میں جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

’جنگ کے بعد نہ تو حماس اور نہ ہی اسرائیل غزہ پر حکومت کریں گے‘

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد نہ تو اسرائیل اور نہ ہی حماس غزہ پر حکومت کریں گے اور اس کے لیے ’متبادل‘ تلاش کرنا چاہیے۔

گیلنٹ اس وقت امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے سلسلے میں امریکا میں ہیں۔

احتجاج

اردن کے دارلحکومت عمان میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب واقع الکلوتی مسجد کے باہر فلسطینیوں کے حامی مظاہرین نے بینرز اور جھنڈے اٹھاکر احتجاج کی اور آگ بھی لگائی۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا جبکہ درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا، جنہوں نے منگل کی شام اردن کے دارالحکومت عمان میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

گزشتہ روز فلسطینی حامیوں کی جانب سے احتجاج کے تیسرے روز مظاہرین نے اردن سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

پولیس نے سفارت خانے پر دھاوا بولنے کی کوشش کرنے والے ہجوم کو پیچھے دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھیوں سمیت پرتشدد طریقے استعمال کیے ہیں۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2024 10:15am

عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد یقینی بنائے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کو خوش آئند قرار دے دیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے سیکیورٹی کونسل کی قرار داد پر عملدرآمد یقینی بنائے، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری صیہونی ظلم و جبر کو مستقل طور پر بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچے شہید ہوئے، غزہ میں اسرائیل نے ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا جو انتہائی قابلِ مذمت ہے۔

وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی فلسطینی ریاست کے حصول کے لیے حمایت جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلی بار اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

امریکا نے قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جب کہ سلامتی کونسل کے بقیہ 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

جنگ بندی کی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے تجویز کیا تھا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والے اس تنازع کے دوران اب تک 32 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جنگ بندی کے لیے بڑھتے عالمی دباؤ کے درمیان رمضان میں فوری جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرار داد پر امریکا نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بڑھانے اور اس کو بہتر کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2024 09:48am

سلامتی کونسل کا پہلی بار غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جب کہ سلامتی کونسل کے بقیہ 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

جنگ بندی کی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے تجویز کیا تھا۔

لڑائی کے دوران اب تک 32 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جنگ بندی کے لیے بڑھتے عالمی دباؤ کے درمیان رمضان میں فوری جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرار داد پر امریکا نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بڑھانے اور اس کو بہتر کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں اسرائیلی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد پر آج پھر ووٹنگ ہوگی۔

عمان میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا ’ابھی سب سے اہم غزہ میں فوری جنگ بندی ہے، ہم جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں۔‘

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں دوہرا معیار ہوسکتا ہے لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہے، بین الاقوامی برادری بھی اسرائیل پر جنگ بندی پر دباؤ ڈالنے کے لیے آواز اٹھا رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی جسے روس اور چین نے مسترد کردیا تھا جب کہ سیز فائر کے حوالے سے پچھلی قرارداد کو امریکا نے ویٹو کردیا تھا،

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 142 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 412 زخمی ہو چکے ہیں جب کہ حماس کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 139 ہے۔

شائع 24 مارچ 2024 01:30pm

غزہ: الشفا ہسپتال آپریشن، اسرائیلی فوجیوں پر خواتین کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا الزام

الشفا ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن ساتویں روز میں داخل ہو گیا ہے، ایک طرف جہاں اسرائیلی فوج نے سیکڑوں مریضوں، بے گھر فلسطینیوں اور طبی عملے کو انخلا کا حکم دیا ہے وہیں یہ انکشاف ہوا ہے کہ صیہونی فوج آپریشن کے دوران فلسطینی خواتین کا ریپ کرکے انہیں قتل کررہی ہے۔

الشفا ہسپتال کے قریب ایک عمارت میں پھنسی ہوئی ایک فلسطینی خاتون نے قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کو بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر جاری چھاپے کے دوران خواتین کو اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنایا اور پھر قتل کردیا۔

جمیلہ الحسی (جنہوں نے 6 دن عمارت کے اندر محصور رہ کر گزارے) نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ الشفا ایک ’جنگی علاقہ‘ (war zone) بن چکا ہے۔

فلسطینی خاتون نے کہا کہ ’اسرائیل فوجیوں نے خواتین کا ریپ کیا، انہیں اغوا کیا اور گولیاں برسا کر قتل کردیا اور ان کی لاشیں اپنے کتوں کے آگے رکھ دیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کیا اس سے بھی بدتر کچھ اور ہوسکتا ہے؟ کیا خواتین کو مدد کے لیے پکارنے کی آواز سننے سے بڑھ کر کوئی اور خوفناک بات ہوسکتی ہے اور جب ہم مدد کے لیے اسرائیلی فوجیوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ ہم پر گولی چلا دیتے ہیں؟‘

خاتون نے کہا کہ ’ہم جسمانی اور نفسیاتی طور پر ایک وحشیانہ جنگ برداشت کر رہے ہیں۔‘

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر، 18 مارچ کو، الشفا ہسپتال میں آپریشن شروع کیا تھا جہاں ان کا دعویٰ تھا کہ ہسپتال میں بڑی تعداد میں حماس کے فائٹر موجود ہیں۔

اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ’اب تک ہسپتال میں 170 فائٹرز مارے جاچکے ہیں، 800 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے جبکہ بڑی تعداد میں اسلحے اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کا پتا چلا ہے۔

اس آپریشن کو 7 دن گزرنے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں رکنے کا کوئی امکان نہیں۔

الشفا ہسپتال سے محض 500 میٹر کی مسافت پر رہنے والے 59 سالہ محمد نے بتایا کہ ہر کسی کو ڈر ہے کہ اسے قتل یا گرفتار کر لیا جائے گا، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ غزہ جہنم کی آگ سے بدتر ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں الشفا ہسپتال کی گلیوں میں کئی لاشیں دیکھی ہیں اور ٹینکوں نے ہسپتال تک جانے والے راستے بند کر رکھے ہیں جبکہ میں نے الشفا ہسپتال کے ساتھ واقع گھر میں آگ لگی ہوئی دیکھی۔

وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جنگ میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 32 ہزار 226 ہو گئی ہے۔

7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 74 ہزار 518 افراد زخمی ہوئے ہیں، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 84 افراد شہید اور 106 زخمی ہوئے ہیں۔

شائع 24 مارچ 2024 07:42am

رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا، انتونیو گوتریس

اسرائیلی فورسز نے غزہ میں دیر البلاہ میں ایک مکان پر بمباری کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ ایک بار پھر امداد کے منتظر فلسطینیوں پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مزید 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا۔

غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں مشکلات کا شکار نظر آتی ہیں، حماس کے ایک رکن نے بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے ان کی حالیہ تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔

انتونیو گوتریس کا رفع کراسنگ کا دورہ

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح کراسنگ کا دورہ کیا، انہوں نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے، ہمارے پاس جنگ روکنے کا اختیار نہیں، جن کے پاس اختیار ہے ان سے اپیل ہے کہ غزہ جنگ روکی جائے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اتنے لوگوں کو مرتا ہوا اور اتنی اذیتوں میں نہیں دیکھا جاسکتا، اسرائیل کو انسانی امداد کی رسائی پورے غزہ میں بلا روک ٹوک دینی چاہیے۔

انتونیو گوتریس کے رفح کے دورے پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہا کہ انتونیو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ اسرائیل مخالف ادارہ بن چکا، اقوام متحدہ ایسا ادارہ بن چکا جو دہشت گردی کا تحفظ اور پشت پناہی کرتا ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 142 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 412 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے رفع میں بڑے زمینی آپریشن کرنے کی منظوری دی ہے، نیتن یاہو نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔

شائع 21 مارچ 2024 08:30am

الشفا ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن کا چوتھا روز، 100 سے زائد فلسطینی شہید

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر امریکا سے کہا ہے کہ حماس کو شکست دینے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، دوسری جانب اسرائیل کی غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران بمباری کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بینجمن نیتن یاہو نے امریکی ریپبلکن سینیٹرز سے کہا کہ اسرائیل حماس کو شکست دینے کے لیے جنگ جاری رکھے گا۔

غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال پر اسرائیل کا چھاپہ اور آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب رات گئے اسرائیلی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا، وفا نیوز ایجنسی کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں دو فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ بھوک اور بیماری غزہ میں موت کی سب سے بڑی وجہ بننے کے دہانے پر ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 923 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 96 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

جنگ بندی پر بات چیت کیلئے انٹونی بلنکن سعودی عرب پہنچ گئے

دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب پہنچ گئے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب سے مصر اور پھر اسرائیل جائیں گے۔

7 اکتوبر کو اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چھٹی مرتبہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی حالیہ تجویز پر اسرائیل کا ردعمل ’منفی‘ تھا، جس کی وجہ سے قطر میں ہونے والی بات چیت ایک بار پھر ناکام ہو جائے گی۔

شائع 20 مارچ 2024 07:48am

غزہ: امداد تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیل کی بمباری، 23 فلسطینی شہید

غزہ میں امدادی تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 23 افراد شہید ہو گئے۔

وفا نیوز ایجنسی نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج کی جانب سے کیمپ میں 3 منزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی تھی، حملے میں زخمی ہونے والوں کو دیر البلاح کے الاقصی شہداء اسپتال لے جایا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ غزہ کی آبادی اب 100 فیصد ’شدید خوراک کے عدم تحفظ‘ کا شکار ہے، تاریخ میں اس طرح کی یہ پہلی مثال ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار819 فلسطینی شہید اور 73 ہزار934 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

اسرائیل اور امریکی حکام کی ملاقات

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے غزہ میں قحط کی خبروں کے بارے میں گہری تشویش کا حوالہ دیتے ہوئےکہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حکام ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن میں ملاقات کریں گے جس میں رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن پر بات چیت ہوگی۔

جین پیئر نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ ملٹری، انٹیلی جنس اور انسانی ہمدردی کے حکام کی ایک سینئر ٹیم کو بات چیت کے لیے واشنگٹن بھیجیں۔

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2024 12:17pm

غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فورسز کے حملے، بچوں سمیت 22 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج نے ماہ صیام میں بھی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں، رات گئے رفح اور خان یونس میں معصوم بچوں سمیت مزید 22 فلسطینی شہید کردیے۔

