نقطہ نظر اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں ’ویڈیو‘ کے سوا ہر بار صرف ویڈیو کی بنیاد پر ہی کوئی بات طے نہیں کی جاسکتی، کیونکہ یار لوگوں نے اس وسیلے کو مشکوک بھی بنایا ہے۔
نقطہ نظر کتے بے شک نہ ماریں، مگر انسان تو بچالیں! افسوس یہ کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اور سرکار کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے خدشہ یہ ہے کہ یہ آخری بھی نہیں تھا۔
نقطہ نظر میرے آنسو تو دلی جانے سے مت روکیے! یوں محسوس ہوتا تھا کہ اس خط کے ذریعے میرا پورا وجود ہی اس کاغذ میں سما کر سرحد پار اپنی ماؤں کی نگری جا پہنچے گا۔
نقطہ نظر کراچی میں مکھیوں کا ’عالمی‘ مسئلہ اور اس کا حل ہم کہہ سکتے ہیں کہ کراچی میں کچرے سےایک مکھیوں کو زندگی ملی تو دوسری کہیں پس منظرمیں چلی جانیوالی ’پی ایس پی‘ کو جلا ملی
نقطہ نظر رتن تلاؤ کی مندر والی گلی ہر ہفتے کسی مخصوص دن رتن تلاؤ کی مندر والی گلی میں واقع نانی کے گھر جانا کسی تہوار کی طرح ہوا کرتا تھا۔
نقطہ نظر کہیں بھی تو 1992ء نہیں! وہ لوگ وہ زمانہ نہیں۔ وہ زندگی اور وہ رنگ نہیں، دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہوچکی اور ناجانے مزید کیا کچھ اتھل پتھل ہونا ہے۔
نقطہ نظر میئر 2 نہیں 4، لیکن فعال اور بااختیار! ’دیگر شہروں میں ایک شہری کے لیے جو سہولیات فراہم کی جائیں گی، وہی سہولت کراچی میں ایک کے بجائے 4 شہریوں میں تقسیم ہوگی‘
نقطہ نظر ’ب سے برگر... پ سے پیزا!‘ 'بچے کو اسکول میں ’اردو لٹریچر‘ کی کاپی لانے کو کہا جاتا ہے، حالانکہ لٹریچر کے بجائے ’نثر‘ کتنا سہل لفظ ہے۔ٔ
نقطہ نظر اردو اپنے آپ بدل جائے گی، اِسے آپ نہ ’بدلیے‘ کسی زبان کا جب کوئی لفظ مرتا ہے، تو اس کے ساتھ اس سے جڑی ہوئی پوری تہذیب فنا کے گھاٹ اتر جاتی ہے۔
نقطہ نظر پھر پہلی کے چاند کو کون پوچھے گا؟ اگر ’رویت ہلال کمیٹی‘ اٹھ گئی تو ’رویت‘ جیسا اردو کا ایک بہت خوبصورت لفظ ہماری عام بول چال سے بالکل ہی نکل جائے گا!
نقطہ نظر جب اخبارات کا ’ضمیمہ‘ بھی آتا تھا یہ اخباری ضمیمے ہی گزرے زمانے کی ’بریکنگ نیوز‘ تھے، جو واقعتاً اہم ترین اور بہت بڑی خبر ہوتے۔
نقطہ نظر ہم صحافی بھی رو دیتے ہیں! ہمیں قارئین کی طرح اخبار کا صفحہ تہہ کرکے ایک طرف رکھنے، چینل، کمپیوٹر یا موبائل کی اسکرین بدلنے کی سہولت نہیں ہوتی!
نقطہ نظر ’نوکریاں نہ ہونے کا‘ جو ذکر کیا تو نے ہم نشیں! جناب! ہم صحافت فقط ’نوکری‘ کے لیے نہیں کرتے، بلکہ اسے فرائض دینی کی طرح عزیز رکھتے ہیں!
نقطہ نظر میں نے اپنے دوست کو خط کیوں نہیں لکھا؟ اس چھوٹے سے کاغذ کے ٹکڑے میں جو خلوص اور محبت لبریز ہے اُسے آپ ان جدید وسائل خطوط میں کیسے پاسکتے ہیں؟
نقطہ نظر ’نقش سارے مٹا ڈالے تھے گولی نے!‘ ’حکیم سعید اس دیس کے ہر دشمن کے چہرے سے نقاب نوچ رہے تھے۔ ان کی کتابیں مجھے اُن پر کسی ’فرد جرم‘ کی طرح معلوم ہوتی ہیں۔‘
نقطہ نظر جب اساتذہ کے سامنے سے گزرنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی گھروں میں پڑھانے والی خواتین کا انداز دل چسپ ہوتا کہ پڑھانے کے ساتھ ساتھ امورِ خانہ داری بھی جاری رہتے۔
نقطہ نظر منشور کو عزت دو! منشور پر بات کرنے کا وقت تو اب ہی شروع ہوا ہے، کیونکہ ان وعدوں پر عمل کا وقت آچکا جو انتخابات سے پہلے کیے گئے تھے
نقطہ نظر ’وزیراعظم ہاؤس یونیورسٹی‘: میرا رومان، حکیم سعید کی خواہش کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ جاگیرداروں اور وڈیرہ شاہی کے چُنگل میں پھنسے اس ملک میں عملاً کبھی ایسا ہو بھی سکتا ہے۔
نقطہ نظر انتخابی نعرے ’کل‘ سے لے کر ’آج‘ تک ماضی میں نعرے فقط بینروں، دستی رقعوں اور دیواروں پر لکھے جاتے تھے مگر اب اس میں فیس بک کی دیوار زیادہ آسان اور پُراثر ہے
نقطہ نظر ایم کیو ایم: 1992ء سے 2018ء تک ایم کیو ایم میں داخلی انتشار، قیادت کی پے در پے غلطیاں، بدعنوانیاں اور مایوسیوں نے بھی معاملے کو بہت حد تک خراب کیا ہے