’وفا نیوز ایجنسی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے رفح میں 2 گھروں اور ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 14 فلسطینی شہید ہوگئے۔

جبالیہ میں بھی اسرائیلی فورسز نے ایک مکان پر گولہ باری کی ہے جس میں بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا، حملے کے نتیجے میں بہت سے دیگر لوگ زخمی بھی ہوئے۔

غزہ کے طبی حکام کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 31 ہزار 726 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 792 زخمی ہو چکے ہیں۔

یونیسیف کےایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسلز نے کہا کہ بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں اموات کی شرح کسی بھی تنازع یا جنگ میں نہیں دیکھی گئی ہے لیکن دنیا ان جرائم پر بالکل خاموش ہے، ان بچوں کے پاس اب رونے جتنی طاقت بھی نہیں بچی۔

قحط سالی کی سنگین صورت حال

دنیا بھر میں فاقہ کشی کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ’آئی پی سی‘ نے غزہ میں قحط سالی کی سنگین صورت حال سے خبردار کردیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ کی 70 فیصد آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے، غزہ کے شمالی حصے میں مئی تک مکمل قحط کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وسط فروری سے اب تک غزہ کی 79 فیصد آبادی تباہ کن درجے کی بھوک کا شکار ہو چکی ہے، جولائی تک یہ شرح 92 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

غزہ میں قحط انسان کی پیدا کردہ تباہی ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو شدید بھوک اور مصائب کا سامنا ہے، آئی پی سی رپورٹ غزہ میں تشویشناک صورتحال کی غماز ہے۔

سیکرٹری جنرل نے آئی پی سی درجہ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد غیر معمولی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ غزہ میں یہ قحط مکمل طور پر انسانوں کی پیدا کردہ تباہی ہے، ہمیں اس ناقابل تصور، ناقابل قبول اور بلاجواز عمل کو روکنے کے لیے ابھی فوری قدم اٹھانا چاہیے۔

مذاکرات دوبارہ شروع

امریکی و اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔

امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایکسیئس‘ نے 2 نامعلوم اسرائیلی حکام اور براہ راست باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنی کی سربراہی میں اسرائیلی وفد نے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کی قیادت میں قطری اور مصری ثالثوں سے ملاقات کی۔

ایک سینیئر اسرائیلی عہدیدار نے امریکی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ مذاکرات کے تازہ مرحلے میں کم از کم 2 ہفتے لگ سکتے ہیں اور اسرائیلی وفد قطری اور مصری ثالثوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے لیے دوحہ میں قیام کرے گا۔

عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان ثالث پیغام رسانی کررہے ہیں جو دوحہ میں ایک ہی کمپاؤنڈ کے الگ الگ حصوں میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل، مشکل اور پیچیدہ عمل ہونے جا رہا ہے لیکن ہم کوشش کرنا چاہتے ہیں اور کسی معاہدہ تک پہنچنا چاہتے ہیں۔

اسرائیل نیوز ویب سائٹ ’ٹائم آف اسرائیل‘ نے دیگر اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈیوڈ برنی کی آج منگل کو اسرائیل واپسی کا امکان ہے جبکہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم دوحہ میں ہی رہے گی۔

اس حوالے سے حماس یا ثالثی کرنے والے ممالک کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

شائع 18 مارچ 2024 07:37am

اسرائیل کا غزہ کے الشفا ہسپتال پر رات گئے حملہ، متعدد فلسطینی زخمی

اسرائیلی فورسز نے رات گئے غزہ کے الشفا ہسپتال پر چھاپہ مار دیا اور شدید فارئرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں سینکڑوں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز ہسپتال میں آپریشن کررہی ہے، حماس کے سینئر جنگجو ہسپتال کے اندر دوبارہ منظم ہو گئے ہیں اور وہ ہسپتال کو اسرائیل پر حملے کرنےکیلئے استعمال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب سے اسرائیلی فورسز کی ہسپتال کے اندر بھاری فائرنگ سے مریض اور ہسپتال کا عملہ خوف ہراس میں مبتلا ہے۔

واٹس ایپ گروپ پر پوسٹ کی گئی ریکارڈ کال میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل ٹینک نے ہسپتال کو گھیر لیا ہے، ہم خیمے کے اندر چھپے ہوئے ہیں، ہمیں کمپاؤنڈ کے آس پاس ٹینک سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی غیر تصدیق شدہ فوٹیج میں ہسپتال کے اردگرد شدید فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے ایک بیان میں اسرائیلی کے ہسپتال میں چھاپے کو بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے اپنے من گھڑت بیانیے کا استعمال کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ ہزاروں کی تعداد میں بے گھر فلسطینی اس ہسپتال میں پناہ لے رہے ہیں، جہاں اسرائیلی فورسز نے چھاپہ مارا تھا۔

اسرائیل فورسز نے دعویٰ کیا کہ اسے ہسپتال کے نیچے سرنگوں کا ایک نیٹ ورک ملا ہے جسے حماس نے اسرائیل ڈیفنس فورس کے نومبر 2023 کے چھاپے کے دوران استعمال کیا تھا۔

تاہم حماس نے اسرائیل فورسز کے الزامات اور دعوؤں کی تردید کردی ہے۔

دوسری جانب وسطی غزہ میں دیر البلاح پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 12 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 645 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 676 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1,139 ہے۔

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2024 10:12am

غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 64 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، صیہونی بمباری سے مزید 64 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیل نے رات گئے دیر البلاح کے ایک مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 64 فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

دوسری جانب مصری حکام کا کہنا ہے کہ قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ پر مذاکرات آج سے دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ 7 امدادی ٹرک جبالیہ پہنچ چکے ہیں اور 6 غزہ سٹی پہنچ چکے ہیں، 4 مہینوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ امدادی ٹرک بغیر کسی پریشانی یا مداخلت کے غزہ پہنچے ہیں۔

یونیسیف کے مطابق شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت ایک ماہ میں دگنی ہو گئی ہے، جس میں 2 سال سے کم عمر کے ایک تہائی بچے متاثر ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 553 فلسطینی ہلاک اور 73 ہزار 546 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

اسرائیل حماس مذاکرات آج پھرشروع ہونےکاامکان

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات آج سے پھر شروع ہونے کا امکان ہے ۔ اسرائیلی مذاکراتی وفد میں موساد کے سربراہ بھی شامل ہوں گے ۔

معاہدہ ممکنہ طور پر تین مرحلوں پر مشتمل ہوگا، پہلے مرحلے میں 350 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 35 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ہوگی جس کے بعد حماس کی جانب سے فوجیوں کا انخلا اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

مذاکرات میں قطر اور مصری حکام شریک ہوں گے، اسرائیلی میڈیا کے مطابق مذاکرات سے قبل اسرائیلی کابینہ کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2024 04:37pm

’جنگ سے پہلے میں خوبصورت تھی، اب نہیں ہوں‘، فلسطینی بچی کی ویڈیو وائرل

7 اکتوبر سے غزہ میں شروع ہونے والی جنگ نے ہزاروں افراد کو متاثر کیا ہے، تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ کشیدہ صورتحال میں بچوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے، چاروں طرف تباہی دیکھ کر فلسطینی بچے مختلف انداز میں اپنا تجربہ شئیر کررہے ہیں، ایسے میں ایک ننھی بچی کی ویڈیو بھی وائرل ہورہی ہے۔

یہ ویڈیو مختلف خبر رساں اداروں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شئیر کی گئی جن میں ٹی آر ٹی ورلڈ، الجزیرہ وغیرہ شامل ہیں، بچی کی گفتگو سے ایسا لگتا ہے کہ وہ اس وقت رفع شہر میں ہے جہاں لاکھوں بے گھر شہری خوف میں زندگی بسر کررہے ہیں۔

ویڈیو میں ننھی بچی کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ کس طرح غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری نے اسے ’برباد‘ کر دیا اور اس کے پاس واپس جانے کے لیے کچھ نہیں بچا۔

جب کسی نے بچی سے جنگ کے بارے میں پوچھا تو بچی نے کہا کہ ’یہ بہت بری ہے، جنگ کی شروعات سے میرا چہرہ بھی بدصورت ہوگیا ہے۔‘

بچی اپنی بات مکمل کرنے کے دوران اپنے ہاتھ کے اشارے سے بھی کہتی ہے کہ ’جنگ سے پہلے میں خوبصورت تھی، میرا چہرہ بھرا بھرا تھا، میری زندگی بہتر تھی لیکن اب تباہی اور مردہ لاشوں کی وجہ سے ہم سب بدصورت ہو گئے ہیں، جنگ نے ہمیں برباد کر دیا ہے، میں اس طرح نہیں دکھتی تھی، میں خوبصورت تھی،لیکن جنگ نے ہمیں برا بنا دیا ہے ۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ جب ہم غزہ سے باہر نکل گئے تب بھی حالات بہتر نہیں ہوئے، میں وہاں واپس نہیں جانا چاہتی، وہاں نہ بجلی ہے، نہ خوراک، نہ بنیادی ضروریات، میں وہاں کیوں جاؤں؟ میرے والد کو بھی اسرائیلی فورسز نے گرفتار کرلیا ہے’۔

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2024 09:18am

اسرائیل کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ، 6 فلسطینی شہید، 83 زخمی

اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں خوراک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور کم از کم 83 زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اُس واقعے سے ایک گھنٹے بعد ہوا جب اسرائیل نے جنوبی رفح میں اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے مرکز پر بمباری کی تھی جس میں اقوام متحدہ ایجنسی کا ایک کارکن سمیت 5 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

امریکا نے زور دیا ہے کہ اسرائیل کو انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے چاہیے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ زمینی حملے شروع کرنے سے پہلے رفح میں پھنسے تقریباً 14 لاکھ فلسطینی شہریوں کو غزہ کے وسط میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 272 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 24 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے اور درجنوں کو قید کر رکھا ہے۔

اسرائیل کا رفح میں اقوام متحدہ کے امدادی مرکز پر حملہ

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے رفح کے مشرقی حصے میں خوراک کی تقسیم کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں عملے کا ایک رکن جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ مرکز میں بمباری سے مزید 4 افراد بھی مارے گئے ہیں۔

جنگ بندی کی کوششیں

رمضان سے قبل امریکی، قطری اور مصری ثالثوں پر مشتمل وفد نےمقدس ماہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کوشش کی تھی تاہم اس میں اب تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا تھا کہ اگرچہ بات چیت جاری ہے، لیکن ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے قریب نہیں ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے مقاصد کے حصول کے لیے رفح میں داخل ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنے کو حماس کی فتح کے طور پر دیکھا جائے گا۔

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2024 09:40am

غزہ میں جنگ بندی سے متعلق کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، مزید 72 فلسطینی شہید

ماہ صیام میں بھی اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری اور فائرنگ جاری ہے، اقوام متحدہ اور عالمی رہنماؤں کی جانب رمضان المبارک میں جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود اب تک اس میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 72 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غزہ میں رمضان سے پہلے جنگ بندی کے لیے کوششیں کرنے والے ممالک قطر، مصر، امریکا جنگ بندی کرانے میں ناکام رہے ہیں، جنگ بندی مذاکرات سے متعلق ایک ذرائع نے ’اے ایف پی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ’رمضان کے پہلے نصف میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر سفارتی دباؤ بھی ڈالا جائے گا۔‘

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یروشلم میں اسرائیلی فوج نے نوعمر لڑکے سمیت تین فلسطینی شہریوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

دوسری جانب جنین پناہ گزین کیمپ کے قریب حماس اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 184 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 889 زخمی ہوچکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 139 ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ رفح میں زمینی آپریشن سےحماس کاخاتمہ چاہتے ہیں۔

علاوہ ازیں امریکی سینیٹرز نے جوبائیڈن سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنےکا مطالبہ کردیا، اسی حوالے سے برنی سینڈرز سمیت 8 امریکی سینیٹرز نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھ دیا۔

خط میں مطالبہ کیا گیا کہ امریکا اسرائیل پرامدادکی ترسیل میں رکاوٹ نہ بننے پر دباؤ ڈالے، دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی اسرائیل کو جنگ میں اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ قحط زدگی، بھوک و بیماری سے دوچار فلسطینی اسرائیلی جنگ کے ماحول میں روزے رکھیں گے، خیال رہے اسرائیل حماس جنگ چھٹے ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ کی حماس کے اہم رکن سے ملاقات

اس سے قبل 12 مارچ کو حزب اللہ نے کہا کہ ان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حماس کے سیاسی بیورو کے ایک اہم رکن خلیل الحیا سے ملاقات کی ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ حماس کی جنگی کوششوں کی حمایت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ آج (13 مارچ کو) ٹیلی ویژن پر خطاب کرنے والے ہیں۔

حزب اللہ نے بارہا کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ ہی اسرائیل پر اپنے حملے روکے گے۔

لیکن اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تب بھی لبنان سے حزب اللہ کو ہٹانے کا اسرائیل کا مقصد برقرار رہے گا۔

اکتوبر2023 میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے لبنان میں کم از کم 317 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو ہیں بلکہ 54 عام شہری بھی شامل ہیں۔

اسرائیل میں سرحد پار سے ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 10 فوجی اور 7 شہری مارے گئے ہیں۔

’اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی معاہدے کے قریب نہیں ہیں‘

12 مارچ کو قطر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں جنگ روکنے اور یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے معاہدے کے قریب نہیں ہیں، قطر نے خبردار کیا کہ صورت حال ’انتہائی سنگین‘ ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ’ہم کسی معاہدے کے قریب نہیں ہیں، دونوں فریقین کے درمیان اب تک کسی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا جو معاہدے پر عمل درآمد پر موجودہ اختلاف کو دور کر سکے۔‘

شائع 12 مارچ 2024 10:02am

غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے رمضان میں بھی جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے ماہ رمضان میں بھی جاری ہیں، خان یونس اور رفح میں بمباری کرکے مزید 67 فلسطینی شہید کردیے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ماہِ رمضان میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں کوئی کمی نہ آسکی، یکم رمضان کی طرح آج بھی شمالی غزہ کے مختلف علاقوں میں آگ اور بارود کی برسات جاری رہی۔

اسرائیلی حملوں میں مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

صیہونی فوج نے مغربی علاقے تلکرم میں بھی 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔

اسرائیلی فورسز کے اہلکار ایک سویلین گاڑی میں سوار تھے جب انہوں نے ایک دکان کے اندر موجود 2 افراد پر فائرنگ کردی۔

’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے جنوب میں کویت راؤنڈ اباؤٹ پر امدادی ٹرکوں کے انتظار میں کھڑے فلسطینیوں پر ایک بار پھر حملہ کردیا ہے، جس میں 7 افراد شہید ہو گئے۔

حملے میں زخمی ہونے والے 20 سے زائد افراد کو الشفا میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔

غزہ کے درجنوں افراد نے رمضان کے پہلے دن کی نماز چند روز قبل اسرائیل کے فضائی حملے سے متاثرہ مسجد کے کھنڈرات کے درمیان ادا کی۔

غزہ میں 9 ہزار خواتین کو شہید کیا جا چکا، فلسطینی وزیر برائے اقوام متحدہ

اقوام متحدہ میں فلسطینی وزیر برائے امور خواتین امل حمد نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مقامِ خواتین کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دنیا کی تمام خواتین سے فلسطینی خواتین کی حمایت میں کھڑے ہونے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ میں غزہ سے ہوں اور غزہ میں ہمارے لوگ نسل کشی، بھوک اور پیاس کا بری طرح شکار ہیں، اسرائیلی حملوں نے تمام ضروریات زندگی کو تباہ کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جانا چاہیے تاکہ غزہ کے لوگوں کو رمضان کے دوران فوری ریلیف مل سکے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا جنگ بندی کا مطالبہ

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے رمضان میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

انتونیو گوتیرس نے نشاندہی کی کہ مسلمانوں کا امن و سلامتی پھیلانے والا ماہ مقدس رمضان شروع ہوگیا ہے، رمضان میں بھی غزہ میں خون ریزکارروائیاں جاری ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان کا احترام کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کی جائے اور امداد کی رسائی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔

واضح رہے کہ7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 31 ہزار 45 ہوچکی ہے جبکہ 72 ہزار 760 زخمی ہوگئے۔

شائع 11 مارچ 2024 08:29am

یکم رمضان کی رات بھی غزہ پر اسرائیلی بمباری، 10 فلسطینی شہید

ماہ رمضان میں بھی اسرائیلی فوج کی جارحیت نہ رک سکی، یکم رمضان کی رات اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے علاقے رفح میں بمباری کی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ کے شہر رفح اور وسطی حصے میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملے کیے ہیں۔

راتوں رات یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب غزہ میں فلسطینی رمضان کا پہلا روزہ رکھنے کی تیاری کر رہے تھے۔

اسرائیلی بمباری کے باعث 10 فلسطینی شہید ہوگئے، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 45 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 654 زخمی ہوچکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

شائع 10 مارچ 2024 08:27am

غزہ میں 5 ماہ سے جاری جنگ کیخلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج

اسرئیلی فوج نے رات گئے نصیرت کیمپ سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر بارود برسا کر خواتین اور بچوں سمیت 13 فلسطینیوں کو شہید کردیا، دوسری جانب غزہ میں 5 ماہ سے جاری جنگ کے خلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کیا گیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک نومولود اور ایک خاتون غذائی قلت کے باعث انتقال کر گئے، جس کے بعد غذائی قلت سے مرنے والوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔

رات گئے اسرائیلی فوج نے رفح میں رہائشی ٹاور تباہ کردیا، 24 گھنٹے میں مزید 82 فلسطینی مارے گئے۔

دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے رمضان سے قبل اسرائیل کے اتحادیوں سے جنگ کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ نے بتایا کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت جاری ہے، اس کےعلاوہ کینیڈا اور سویڈن نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اونروا کی امداد دوبارہ بحال کردی۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہزار 960 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 524 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

غزہ میں جنگ کیخلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج

غزہ پر 5 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کیخلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کیا گیا۔

امریکی شہر نیویارک میں لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی، مظاہرین نے اسرائیل سے حملے روکنے اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

لندن میں بھی شہریوں نے فلسطین کے حق میں احتجاج، خواتین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا کر اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔

فرانس کے شہر پیرس میں بھی اقوام عالم سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیاگیا۔

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی نکالی گئی، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے عوام نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2024 10:09am

جوبائیڈن کا ’متضاد‘ بیان، اسرائیل کو ’ریڈ لائن‘ عبور نہ کرنے پر اصرار

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ کے دوران ’ریڈ لائن‘ عبور نہیں کرنا چاہیے، لیکن فوری طور پر اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کوئی ریڈ لائن نہیں ہے اور میں اسرائیل کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔‘

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی چینل ایم ایس این بی سی کو ’متضاد‘ انٹرویو میں جوبائیڈن نے کہا کہ رفح شہر پر اسرائیلی حملہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے لیے ان کی ’ریڈ لائن‘ ہے۔

تاہم انہوں نے فوری طور پر اپنے بیان سے پیچھے ہٹے ہوئے کہا کہ کوئی ’ریڈ لائن‘ نہیں ہے اور وہ کبھی بھی ’اسرائیل کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔‘

بائیڈن نے اسرائیل کے دفاع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی ریڈ لائن نہیں ہے جہاں وہ ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دے، بشمول آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم، جو اسرائیل کی حفاظت کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’حماس کو نشانہ بنانے کے لیے مزید فلسطینیوں کی ہلاکتیں نہیں ہو سکتیں، غزہ میں جنگ سےاسرائیلی وزیراعظم اپنےملک کو ہی نقصان پہنچا رہے ہیں،‘

عام شہریوں کی مزید اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بائیڈن نے نتن یاہو پر زور دیا کہ وہ رفح پر اس وقت تک کوئی بڑا حملہ نہ کریں جب تک اسرائیل بڑے پیمانے پر انخلا کا منصوبہ تیار نہیں کرتا۔

یاد رہے کہ غزہ کے 23 لاکھ فلسطینیوں میں سے نصف سے زیادہ لوگ رفح کے علاقے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

بائیڈن نے اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حماس کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے نمٹنے کے اور بھی طریقے ہیں’۔

انہوں نے یرغمالیوں کی رہائی اور امداد کی فراہمی میں آسانی کے لیے 6 ہفتے کی جنگ بندی کے لیے اپنے مطالبے پر بھی زور دیا۔

مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان سے پہلے بھی جنگ بندی سے متعلق سوال پر جوبائیڈن نے جواب دیا کہ ’میرے خیال میں یہ ممکن ہے، میں پوری کوشش کروں گا‘۔

شائع 09 مارچ 2024 01:01pm

غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 78 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ نہ تھم سکا، اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹے میں مزید 78 فلسطینیوں کو شہید کردیا جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 30 ہزار878 ہوگئی جبکہ 72 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق غزہ میں فضا سے گرائی جانے والی امداد کی زد میں آکر 5 فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، رپورٹس کے مطابق پیراشوٹ نہ کھلنے کے باعث امدادی سامان نیچے کھڑے لوگوں پر آگرا۔

غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، کچھ رپورٹس میں اس حادثے کا تعلق امریکی فضائی امداد سے جوڑا گیا ہے تاہم امریکی فوج نے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فضا سے گرائی جانے والی امداد کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات سے آگاہ ہیں، ہم لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، تاہم کچھ رپورٹس کے برعکس یہ حادثہ امریکی فضائی امداد کا نتیجہ نہیں ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اتوار کو رمضان کے آغاز تک غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔

سربراہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کیا۔

انہوں نے معصوم انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں 5 ماہ سے جاری حالات کو جہنم سے مشابہہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 31 ہزار لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، 72 ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوچکے ہیں، ہزاروں لاپتا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت کے 406 مراکز پر حملے کیے جاچکے ہیں، 118 ہیلتھ ورکرز حراست میں ہیں، 3 میں سے صرف ایک ہسپتال جزوی طور پر فعال ہے ہے، کیا یہ (مظالم) کافی نہیں ہے؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رمضان کے مہینے میں سوڈان میں فوری طور پر جنگ بندی کے لیے قرارداد منظور کی ہے، اس تناظر میں چین نے سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو فراموش نہ کرے۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب سفیر ڈائی بنگ نے کونسل سے کہا کہ سوڈان میں ماہ رمضان کے دوران جنگ بندی کی قرارداد منظور کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ غزہ کے لوگ اب بھی بمباری کی زد میں ہیں، عالمی برادری کو فوری جنگ بندی کے لیے زور دینا چاہیے۔

دوسری جانب حماس نے دوٹوک الفاط میں واضح کردیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنے مطالبات سے دستبردار نہیں ہوں گے اور اسرائیلی فوجیوں کے انخلا تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2024 12:25pm

پاکستان کا رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے ماہِ رمضان کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ غزہ میں شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ کے متاثرین کو فوری امداد، طبی سہولتیں دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہم غزہ میں ماہ صیام کے دوران فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ میں فلسطینیوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کے لیے سوشل میڈیا پر تہنیتی پیغام بھیجا گیا، تاحال کابینہ نہیں بنی ہے، اس کے بعد خارجہ پالیسی وضع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایوں سے تعلقات کا تعین نئی کابینہ یا وزیرخارجہ کریں گے، بھارت سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری، عزت و احترام کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا تدارک کرکے مسئلہ کشمیر حل کرے تو بات چیت شروع کی جاسکتی ہے، عالمی یوم خواتین پر مقبوضہ کشمیر کی بہادر خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران-پاکستان گیس پائپ لائن پر پیش رفت ہورہی ہے، وفاقی کابینہ نے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ پاکستان کے اندر 80 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن کی تعمیر ہوگی۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں 30 ہزار 717 فلسطینی شہید جبکہ 72 ہزار 156 زخمی ہوچکے ہیں۔

شائع 06 مارچ 2024 11:12am

او آئی سی اجلاس: سعودی وزیر خارجہ کا رفح میں فوجی کارروائی کیخلاف اسرائیل کو انتباہ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے رفح میں ممکنہ اسرائیلی فوجی کارروائی کے خطرناک نتائج ہوں گے۔

’عرب نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق جدہ میں منعقدہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ فیصل نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے نقل مکانی کی مخالفت پر سعودی عرب کا مؤقف دہرایا۔

او آئی سی کا یہ غیر معمولی اجلاس حماس اور اسرائیل کے درمیان اکتوبر میں شروع ہونے والی جنگ پر بات چیت کے لیے منعقد کیا گیا۔

7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے جاری اسرائیل کے حملوں میں 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

عالمی سطح پر اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کچھ ممالک کے مؤقف اور تباہی کی شدت کو سمجھنے میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، ہم دیکھ رہے ہیں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، علاوہ ازیں ہم نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر بہت سے ممالک کو آمادگی کا اظہار کرتے سنا۔

عرب امن اقدام کے تحت فلسطینی ریاست کا قیام کئی عرب اور مسلم اکثریتی ریاستوں کا طویل عرصے سے مؤقف رہا ہے، یہ ریاست 1967 والی سرحدوں کے مطابق ہوگی جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہوگا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کی تشکیل کی بدولت وہ اپنے حقوق حاصل کر سکیں گے، تحفظ کے ساتھ رہ سکیں گے اور اپنی منزل کا خود تعین کر سکیں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کی حمایت پر بھی زور دیا اور ادارے کو تحلیل کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا، انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے غزہ میں شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا اور تمام حامیوں پر زور دیتا ہے کہ وہ محصور غزہ کی پٹی میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے انسانی ہمدردی کے مشن میں اپنا معاون کردار ادا کریں۔

انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے اِس ادارے کے لیے فنڈنگ معطل کرنے والے ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں۔

واضح رہے کہ متعدد ممالک نے یو این آر ڈبلیو اے کے لیے مالی امداد اس وقت ختم کر دی تھی جب اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے ملازمین کا حماس سے تعلق ہے اور وہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔

شائع 05 مارچ 2024 08:20am

غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت جاری، مزید 124 فلسطینی شہید

غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی بمباری جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 124 فلسطینی شہید کردیے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی دہشتگردی کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد 30 ہزار 534 ہوگئی جبکہ 72 ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

ادھر مغربی کنارے میں بھی صیہونی فوج کی کارروائیاں نہ تھم سکیں، جینن، قلقلیا سمیت مختلف علاقوں میں فائرنگ سے کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے غزہ کی صورتِ حال کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں لوگوں کے پاس کھانے، پینے کو کچھ نہیں، غزہ میں امداد پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

شائع 04 مارچ 2024 12:56pm

نائب امریکی صدر کا اسرائیل کے بجائے حماس سے جنگ بندی کا مطالبہ

نائب امریکی صدر کا اسرائیل کے بجائے حماس سےجنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اسرائیل کو غزہ میں امداد کی ترسیل پر زور دیا۔

غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق امریکی نائب صدر کمالا ہیرس نے دو ٹوک الفاظ میں اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں ’انسانی تباہی‘ کو کم کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہا۔

کمالا ہیریس نے شہر سیلما میں سامنے خطاب کرتے ہوئے کم از کم 6 ہفتے تک غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور حماس پر زور دیا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قبول کرے۔

انہوں نے کہا کہ ’غزہ کے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، حالات سنگین ہیں، اسرائیلی حکومت کو غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے مزید اقدامات کرنا چاہیے، اسرائیل اس حوالے سے بہانے بنانے سے گریز کرے۔‘

کمالا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو نئی سرحدی گزرگاہیں کھولنی ہوں گی، امداد کی ترسیل پر غیر ضروری پابندیاں عائد نہیں کرنی چاہئیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے اور بنیادی خدمات کی بحالی کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ زیادہ خوراک، پانی اور ایندھن لوگوں تک پہنچ سکے۔’

یاد رہے کہ 2 مارچ کو غزہ میں غذائی قلت سے ایک درجن سے زائد بچوں کی اموات کے بعد امریکا نے فضا سے امداد گرانے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل نے 3 مارچ کے روز قاہرہ میں غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کا بائیکاٹ کیا جب حماس نے زندہ یرغمالیوں کی مکمل فہرست دینے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

کمالا ہیرس نے کہا کہ ’حماس کا دعوی ہے کہ وہ جنگ بندی چاہتی ہے، ٹھیک ہے، پھر انہیں معاہدہ قبول کرنا ہوگا، یرغمالیوں کو ان کے اہل خانہ سے ملا دیں اور غزہ کے لوگوں کو امدادفراہم کریں۔

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2024 02:09pm

رفح پر اسرائیلی بمباری سے جڑواں بچوں سمیت درجنوں افراد شہید

غزہ کے شہر رفع میں مسلسل اسرائیلی بمباری سے جڑواں بچوں سمیت 25 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی خاتون اپنی شادی کے 11 سال بعد ماں بنی تھیں، ان کے ہاں 4 ماہ قبل جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی، تاہم رفع میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دونوں بچے شہید ہوگئے۔

خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رفع میں نور شمس پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں، فائرنگ اور بمباری ہوئی۔

اس کےعلاوہ اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پرایک بار پھر فائرنگ کردی، 24گھنٹے میں92 فلسطینی شہید ہوگئے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہزار 410 فلسطینی شہید اور 71 ہزار 700 زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2024 11:03am

غزہ میں حماس کے حملوں سے 3 اسرائیلی فوجی ہلاک

غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس نے جھڑپوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک کردیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس نے الزیتون میں صیہونی ٹینکوں پر حملوں کی نئی ویڈیو بھی جاری کردی۔

2 فروری کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ایک عمارت میں ہونے والے دھماکے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے، جن میں سے 5 کی حالت نازک ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے بھی 3 فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی، زمینی کارروائی میں اب تک 245 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکےہیں۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوجی عمارت کا جائزہ لے رہے تھےاس دوران حماس نے 2 دھماکا خیز مواد کے ذریعے عمارت کو نشانہ بنایا ۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہزار 320 فلسطینی شہید اور 71 ہزار 533 زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد 1,139 ہے۔

بائیڈن کی اہلیہ کو تقریر کے دوران فلسطینی حامی نعروں کا سامنا

امریکی صدر جوبائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن کو فلسطین کی حامی خاتون کے نعروں کا سامنا کرنا پڑگیا، ٹوکسن میں تقریب سے خطاب کے دوران خاتون نے کھڑے ہوکر فلسطین کے حق آواز اٹھائی۔

خاتون نے غزہ میں قتل عام فوری روکنے اور اسرائیل کو فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا، بعدازاں جل بائیڈن جلد ہی اپنی تقریر ختم کرکے موقع سے روانہ ہوگئیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن کو فلسطین کی حامی خاتون کا سامنا کرنا پڑگیا ۔ ٹوکسن میں تقریب سے خطاب کے دوران خاتون نے کھڑے ہوکر فلسطین کے حق آواز اٹھائی ۔۔ غزہ میں قتل عام فوری روکنے اور اسرائیل کو فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